Fri Jun 19 2020 14:26:51 GMT-0600 (Mountain Daylight Time)
This commit is contained in:
parent
ddb4ede370
commit
68fe37a2f8
|
@ -1,3 +1 @@
|
||||||
\c 12 \v 1 \v 2 \v 3 ۔ مریم اور ہارون کی کُڑکُڑاہٹ اور مریم اور ہارون اُس کُوشی عورت کے سبب جس سے موسیٰ نے بیاہ کر لیِا تھا ۔ اُس کے سبب موسیٰ کے خلاف بولنے لگے۔
|
\c 12 \v 1 ۔ مریم اور ہارون کی کُڑکُڑاہٹ اور مریم اور ہارون اُس کُوشی عورت کے سبب جس سے موسیٰ نے بیاہ کر لیِا تھا ۔ اُس کے سبب موسیٰ کے خلاف بولنے لگے۔ \v 2 ۔اور کہنے لگے کیا خُداوند نے صرف موسیٰ ہی سے باتیں کیں؟ کیا ہم سے بھی برابر باتیں نہیں کیں؟ تو خُداوند نے یہ سُنا۔ \v 3 ۔اور موسیٰ بڑا ہی حلیم مرَد تھا ۔ سب آدمیوں سے زیادہ جو روئے زمین پر تھے۔
|
||||||
2۔اور کہنے لگے کیا خُداوند نے صرف موسیٰ ہی سے باتیں کیں؟ کیا ہم سے بھی برابر باتیں نہیں کیں؟ تو خُداوند نے یہ سُنا۔
|
|
||||||
3۔اور موسیٰ بڑا ہی حلیم مرَد تھا ۔ سب آدمیوں سے زیادہ جو روئے زمین پر تھے۔
|
|
|
@ -1,2 +1 @@
|
||||||
\v 4 \v 5 ۔ اور فی الفور خُداوند نے موسیٰ اور ہارون او ر مریم کو فرمایا کہ تم تینوں خیمہ اجتماع کے پاس آؤ۔ چُنانچہ وہ تینوں آئے۔
|
\v 4 ۔ اور فی الفور خُداوند نے موسیٰ اور ہارون او ر مریم کو فرمایا کہ تم تینوں خیمہ اجتماع کے پاس آؤ۔ چُنانچہ وہ تینوں آئے۔ \v 5 ۔ تب خُداوند بادل ستُون میں نیچے اُترا ۔ اور خیمہ کے دروازہ پر کھڑا ہُؤا اور اُس نے ہارون اور مریم کو بُلایا ۔ تو وہ دونوں آئے۔
|
||||||
5۔ تب خُداوند بادل ستُون میں نیچے اُترا ۔ اور خیمہ کے دروازہ پر کھڑا ہُؤا اور اُس نے ہارون اور مریم کو بُلایا ۔ تو وہ دونوں آئے۔
|
|
|
@ -1,3 +1 @@
|
||||||
\v 6 \v 7 \v 8 ۔ تب اُس نے کہا ۔میری بات سُنو۔ اگر تمہارے درمیان کوئی خُداوند کا نبی ہو۔ تو میَں اُس پر رویا میں ظاہر ہُوں ۔ یا اُس سے خواب میں بات کرُوں گا۔
|
\v 6 ۔ تب اُس نے کہا ۔میری بات سُنو۔ اگر تمہارے درمیان کوئی خُداوند کا نبی ہو۔ تو میَں اُس پر رویا میں ظاہر ہُوں ۔ یا اُس سے خواب میں بات کرُوں گا۔ \v 7 ۔لیکن میرا بندہ موسیٰ ایسا نہیں۔بلکہ وہ میرے سارے گھر میں امانت دار ہے۔ \v 8 ۔میَں اُس سے رُوبرُو اور ظاہراً باتیں کرتا ہوں اور نہ پہیلیوں میں نہ تشبیہوں میں۔ وہ خُداوند کا چہرہ دیکھتا ہے۔ تو تم کیوں نہ ڈرے ۔ کہ میرے بندہ موسیٰ کے خلاف بولے۔
|
||||||
7۔لیکن میرا بندہ موسیٰ ایسا نہیں۔بلکہ وہ میرے سارے گھر میں امانت دار ہے۔
|
|
||||||
8۔میَں اُس سے رُوبرُو اور ظاہراً باتیں کرتا ہوں اور نہ پہیلیوں میں نہ تشبیہوں میں۔ وہ خُداوند کا چہرہ دیکھتا ہے۔ تو تم کیوں نہ ڈرے ۔ کہ میرے بندہ موسیٰ کے خلاف بولے۔
|
|
|
@ -1,2 +1 @@
|
||||||
\v 9 \v 10 اور خُداوند کا غضب اُن پر بھڑکا اور وہ چلا گیا۔
|
\v 9 اور خُداوند کا غضب اُن پر بھڑکا اور وہ چلا گیا۔ \v 10 ۔ مریم کی سزاجب خیمہ سے بادل ہٹ گیا۔ تو دیکھو مریم کوڑھ سے برف کی طرح سفید نظر آئی ۔ اور ہارون نے مریم کو دیکھا تو وہ کوڑھی تھی۔
|
||||||
10۔ مریم کی سزاجب خیمہ سے بادل ہٹ گیا۔ تو دیکھو مریم کوڑھ سے برف کی طرح سفید نظر آئی ۔ اور ہارون نے مریم کو دیکھا تو وہ کوڑھی تھی۔
|
|
|
@ -1,2 +1 @@
|
||||||
\v 11 \v 12 11۔ تب ہارون نے موسیٰ سے کہا ۔ اے میرے آقا۔ یہ خطا ہمارے سر پر نہ ہو۔جو ہم نے نادانی سے کی ۔اور قصُوروار ہُوئے۔
|
\v 11 ۔ تب ہارون نے موسیٰ سے کہا ۔ اے میرے آقا۔ یہ خطا ہمارے سر پر نہ ہو۔جو ہم نے نادانی سے کی ۔اور قصُوروار ہُوئے۔ \v 12 ۔ اُسے اُس مرُدہ کی مانند نہ رہنے دے جو جب اپنی ماں کے پیٹ سے نکلے تو اُس کا آدھا بدن گلا ہُوا ہو۔
|
||||||
12۔ اُسے اُس مرُدہ کی مانند نہ رہنے دے جو جب اپنی ماں کے پیٹ سے نکلے تو اُس کا آدھا بدن گلا ہُوا ہو۔
|
|
|
@ -1,3 +1 @@
|
||||||
\v 13 \v 14 \v 15 13۔تب موسیٰ خُداوند کے پاس چِلایا۔ اور بولا ۔ اے خُدا ! اُسے شفا بخش۔
|
\v 13 ۔تب موسیٰ خُداوند کے پاس چِلایا۔ اور بولا ۔ اے خُدا ! اُسے شفا بخش۔ \v 14 ۔ تب خُداوند نے موسیٰ کو فرمایا۔ کہ اگر اس کے باپ نے اُس کے مُنہ پر تھوکا ہوتا۔ تو کیا واجب نہ تھا ۔ کہ سات دِن تک شرمندہ رہتی۔ تُو اُسے خیمہ گاہ سے باہر سات دِن تک الگ کر ۔ اور بعد اَزاں تُواُسے واپس لا۔ \v 15 ۔ تب مریم سات دِن تک خَیمہ گاہ سے باہر الگ رہی اور لوگوں نے وہاں سے کُوچ نہ کیِا۔ جب تک کہ مریم واپس نہ آئی۔
|
||||||
14۔ تب خُداوند نے موسیٰ کو فرمایا۔ کہ اگر اس کے باپ نے اُس کے مُنہ پر تھوکا ہوتا۔ تو کیا واجب نہ تھا ۔ کہ سات دِن تک شرمندہ رہتی۔ تُو اُسے خیمہ گاہ سے باہر سات دِن تک الگ کر ۔ اور بعد اَزاں تُواُسے واپس لا۔
|
|
||||||
15۔ تب مریم سات دِن تک خَیمہ گاہ سے باہر الگ رہی اور لوگوں نے وہاں سے کُوچ نہ کیِا۔ جب تک کہ مریم واپس نہ آئی۔
|
|
|
@ -240,6 +240,12 @@
|
||||||
"11-28",
|
"11-28",
|
||||||
"11-31",
|
"11-31",
|
||||||
"11-33",
|
"11-33",
|
||||||
"12-title"
|
"12-title",
|
||||||
|
"12-01",
|
||||||
|
"12-04",
|
||||||
|
"12-06",
|
||||||
|
"12-09",
|
||||||
|
"12-11",
|
||||||
|
"12-13"
|
||||||
]
|
]
|
||||||
}
|
}
|
Loading…
Reference in New Issue