8.1 KiB
48۔ جناب یسوع المسیح ہی وعدے کیے ہوئے مسیح (مسیحا) ہیں
جب خدانے دنیا کو پیدا کیا توہر چیز کامل تھی۔کوئی گناہ نہیں تھا۔ حضرت آدم اور بی بی حوّا ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے، اور وہ خداسے محبت کرتے تھے۔ نہ تو کوئی بیماری تھی اور نہ ہی موت۔ خدایہی چاہتا تھا کہ دنیا اِسی طرح ہو۔
شیطان بی بی حوّا کو دھوکہ دینے کی غرض سے باغ میں سانپ کے ذریعے بات چیت کرتا تھا۔ پھر بی بی حوّا اور حضرت آدم نے خداکے خلاف گناہ کیا۔ کیونکہ انہوں نے گناہ کیا توزمین پر ہر شخص بیمار ہوتا ہے اور سب کو موت آ جاتی ہے۔
حضرت آدم اور بی بی حوّا کے گناہ کے باعث کچھ اَور بھی خوفناک ہوا۔ وہ خداکے دشمن بن گئے۔ نتیجے کے طور پر، اُس کے بعد سے ہر شخص ایک گناہ کی فطرت کے ساتھ پیدا ہوتا ہے اور خداکا دشمن ہے۔ خدااور لوگوں کے درمیان تعلقات گناہ کی وجہ سے ٹوٹ گئے۔ لیکن خدانے اِس رشتے کو بحال کرنے کے لئے ایک منصوبہ بنایا ۔
خدانے یہ وعدہ کیا تھا کہ بی بی حوّا کی اولاد میں سے ایک شیطان کا سر کچلے گا، اور شیطان اس کی ایڑی پر زخم لگائے گا۔ اِس کا مطلب یہ ہوا کہ شیطان مسیح کو قتل کرے گا، لیکن خدااُنہیں دوبارہ زندہ کرکے اٹھائے گا، اور پھر موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) ہمیشہ کے لیے شیطان کی طاقت کو کچل دیں گے۔ کئی سال بعد، خدانے جناب یسوع المسیح کے موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) ہونے کا انکشاف کیا۔
جب خدانے سیلاب سے ساری زمین کو تباہ کر دیاتھا تو اُس نے اُن لوگوں کو بچانے کے لئے جو اُس پر ایمان لے آئےتھے ایک کشتی مہیا کی تھی۔اُسی طرح سے، ہر کوئی اپنے گناہوں کی وجہ سے تباہ کر دیئے جانے کا مستحق ہے، لیکن خدانے جناب یسوع المسیح کو اِس وجہ سے دنیا میں بھیجا کہ جوکوئی بھی اُن پر ایمان لائے بچایا جائے۔
سینکڑوں سالوں سے، کاہن مسلسل لوگوں کو اُن کے گناہوں کی سزا کے مستحق عذاب دکھانے کے لئے خداکو قربانیاں پیش کرتے رہے۔ لیکن وہ قربانیاں اُن کے گناہوں کو مٹا نہ سکتی تھیں۔ جناب یسوع المسیح عظیم کاہن ہیں۔ دوسرے کاہنوں کے برعکس، اُنہوں نے دنیا کے تمام لوگوں کا گناہ اٹھانے کے لیے قربانی کے طور پر خود اپنے آپ کو پیش کیا۔ جناب یسوع المسیح واحد کامل اعلیٰ کاہن تھے کیونکہ اُنہوں نے ہر ایک گناہ جو کسی سے کبھی بھی سرزدہوا ہو، تمام کی سزا بھگتی۔
خدانےحضرت ابرہام سے کہا “زمین کے تمام لوگوں کے گروہ تیرے ذریعے برکت پایں گے۔” جناب یسوع المسیح حضرت ابرہام کی نسل سے تھے۔ تمام لوگوں کےگروہ اُن کے وسیلہ سے برکت پاتے ہیں کیونکہ ہر کوئی جو جناب یسوع المسیح پر ایمان رکھتا ہے اپنے گناہوں سے بچایا جاتا ہے، اورحضرت ابرہام کا روحانی جانشین بن جاتا ہے۔
جب خدا نے حضرت ابراہام کو اپنے بیٹےحضرت اصحاق کی قربانی پیش کرنے کو کہا، خدا نے اُن کے بیٹے حضرت اضحاق کی بجائے ایک برّہ مہیا کیا۔ ہم سب اپنے تمام گناہوں کی خاطر موت کے مستحق ہیں! لیکن خدا نے ہماری جگہ پر مرنے کے لئے ایک قربانی کے طور پر، جناب یسوع المسیح، خدا کے برّے کو مہیا کیا۔
جب خدا نے مصر پر آخری عذاب بھیجا، تو اُس نے ہر اسرائیلی خاندان سے کہا کہ وہ ایک بے عیب برّے کو مار کر اُس کا خون اپنے دروازے کے اوپر اور چوکھٹوں پر دائیں اوربائیں طرف لگایں۔ جب خدا نے خون کو دیکھا تو وہ اُن کے گھروں سے گزر گیا اور اُن کے پہلوٹھوں کو قتل نہیں کیا۔ یہ واقعہ فسح کہلایا جاتا ہے۔
جناب یسوع المسیح ہمارے فسح کا برّہ ہيں۔ وہ کامل اور بے گناہ تھے اور عید فسح منانے کے وقت ہلاک کیےگئے تھے۔ جب کوئی بھی جناب یسوع المسیح پر ایمان لے آتا ہے، تو جناب یسوع المسیح کا خون اُس شخص کے گناہ کا کفارہ ادا کرتا ہے، اور خدا کی سزا اُس شخص پرسے ٹل جاتی ہے۔
خدانے اپنے منتخب کردہ لوگ بنی اسرائیل کے ساتھ عہد باندھا تھا۔ لیکن اب خدانے ایک نیا عہد باندھا ہے جو ہر ایک کے لئے ہے۔ اِس نئے عہد کی وجہ سے کوئی شخص کسی بھی فرقے سے ہو، جناب یسوع المسیح پر ایمان لانے سے،خداکے لوگوں کا حصہ بن سکتا ہے۔
حضرت موسیٰ ایک عظیم پیغمبر تھے جِنہوں نے خداکے کلام کی منادی کی۔ لیکن جناب یسوع المسیح تمام پیغمبروں میں سے عظیم ہیں۔ وہ خدا ہے، اِس لیے اُس نے جو کچھ کیا اور کہا وہ سب اعمال اور الفاظ خدا کے ہیں۔ اِسی لیے جناب یسوع المسیح کو کلام اللّلہ (خدا کا کلام) کہا جاتا ہے۔
خدانے بادشاہ حضرت داؤد سے یہ وعدہ کیا تھا کہ اُن کی نسل میں سے کوئی ایک ہمیشہ خداکے لوگوں پر حکمرانی کرے گا۔ چونکہ جناب یسوع المسیح خدا کا بیٹا اور موعودا مسیح (وعدہ کیا ہوامسیحا) ہیں، وہی حضرت داؤد کی نسل میں سے اُنکی خاص اولاد ہیں جو ہمیشہ کے لئے حکمرانی کر سکتے ہیں۔
حضرت داؤد اسرائیل کے بادشاہ تھے لیکن جناب یسوع المسیح پوری کائنات کے بادشاہ ہیں! وہ دوبارہ آئیں گے اور اپنی سلطنت (بادشاہی) میں انصاف اور امن سے ہمیشہ کے لئے راج کریں گے۔
پیدایش 1-3، 6، 14، 22؛ خروج 12، 20؛ 2 سیموئیل 7؛ عبرانی 3: 1-6، 4: 14-5: 10، 7: 1-8: 13، 9: 11-10: 18؛ مکاشفہ 21[1] بائبل کی ایک کہانی