From 7b32e9e734b1829f2cfd9ae5cc239ba9ef23be9b Mon Sep 17 00:00:00 2001 From: WorkInEurasia Date: Sat, 13 Apr 2024 15:01:12 +0800 Subject: [PATCH] Sat Apr 13 2024 15:01:12 GMT+0800 (Malaysia Time) --- 06/03.txt | 2 +- 12/03.txt | 2 +- 17/03.txt | 2 +- 19/11.txt | 2 +- 4 files changed, 4 insertions(+), 4 deletions(-) diff --git a/06/03.txt b/06/03.txt index 28e4304..a7a4180 100644 --- a/06/03.txt +++ b/06/03.txt @@ -1 +1 @@ -\v 3 ۳۔اور جب اُس نے دُوسری مُہر کھولی تو مَیں نے دُوسرے جاندار کو یہ کہتے سُنا کہ آ۔ \v 4 ۴۔اور روشن سُرخ رنگ کا ایک اَور گھوڑا نِکلا اور اُس کے سوار کو یہ اِختِیار دِیا گیا کہ زمِین پر سے صُلْح اُٹھا لے تاکہ لوگ ایک دُوسرے کو قتْل کریں اور اُسے ایک بڑی تلوار دی گَئی۔ \ No newline at end of file +\v 3 ۳۔اور جب اُس نے دُوسری مُہر کھولی تو مَیں نے دُوسرے جاندار کو یہ کہتے سُنا کہ آ۔ \v 4 ۴۔اور روشن سُرخ رَن٘گ کا ایک اَور گھوڑا نِکلا اور اُس کے سوار کو یہ اِختِیار دِیا گیا کہ زمِین پر سے صُلْح اُٹھا لے تاکہ لوگ ایک دُوسرے کو قتْل کریں اور اُسے ایک بڑی تلوار دی گَئی۔ \ No newline at end of file diff --git a/12/03.txt b/12/03.txt index 7e3bf2d..ead1541 100644 --- a/12/03.txt +++ b/12/03.txt @@ -1 +1 @@ -\v 3 ۳۔پِھر ایک اَور نِشان آسمان پر دِکھائی دِیا یعنی سُرخ رنگ کا ایک بڑا اَژدہا جِس کے سات سر اور دس سِینگ تھے اور اُس کے سروں پر سات شاہی تاج تھے۔ \v 4 ۴۔اور اُس کی دُم نے آسمان کے ایک تِہائی سِتاروں کوکھینچ کر زمِین پر ڈال دِیا۔ پِھر اَژدہا اُس عَورت کے آگے جا کھڑا ہُوا جو بچّہ جَننے کو تھی تاکہ جب وہ جَنے تو اُس کے بچّے کو نِگل جائے۔ \ No newline at end of file +\v 3 ۳۔پِھر ایک اَور نِشان آسمان پر دِکھائی دِیا یعنی سُرخ رَن٘گ کا ایک بڑا اَژدہا جِس کے سات سر اور دس سِینگ تھے اور اُس کے سروں پر سات شاہی تاج تھے۔ \v 4 ۴۔اور اُس کی دُم نے آسمان کے ایک تِہائی سِتاروں کوکھینچ کر زمِین پر ڈال دِیا۔ پِھر اَژدہا اُس عَورت کے آگے جا کھڑا ہُوا جو بچّہ جَننے کو تھی تاکہ جب وہ جَنے تو اُس کے بچّے کو نِگل جائے۔ \ No newline at end of file diff --git a/17/03.txt b/17/03.txt index 7886537..174186b 100644 --- a/17/03.txt +++ b/17/03.txt @@ -1 +1 @@ -\v 3 ۳۔ پِھر وہ مُجھے رُوح کی حالت میں بِیابان میں لے گیاوہاں مَیں نے ایک عورت کو قِرْمِزی رَن٘گ کے ایک حَیوان پر بَیٹھے دیکھا جو کُفْر کے ناموں سے لِپا ہُوا تھا جِس کے سات سر اور دس سیِنگ تھے۔ \v 4 ۴۔ یہ عَورت اَرغوانی اور قِرمزی رنگ کا لِباس پہنے ہُوئے تھی اور سونے اور جواہر اور موتِیوں سے آراستہ تھی اور ایک سُنہری پیالہ اپنے ہاتھ میں تھامے ہُوئے تھی جو مکرُوہات اور اُس کی حرام کاری کی آلُودگی سے بھرا تھا۔ \v 5 ۵۔ اور اُس کے ماتھے پر ایک نام لِکھا ہُوا تھا۔ راز۔ ’’ بڑا شہرِ بابلؔ،کسبِیوں اور زمِین کی مکرُوہات کی ماں‘‘۔ \ No newline at end of file +\v 3 ۳۔ پِھر وہ مُجھے رُوح کی حالت میں بِیابان میں لے گیاوہاں مَیں نے ایک عورت کو قِرْمِزی رَن٘گ کے ایک حَیوان پر بَیٹھے دیکھا جو کُفْر کے ناموں سے لِپا ہُوا تھا جِس کے سات سر اور دس سیِنگ تھے۔ \v 4 ۴۔ یہ عَورت اَرغوانی اور قِرْم رَن٘گ کا لِباس پہنے ہُوئے تھی اور سونے اور جواہر اور موتِیوں سے آراستہ تھی اور ایک سُنہری پیالہ اپنے ہاتھ میں تھامے ہُوئے تھی جو مکرُوہات اور اُس کی حرام کاری کی آلُودگی سے بھرا تھا۔ \v 5 ۵۔ اور اُس کے ماتھے پر ایک نام لِکھا ہُوا تھا۔ راز۔ ’’ بڑا شہرِ بابلؔ،کسبِیوں اور زمِین کی مکرُوہات کی ماں‘‘۔ \ No newline at end of file diff --git a/19/11.txt b/19/11.txt index 34bcaf0..9fb076b 100644 --- a/19/11.txt +++ b/19/11.txt @@ -1 +1 @@ -\v 11 ۱۱۔پِھر مَیں نے آسمان کو کُھلا ہُوا دیکھا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک سفید گھوڑا ہَے اور اُس پر ایک سوار ہَے جو معتَبَر اور برحق کہلاتا ہَے اور وہ صداقت سے عدالت کرتا اور لڑتا ہَے۔ \v 12 ۱۲۔اور اُس کی آنکھیں آگ کے شُعلہِ آتِش کی سی ہَیں اور اُس کے سر پر مُتَعَدِّد تاج ہَیں اور اُس کا ایک نام لِکھا ہُوا ہَے جِسے اُس کے سِوا اَور کوئی نہیں جانتا۔ \v 13 ۱۳۔اور وہ خُون سے رنگا ہُوا لِباس زیب تن کیے ہُوئے ہَے اور اُس کا نام کلامِ خُدا ہَے۔ \ No newline at end of file +\v 11 ۱۱۔پِھر مَیں نے آسمان کو کُھلا ہُوا دیکھا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک سفید گھوڑا ہَے اور اُس پر ایک سوار ہَے جو معتَبَر اور برحق کہلاتا ہَے اور وہ صداقت سے عدالت کرتا اور لڑتا ہَے۔ \v 12 ۱۲۔اور اُس کی آنکھیں آگ کے شُعلہِ آتِش کی سی ہَیں اور اُس کے سر پر مُتَعَدِّد تاج ہَیں اور اُس کا ایک نام لِکھا ہُوا ہَے جِسے اُس کے سِوا اَور کوئی نہیں جانتا۔ \v 13 ۱۳۔اور وہ خُون سے رَن٘گا ہُوا لِباس زیب تن کیے ہُوئے ہَے اور اُس کا نام کلامِ خُدا ہَے۔ \ No newline at end of file