Wed Jun 10 2020 15:29:27 GMT-0600 (Mountain Daylight Time)
This commit is contained in:
parent
0265df4760
commit
82aca57351
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 21 ۔ تب صدقیاہ بادشاہ نے حُکم دِیا۔ کہ یرمیاہ قید خانے کے صحن میں رکھّا جائے۔ اَور ہر روز اُسے نان بائیوں کے بازار سے روٹی کی ایک ٹِکیا دی جائے۔ اُس وقت تک کہ شہر سے سب روٹی ختم نہ ہو جائے۔ لٰہذا یرمیاہ قید خانے کے صحن میں رہا۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\c 38 \v 1 ۔ یرمیاہ مُقیدّ جب سفطیاہ بِن متّاؔن اَور جدلیاہ بِن فشُؔحور اَور یُوکؔل بِن سلمیاہ اَور فشُؔحور بِن ملکیاہ نے وہ باتیں سُنیں جو یرمیاہ نے تمام لوگوں سے مُخاطب ہو کر کہیں۔ \v 2 ۔ ( یعنی کہ خُداوند یُوں فرماتا ہَےکہ جو کوئی اس شہر میں رہے گا وہ تلوار اَور کال اَور وَبا سے مَرے گا۔اَور جو کسدیوں کے پاس چلا جائے گا وہ جیتا رہے گا۔ اُس کی جان اُس کے لئے غنیمت ہوگی اَور وہ جیتا رہے گا۔ \v 3 ۔ خُداوند یوں فرماتا ہے کہ یہ شہر ضُرور شاہ بابؔل کے لشکر کے حوالہ کِیا جائے گا۔ اَور وہ اُسے لے لے گا۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 4 ۔ تب سرداروں نے بادشاہ سے کہا۔ کہ یہ آدمی قتل کیا جائے کیونکہ وہ اُن جنگی مَردوں کے ہاتھوں کو جو اس شہر میں باقی ہَیں بلکہ تمام لوگوں کے ہاتھوں کو اُن سے ایسی باتیں کہہ کر سست کر دیتا ہَے ۔اِس لئے کہ وہ ان لوگوں کی سلامتی کا نہیں بلکہ بَدی کا خواہاں ہَے۔ \v 5 ۔ تب صدقیاہ بادشاہ نے کہا ۔دیکھ۔ وہ تُمہارے ہاتھ میں ہَے کیونکہ بادشاہ تُمہاری رائے کے خلاف کُچھ کر نہیں سکتا۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
باب
|
|
@ -455,6 +455,10 @@
|
|||
"37-11",
|
||||
"37-14",
|
||||
"37-16",
|
||||
"37-18"
|
||||
"37-18",
|
||||
"37-21",
|
||||
"38-title",
|
||||
"38-01",
|
||||
"38-04"
|
||||
]
|
||||
}
|
Loading…
Reference in New Issue