1 line
797 B
Plaintext
1 line
797 B
Plaintext
\v 17 ۱۷۔ پِھر ساتویں نے اپنا پیالہ ہَوا پر اُنڈیلا۔ تب ہَیکل سے اور تَخْت کے پاس سے ایک بڑی آواز یہ کہتی ہُوئی آئی،’’ہو چُکا‘‘۔ \v 18 ۱۸۔ تب بِجلِیاں اور آوازیں اور گرجیں پَیدا ہُوئِیں اور ایک ایسا بڑا زلزلہ آیا کہ جب سے آدمی زمِین پر ہَیں ایسا بڑا اور سَخْت زلزلہ کبھی نہ آیا۔ \v 19 ۱۹۔ اور اُس بڑے شہر کے تِین ٹُکڑے ہو گَئے اور قَوموں کے شہر گِر گَئے اور بڑے شہر بابلؔ کی خُدا کے ہاں یاد ہُوئی تاکہ اُسے اپنےسَخْت غَضَب کی مَے کا جام پِلائے۔ |