Update 'act/15/intro.md'

This commit is contained in:
JohnH 2021-06-17 14:34:14 +00:00
parent c8666a8913
commit eea06e0d11
1 changed files with 11 additions and 11 deletions

View File

@ -1,24 +1,24 @@
# Acts 15 General Notes
# اعمال ۱۵ عام نوٹ
### Structure and formatting
### ترتیب اور بناوٹ
Some translations set poetry farther to the right than the rest of the text to show that it is poetry. The ULB does this with the poetry that is quoted from the Old Testament in 15:16-17.
بعض ترجمہوں میں شاعری کی ہر سطر باقی متنوں سے کہیں زیادہ دائیں طرف رکھا جاتا ہے، تاکہ وہ پڑھنے کے لۓ زیادہ آسان ہو۔ یو ایل بی ۱۵:۱۶-۱۷ میں نظمی شکل کے ساتھ ایسا کرتی ہے جو پُرانے عہد نامے کے اقتباسات ہیں۔
The meeting that Luke describes in this chapter is commonly called the "Jerusalem Council." This was a time when many church leaders got together to decide if believers needed to obey the whole law of Moses.
اس اجلاس میں لوقا کی اس میٹنگ کو جس کی وضاحت کرتا ہے اسے عام طور پر "یروشلم کونسل" یعنی "یروشلم کا شورہ" کہا جاتا ہے۔ یہ وہ وقت تھا جب کلیسیا کے بہت سارے رہنماؤں نے یہ فیصلہ کرنے کے لئے اکٹھا کیا کہ آیا ایمانداروں کو موسیٰ کے پورے قانون کی تعمیل کرنے کی ضرورت ہے۔
### Special concepts in this chapter
### اس باب میں خصوصی تصورات
#### Brothers
#### بھائیوں
In this chapter Luke begins to use the word "brothers" to refer to fellow Christians instead of fellow Jews.
اس باب میں لوقا نے "بھائیوں" ساتھی مسیحیوں کو حوالہ کرنے کے لئے بجائے کہ یہودیوں ساتھیوں کے لئے، استعمال کیا۔
#### Obeying the law of Moses
#### موسی کے قانون کی پاسداری کرنا
Some believers wanted the Gentiles to be circumcised because God had told Abraham and Moses that everyone who wanted to belong to him had to be circumcised and that this was "an everlasting covenant." But Paul and Barnabas had seen God give uncircumcised Gentiles the gift of the Holy Spirit, so they did not want the Gentiles to be circumcised. Both groups went to Jerusalem to have the church leaders decide what they should do.
کچھ ایماندار چاہتے تھے کہ غیر قوموں کا ختنہ کیا جائے کیونکہ خدا نے ابراہیم اور موسیٰ سے کہا تھا کہ ہر ایک جو اس سے تعلق رکھنا چاہتا ہے اس کا ختنہ کروانا ہے اور یہ ایک ایسا قانون ہے جو ہمیشہ موجود رہے گا۔ لیکن پولس اور برنباس نے دیکھا تھا کہ غیر مختون غیر قوموں کو خدا نے روح القدس کا تحفہ دیا ہے ، لہذا وہ نہیں چاہتے تھے کہ غیر قوموں کا ختنہ کریں۔ دونوں گروہ یروشلم گئے تاکہ کلیسیا کے رہنماء فیصلہ کریں کہ کیا کرنا چاہئے۔
#### "Abstain from things sacrificed to idols, blood, things strangled, and from sexual immorality"
#### " تم منہ موڑ لو اُن چیزوں سے جو بُتوں کو قربان کی جاتی ہیں،خون سے، اُن کو جن کا گلا دبایا گیا ہو اور جنسی ناپاکی سے"
It is possible that the church leaders decided on these laws so that Jews and Gentiles could not only live together but eat the same foods together.
یہ ممکن ہے کہ کلیسیا کے رہنماؤں نے ان قوانین کا فیصلہ کیا تاکہ یہودی اور غیر یہودی نہ صرف ساتھ رہیں بلکہ ایک ساتھ وہی کھانا کھائیں۔
## Links: