Fri Jun 26 2020 08:30:38 GMT-0500 (Central Daylight Time)
This commit is contained in:
parent
2b2c5af314
commit
e67dcc2cf4
|
@ -1,3 +1 @@
|
|||
\v 23 ۔ یربعام الثانی اِسرائیل کا بادشاہ شاہ یہُوداہ اَمَصیاہ بِن یوآس کے پندرھویں برس اِسرائیل کے بادشاہ یوآس کے بیٹے یربعام نے سامریہ میں اِکتالیس برس بادشاہی کی۔
|
||||
24۔ \v 24 اُس نے خُداوند کی نِگاہ میں بَدی کی۔ اَور یربعام بِن نباط کے تمام گُناہوں سے جس نے اِسرائیل سے بَدی کرائی تھی رُوکش نہ ہُوا
|
||||
25۔ \v 25 اُس نے اِسرائیل کی سَرحدوں کو حمات کے مدَخِل سے لے کر بُحیرہ غور تک بَحال کِیا۔ خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے قول کے مُطابِق جو اُس نے اپنے بندہ یُوناہ بِن اَمتِی کی زُبان سے جو جات حفر کا نبی تھا، فرمایا تھا۔
|
||||
\v 23 یربعام الثانی اِسرائیل کا بادشاہ شاہ یہُوداہ اَمَصیاہ بِن یوآس کے پندرھویں برس اِسرائیل کے بادشاہ یوآس کے بیٹے یربعام نے سامریہ میں اِکتالیس برس بادشاہی کی۔ \v 24 اُس نے خُداوند کی نِگاہ میں بَدی کی۔ اَور یربعام بِن نباط کے تمام گُناہوں سے جس نے اِسرائیل سے بَدی کرائی تھی رُوکش نہ ہُوا \v 25 اُس نے اِسرائیل کی سَرحدوں کو حمات کے مدَخِل سے لے کر بُحیرہ غور تک بَحال کِیا۔ خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے قول کے مُطابِق جو اُس نے اپنے بندہ یُوناہ بِن اَمتِی کی زُبان سے جو جات حفر کا نبی تھا، فرمایا تھا۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 26 کیونکہ خُداوند نے اِسرائیل کا نہایت شدید دُکھ دیکھا۔ کہ اُن کا نہ کوئی غُلام اَور نہ کوئی آزاد باقی رہا۔ اَور اِسرائیل کا کوئی مدد گار نہ تھا۔ \v 27 اَور خُداوند نے نہ کہا۔ کہ مَیں اِسرائیل کا نام آسمان کے نیچے سے مِٹا دُوں گا۔ سو اُس نے اُنہیں یربعام بِن یوآس کے ہاتھ سے رِہائی دی ۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 28 اَور یربعام کا باقی اِحوال اَور سب کُچھ جو اُس نے کِیا۔ اَور اُس کی قُوّت اَور اُس کا دَمشِق سے لڑائی کرنا اَور اِسرائیل پر سے خُداوند کا قہر دُور کرنا۔ کیا یہ اِسرائیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں درج نہیں؟ \v 29 اور یربعام اپنے باپ دادا اِسرائیل کے بادشاہوں کے ساتھ سو گیا۔ اَور اُس کا بیٹا زکریاہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُوا ۔
|
|
@ -226,6 +226,9 @@
|
|||
"14-13",
|
||||
"14-15",
|
||||
"14-17",
|
||||
"14-20"
|
||||
"14-20",
|
||||
"14-23",
|
||||
"14-26",
|
||||
"14-28"
|
||||
]
|
||||
}
|
Loading…
Reference in New Issue