Fri Jun 12 2020 21:51:30 GMT-0500 (Central Daylight Time)
This commit is contained in:
parent
d5920ab77e
commit
ea4be8fa97
|
@ -0,0 +1,6 @@
|
|||
\v 18 ۔ یہ سب کُچھ ہم پر واقع ہُوا ہَے۔ ہر چند کہ ہم تُجھے نہیں بھُولے۔
|
||||
اَور نہ تیرے عہد سے بے وفائی کی ہَے۔ \v 19 ۔ نہ ہمارے دِل بر گشتہ ہُوئے ہَیں۔
|
||||
نہ ہمارے قدم تیری راہ سے مُڑے ہَیں۔ \v 20 ۔ اگرچہ تُو نے ہمیں جائے مُصیبت میں پامال کر دِیا ہَے
|
||||
اَور تارِیکی سے ہمیں چھُپا دِیا ہَے۔ \v 21 ۔ اگر ہم اپنے خُدا کے نام کو بھُولتے۔
|
||||
اَور کسی اجنبی مَعبُود کے آگے اپنے ہاتھ پھیلاتے۔ \v 22 ۔ تو کیا ۔ خُدا اُسے دریافت نہ کرے گا۔
|
||||
کیونکہ وہ دلوں کے بھید جانتا ہَے۔
|
|
@ -0,0 +1,3 @@
|
|||
\v 23 ۔ بلکہ ہم تو ہر وقت تیر خاطِر جان سے مارے جاتے ہَیں۔
|
||||
ہم گویا ذَبح ہونے والی بھیڑ سمجھے جاتے ہَیں۔ \v 24 ۔ اَے خُداوند۔ جاگ۔ تُو کیوں سو رہا ہَے۔
|
||||
بیدا ہو۔ ہمیشہ کے لیے ہمیں ترک نہ کر۔
|
|
@ -0,0 +1,5 @@
|
|||
\v 25 ۔ تُو اپنا مُنہ کیوں چھُپا تا ہَے۔
|
||||
اَور ہماری مُصیبت اَور مظلُومی کیوں بھُولتا ہَے۔ \v 26 ۔ کیونکہ ہماری جان خاک میں مِل چُکی ہَے۔
|
||||
ہمارا جسم مٹی ہوگیا۔
|
||||
27۔ ہماری مدد کے لیے اُٹھ۔
|
||||
اَور اپنی رحمت کی خاطِر ہمیں چھُڑا۔
|
|
@ -0,0 +1,4 @@
|
|||
\c 45 \v 1 ۔( میر مغّنی کے لئے۔ بطرز " سوسن " از بنی قورؔح)
|
||||
مشکیل ۔ عشقیہ غزل \v 2 ۔ میرا دِل ایک نفیس مضمون سے لبریز ہَے۔
|
||||
مَیں بادشاہ کےلئے اپنی غزل سُناتا ہُوں۔
|
||||
میری زبان ماہر کاتِب کا قلم ہَے۔
|
|
@ -0,0 +1,2 @@
|
|||
زبُور
|
||||
المسیح بادشاہ کے لیے سوہاگ
|
|
@ -383,6 +383,11 @@
|
|||
"44-07",
|
||||
"44-09",
|
||||
"44-12",
|
||||
"44-15"
|
||||
"44-15",
|
||||
"44-18",
|
||||
"44-23",
|
||||
"44-25",
|
||||
"45-title",
|
||||
"45-01"
|
||||
]
|
||||
}
|
Loading…
Reference in New Issue