Fri Jun 19 2020 14:58:52 GMT-0600 (Mountain Daylight Time)
This commit is contained in:
parent
c09170b1f1
commit
7e47c1e2a8
|
@ -1,3 +1,3 @@
|
|||
۔تب وہ گھومے اور بسنؔ کی راہ میں چڑھے ۔ تب بسن کا بادشاہ عوج اور اُس کے سب لوگ اُن کے مقُابلے کو ادرعی پر جنگ کرنے کو نکلے۔
|
||||
\v 33 \v 34 \v 35 ۔تب وہ گھومے اور بسنؔ کی راہ میں چڑھے ۔ تب بسن کا بادشاہ عوج اور اُس کے سب لوگ اُن کے مقُابلے کو ادرعی پر جنگ کرنے کو نکلے۔
|
||||
34۔تو خُداوند نے موسیٰ سے فرمایا۔ اُس سے نہ ڈر ۔ کیونکہ میَں نے اُسے اور اُس کے سب لوگوں کو اور اُس کے ملک کو تیرے ہاتھ میں دے دِیا ہے تُو اُن سے ایسا ہی کر جیسا تُو نے اموریوں کے بادشاہ سیحون سے جو حسبُون میں رہتا تھا کیِا۔
|
||||
35۔تب اُنہوں نے اُسے اور اُس کے بیٹوں اور اُس کے بعد اُس کے لوگوں کو مارا۔ یہاں تک کہ کوئی بھاگنے والا نہ بچا اور اُنہوں نے اُس کے ملک پر قبضہ کیِا۔
|
||||
35۔تب اُنہوں نے اُسے اور اُس کے بیٹوں اور اُس کے بعد اُس کے لوگوں کو مارا۔ یہاں تک کہ کوئی بھاگنے والا نہ بچا اور اُنہوں نے اُس کے ملک پر قبضہ کیِا۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\c 22 \v 1 1۔ بلعام اور اُس کے گدھی پھر بنی اِسرائیل نے کُوچ کیِا ۔ اور موآب کے درمیان میں جہاں یردنؔ کے پا ر یریحو مقُابل میں ہے ڈیرا لگایا۔
|
|
@ -0,0 +1,3 @@
|
|||
\v 2 \v 3 \v 4 2۔اور بلق بِن صِفور نے سب کچھ جو اِسرائیل نے اموریوں سے کیِا تھا دیکھا۔
|
||||
3۔ اور موآبی اُن سے بہت ڈر گئے ۔ کیونکہ وہ بہت تھے اور موآب بنی اِسرائیل کے سبب خوف زدہ ہُؤا۔
|
||||
4۔اور موآب نے مدیان کے بزرگوں سے کہا ۔ اب یہ جماعت ہمارے سب اِردگرد کو یُوں چاٹ جائے گی۔ جیسے بیل کھیت کی گھاس کو چاٹتا ہے۔ اور اُس وقت موآب کا بادشاہ بلق بِن صفور تھا۔
|
|
@ -0,0 +1,2 @@
|
|||
\v 5 \v 6 5۔سو اُس نے بلعام بِن بعور کے پاس فتورمیں جواُس کی قوم کی سرزمین میں دریا کے کنارے پر تھا قاصد بھیجے ۔تاکہ اُسے بُلا لائیں۔ اور کہیں۔ دیکھو، یہ لوگ مصر سے نکلیں ہیں اور اُن سے روئے زمین چھُپ گئی اور وہ میرے مقُابل ٹھہرے ہیں۔
|
||||
6۔سو تُو آ۔ اور میرے لئے اِن لوگوں پر لعنت کر ۔ کیونکہ وہ مجھ سے زور آور ہیں ۔ تاکہ شاید میَں غالِب آکے اُنہیں مار سکُوں اور اُس ملک پر سے اُنہیں پیچھے ہٹا دُوں کیونکہ میں جانتا ہوں۔ کہ جِسے تُو برکت دیتا ہے وہ مبُارک ہوتا ہے ۔ اور جِسے تُو لعنت کرتا ہے ملعُون ہوتا ہے۔
|
|
@ -0,0 +1,2 @@
|
|||
\v 7 \v 8 7۔تب موآب کے بزرگ اور مدیان کے بزرگ روانہ ہوئے اور اُن کے پاس غیب گوئی کی اُجرت تھی ۔ سو وہ بلعام کے پاس آئے اور بلق کی باتیں اُسے بتائیں۔
|
||||
8۔تو اُس نے اُن سے کہا کہ آج کی رات تم یہاں رہو اور جیسا خُداوند مجھے فرمائے گا میَں تمہیں جواب دُوں گا ۔ تب موآب کے رئیس بلعام کے پاس ٹھہرے اور خُدا بلعام کے پاس آیااور اُس سے کہا۔
|
|
@ -0,0 +1,3 @@
|
|||
\v 9 \v 10 \v 11 9۔یہ آدمی جو تیرے پاس ہیں کون ہیں ؟
|
||||
10۔تو بلعام نے خُداسے کہا کہ موآب کے بادشاہ بلق بِن صفور نے اُنہیں میرے پاس کہلا بھیجا۔
|
||||
11۔کہ دیکھ یہ لوگ مصر سے نکلے ۔ اُنہوں نے روئے زمین کو چھُپا لیِاہے اور اب تُو آ اور میرے لئے اُن پر لعنت کر ۔ تاکہ شاید میَں اُن کے خلاف جنگ کر سکُوں اور اُنہیں واپس ہٹا دُوں۔
|
|
@ -0,0 +1,3 @@
|
|||
\v 12 \v 13 \v 14 12۔تو خُدانے بلعام سے فرمایاکہ تُو اُن کے ساتھ نہ جا ۔ اور نہ اُن لوگوں پر لعنت کرکیونکہ وہ مبُارک ہیں۔
|
||||
13۔ تو بلعام نے صبح اُٹھ کر بلق کے رئیسوں سے کہا۔ تم اپنی سر زمین کو چلے جاؤ ۔ کیونکہ خُداوند نے مجھے تمہارے ساتھ جانے کی اجازت دینے سے انکار کیِا ہے۔
|
||||
14۔تب بلق کے اُمرا اُٹھے اور بلق کے پاس واپس گئے اور کہا ۔ کہ بلعام نے ہمارے ساتھ آنے سے انکار کیِا۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
باب
|
|
@ -251,6 +251,7 @@
|
|||
"14-title",
|
||||
"18-title",
|
||||
"19-title",
|
||||
"20-title"
|
||||
"20-title",
|
||||
"22-title"
|
||||
]
|
||||
}
|
Loading…
Reference in New Issue