Wed Jun 10 2020 17:56:07 GMT-0600 (Mountain Daylight Time)
This commit is contained in:
parent
c2ff2c6608
commit
364a0f2e16
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 18 ۔ میری زِند گی کی قسم ۔جس بادشاہ کا نام ربُّ الا فواج ہَے ۔اُس کا فرمان یہ ہَے کہ وہ پہاڑوں میں سے تبور کی طرح اَور سُمندر کے قریب کے کرمِلؔ کی طرح آئے گا۔ \v 19 ۔ اَے بیٹی جو مِصؔر میں بستی ہَے۔ جَلا وطنی کے لئے اپنے واسطے سامان تیاّر کر۔ کیونکہ نوؔف وِیران ہوگا۔ اَور بسنے والے کے بغیر خالی پڑا رہے گا۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 20 ۔ مِصؔر ایک اچھّی اَور خُوبصورت بچھیا ہَے مگر شِمال کی طرف سے اُس پر زنُبور آگئے۔ \v 21 ۔ اُس کے کرائے کے سپاہی اُس کے درمیان موٹے بچھڑوں کی طرح ہَیں ۔ وہ پھِرے اَور اکٹھے بھاگے اَور نہ ٹھہرے ۔ کیونکہ اُن کی سزا کے وقت ہلاکت اُن پر نازِل ہُوئی۔ \v 22 ۔ اُس کی آواز سِسکارتے ہُوئے سانپ کی سی ہوگی۔ کیونکہ وہ اپنے لشکر کے ساتھ چلیں گے۔ اَور درخت کاٹنے والوں کی مانند اُس کے خلاف کُلہاڑے لے کر آئیں گے۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 23 ۔ اَور وہ اُس کا جنگل کاٹیں گے( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) خواہ کِتنا گھنا کیوں نہ ہو ۔کیونکہ وہ ٹِڈّیوں سے زیادہ ہَیں اَور اُن کا شُمار نہیں ہوسکتا۔ \v 24 ۔ مِصؔر کی بیٹی شرمِندہ کی جاتی ہَے اَور شِمال کے لوگوں کے ہاتھ میں دی جاتی ہَے۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 25 ۔ ربُّ الا فواج اِسرائیؔل کے خُدا نے فرمایا ہَے ۔دیکھ مَیں نوؔکو،ٓامون اَور فِرعُؔون کو اَور اُنہیں سزا دُوں گا جو اُس پر بھروسہ رکھتے ہَیں۔ \v 26 ۔ اَور اُنہیں اُن کے جانی دُشمنوں ۔اَور شا بابؔل نُبوکد نضر اَور اُس کے خادِموں کے حوالہ کر دُوں گا۔ پر اُس کے بعد وہ پھِر آباد ہوگا جس طرح گُزشتہ ایّام میں تھا۔ ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے)۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 27 ۔ پر تُو اَے میرے بندے یَعقُوؔب خُوف نہ کھا۔ اَور اَے اِسرائیؔل نہ ڈر ۔ کیونکہ میں تُجھے دُور دَراز مُلکوں سے اَور تیری نسل کو جَلا وطنی کی سَر زمین سے رِہائی دُوں گا۔ تو یَعقُؔوؔب واپس آئے گا۔ اَور آرام اَور آسُودگی میں قرار پائے گا۔ اَور اُسے کوئی نہ ڈرائے گا۔ \v 28 ۔ پس اَے میرے بندے۔ یَعقُوؔب! خوف نہ کر ۔ ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں۔ اَور اُن سب قوموں کو جِن میں مَیں نے تجھے ہانک دِیا ہوگا، فنا کر دُوں گا لیکن تجھے فنا نہ کرُوں گا۔ بلکہ عدل سے تیری تنبیہہ کرُوں گا۔ پر تجھےُ بِالکُل بے سزا نہ چھوڑُوں گا۔
|
|
@ -535,6 +535,11 @@
|
|||
"46-10",
|
||||
"46-11",
|
||||
"46-13",
|
||||
"46-15"
|
||||
"46-15",
|
||||
"46-18",
|
||||
"46-20",
|
||||
"46-23",
|
||||
"46-25",
|
||||
"46-27"
|
||||
]
|
||||
}
|
Loading…
Reference in New Issue