Mon Jun 22 2020 10:14:44 GMT-0600 (Mountain Daylight Time)
This commit is contained in:
parent
48f4169e4b
commit
0a64eeaa03
|
@ -1,2 +1 @@
|
|||
\c 13 \v 1 \v 2 1۔ امنون اَور تمر اَور ابی سلوم بِن داؤد کی ایک خُوبصُورت بہن تھی جس کا نام تمر تھا۔ اَور اِس کے بعد ایسا ہُوا۔ کہ داؤد کا بیٹا امنون اُس پرعاشق ہُوا۔
|
||||
2۔ اَور امنون اُس پر ایسا فریفتہ ہُوا۔ کہ اپنی بہن تمر کے لئے بیمار پڑا۔ چُونکہ وہ کُنواری تھی۔ تو اُس کے لئے اُس کے ساتھ کُچھ کرنا مُشکل تھا۔
|
||||
\c 13 \v 1 ۔ امنون اَور تمر اَور ابی سلوم بِن داؤد کی ایک خُوبصُورت بہن تھی جس کا نام تمر تھا۔ اَور اِس کے بعد ایسا ہُوا۔ کہ داؤد کا بیٹا امنون اُس پرعاشق ہُوا۔ \v 2 ۔ اَور امنون اُس پر ایسا فریفتہ ہُوا۔ کہ اپنی بہن تمر کے لئے بیمار پڑا۔ چُونکہ وہ کُنواری تھی۔ تو اُس کے لئے اُس کے ساتھ کُچھ کرنا مُشکل تھا۔
|
|
@ -1,2 +1 @@
|
|||
\v 3 \v 4 3۔ اَور امنون کا ایک دوست یُوندب نامی تھا۔ جو داؤد کے بھائی سمّعہ کا بیٹا تھا۔ اَور یُوندب نہایت ہُوشیار آدمی تھا۔
|
||||
4۔ اُس نے اُس سے کہا۔ اَے بادشاہ کے بیٹے! کیا سبب ہَے؟ کہ مَیں تُجھے روز بروز دُبلا ہوتا جاتا دیکھتا ہُوں۔ کیا تُو مُجھے نہیں بتائے گا؟ امنون نے اُس سے کہا۔ کہ مَیں اپنے بھائی ابی سلوم کی بہن پر فریفتہ ہُوں۔
|
||||
\v 3 ۔ اَور امنون کا ایک دوست یُوندب نامی تھا۔ جو داؤد کے بھائی سمّعہ کا بیٹا تھا۔ اَور یُوندب نہایت ہُوشیار آدمی تھا۔ \v 4 ۔ اُس نے اُس سے کہا۔ اَے بادشاہ کے بیٹے! کیا سبب ہَے؟ کہ مَیں تُجھے روز بروز دُبلا ہوتا جاتا دیکھتا ہُوں۔ کیا تُو مُجھے نہیں بتائے گا؟ امنون نے اُس سے کہا۔ کہ مَیں اپنے بھائی ابی سلوم کی بہن پر فریفتہ ہُوں۔
|
|
@ -1,2 +1,2 @@
|
|||
\v 5 \v 6 5۔ یُوندب نے کہا۔ تُو اپنے پلنگ پرلیٹ جا اَور بیمار بن۔ اَور جب تیرا باپ تُجھے دیکھنے آئے تو تُو اُس سے کہہ دینا۔ کہ میری بہن تمر کو میرے پاس آنے دو کہ مُجھے روٹی کھِلائے۔ اَور میرے سامنے کھانا پکائے تاکہ مَیں دیکھُوں اَور اُس کے ہاتھ سے کھاؤں۔
|
||||
6۔ تب امنون بِسترپر لیٹا اَور بیمار بنا۔ پس بادشاہ اُسے دیکھنے آیا۔ امنون نے بادشاہ سے کہا۔ کہ میری بہن تمر کو آنے دے۔ کہ وہ میرے سامنے دو پُھلکے پکائے۔ اَور مَیں اُس کے ہاتھ سے کھاؤں۔
|
||||
\v 5۔ یُوندب نے کہا۔ تُو اپنے پلنگ پرلیٹ جا اَور بیمار بن۔ اَور جب تیرا باپ تُجھے دیکھنے آئے تو تُو اُس سے کہہ دینا۔ کہ میری بہن تمر کو میرے پاس آنے دو کہ مُجھے روٹی کھِلائے۔ اَور میرے سامنے کھانا پکائے تاکہ مَیں دیکھُوں اَور اُس کے ہاتھ سے کھاؤں۔
|
||||
\v 6۔ تب امنون بِسترپر لیٹا اَور بیمار بنا۔ پس بادشاہ اُسے دیکھنے آیا۔ امنون نے بادشاہ سے کہا۔ کہ میری بہن تمر کو آنے دے۔ کہ وہ میرے سامنے دو پُھلکے پکائے۔ اَور مَیں اُس کے ہاتھ سے کھاؤں۔
|
|
@ -1,2 +1 @@
|
|||
\v 32 \v 33 32۔ اَبی سلوم نے یوآب سے کہا۔ کہ مَیں نے تُجھے پیغام بھیج کر کہا تھا۔ کہ یہاںآ۔ کہ مَیں تُجھے بادشاہ کے پاس بھیجُوں تاکہ تُو کہے کہ مَیں جسور سے کیوں آیا؟ میرے لئے اچھّا تھا۔ کہ مَیں وہاں ہی رہتا اَور اَب مُجھے بادشاہ کا چہرہ دیکھنے دے۔ اَور اگر مُجھ میں کُچھ بَدی ہو۔ تو وہ مُجھے قتل کر ڈالے۔
|
||||
33۔ سو یوآب بادشاہ کے پاس گیا۔ اَور اُسے سب کُچھ بتایا۔ تب اُس نے ابی سلوم کو بُلوایا۔ اَور وہ بادشاہ کے پاس اندر آیا۔ اَور بادشاہ کے سامنے زمین پر مُنہ رکھّ کر سجدَہ کِیا۔ تب بادشاہ نے ابی سلوم کو بوسہ دِیا۔
|
||||
\v 32 ۔ اَبی سلوم نے یوآب سے کہا۔ کہ مَیں نے تُجھے پیغام بھیج کر کہا تھا۔ کہ یہاںآ۔ کہ مَیں تُجھے بادشاہ کے پاس بھیجُوں تاکہ تُو کہے کہ مَیں جسور سے کیوں آیا؟ میرے لئے اچھّا تھا۔ کہ مَیں وہاں ہی رہتا اَور اَب مُجھے بادشاہ کا چہرہ دیکھنے دے۔ اَور اگر مُجھ میں کُچھ بَدی ہو۔ تو وہ مُجھے قتل کر ڈالے۔ \v 33 ۔ سو یوآب بادشاہ کے پاس گیا۔ اَور اُسے سب کُچھ بتایا۔ تب اُس نے ابی سلوم کو بُلوایا۔ اَور وہ بادشاہ کے پاس اندر آیا۔ اَور بادشاہ کے سامنے زمین پر مُنہ رکھّ کر سجدَہ کِیا۔ تب بادشاہ نے ابی سلوم کو بوسہ دِیا۔
|
|
@ -51,6 +51,8 @@
|
|||
"11-title",
|
||||
"12-title",
|
||||
"13-title",
|
||||
"13-01",
|
||||
"13-03",
|
||||
"14-title",
|
||||
"14-01",
|
||||
"14-04",
|
||||
|
@ -65,6 +67,7 @@
|
|||
"14-25",
|
||||
"14-28",
|
||||
"14-30",
|
||||
"14-32",
|
||||
"15-title",
|
||||
"15-01",
|
||||
"15-03",
|
||||
|
|
Loading…
Reference in New Issue