Sat Jun 06 2020 15:34:48 GMT-0500 (Central Daylight Time)
This commit is contained in:
parent
74c1b9f8a4
commit
604668cc7e
|
@ -0,0 +1,4 @@
|
|||
\c 10 \v 1 ۔ (ل ) اَے خُداوند تُو کیوں دُور کھڑا ہَے۔
|
||||
تنگی کے ایّام میں کیوں چھّپ جاتا ہَے۔ \v 2 ۔ جب کہ شریر مغرُور ہوتا ہَے تو مِسکین جل جاتا ہَے اَور وہ
|
||||
اُنہی منصُوبوں میں گرِفتار ہو جاتا ہَے جو اُس نے باندھے ہَیں۔ \v 3 ۔ (م) کیونکہ شریر اپنی نفسانی خواہش پر فخر کرتا ہَے۔
|
||||
اَور لالچی کُفر بکتا اَور خُداوند کی اہانت کرتا ہَے۔
|
|
@ -0,0 +1,4 @@
|
|||
\v 4 ۔ شریر تکبُّر سے کہتا ہَے کہ " وہ اِنتقام نہیں لے گا۔"
|
||||
اُس کا سارا خیال یہ ہَے کہ " کوئی خُدا ہَے ہی نہیں۔" \v 5 ۔ (ن) اُس کی راہیں ہر وقت استوار ہَیں
|
||||
تیری قضائیں اُس کی توجُہ سے دُور ہَیں۔
|
||||
وہ اپنے سب دُشمنوں کو حقیر جانتا ہَے۔
|
|
@ -0,0 +1,3 @@
|
|||
\v 6 ۔ وہ اپنے دِل میں کہتا ہَے کہ " مجھے جُنبش نہ ہوگی۔
|
||||
مَیں کِسی زمانے میں بَد نصیب نہ ہوں گا۔" \v 7 ۔( ف) اُس کا مُنہ لعنت اَور مکر اَور دغا سے بھرا ہَے۔
|
||||
اَور اُس کی زُبان کے نیچے فساد اَور شرارت ہَے۔
|
|
@ -0,0 +1,9 @@
|
|||
\v 8 \v 10 ۔وہ دیہات کی کمِین گاہ میں بیٹھتا ہَے۔
|
||||
وہ پوشیدہ مقاموں میں بے گناہ کو قتل کرتا ہَے۔
|
||||
(ع) اُس کی آنکھیں مِسکین کی تاک میں ہَیں۔
|
||||
\v 9 9۔ جیسے شیر ببر اپنے بھٹ میں۔
|
||||
وہ ویسے ہی چھُپ کر کمین گاہ میں بیٹھتا ہَے۔
|
||||
کمین گاہ میں بیٹھتا ہَے تاکہ بے کَس کو پکڑے۔
|
||||
بے کَس کو پکڑ کر اُسے اپنے جال میں پھنسا لیتا ہَے۔
|
||||
10۔ (ص) وہ جھُکتا ہَے ۔وہ زمین پر لیٹتا ہَے۔
|
||||
اَور بے کس اس کے پہلوانو ں کے ہاتھوں سے مارے جاتے ہَیں۔
|
|
@ -93,6 +93,9 @@
|
|||
"09-15",
|
||||
"09-17",
|
||||
"09-19",
|
||||
"10-title"
|
||||
"10-title",
|
||||
"10-01",
|
||||
"10-04",
|
||||
"10-06"
|
||||
]
|
||||
}
|
Loading…
Reference in New Issue