Tue Apr 04 2023 14:22:25 GMT+0900 (Japan Standard Time)

This commit is contained in:
WorkInEurasia 2023-04-04 14:22:26 +09:00
parent cb02c0c9c2
commit 2773124d19
5 changed files with 10 additions and 7 deletions

View File

@ -1 +1 @@
\v 15 ۱۵۔ ان چیزوں کے سوداگر جو اِسی کے ذریعے امیر بن گئے تھے۔اُسی کے عذاب کو دیکھتے ہوئے اُس سے دور کھڑے ہو جائیں گے، روئیں گے۔ \v 16 ۱۶۔ وہ کہیں گے افسوس، افسوس وہ بڑا شہر جوسوتی ارغوانی، قرمزی لباس پہنے اور موتی جواہرات سے آراستہ تھا۔ \v 17 ۱۷۔ گھڑی ہی بھرمیں اُن کی اتنی دولت برباد ہوگئی اور سب ناخدا اور جہاز کے سب مسافر اور ملاح اور جتنے سمندر کا کام کرتے ہیں۔‬‬
\v 15 ۱۵۔ اِن اَشیاء کے سَوداگر جو اِن ہی سے مال دار ہُوئے تھے وہ اُس کے عذاب کے خوف سے اُس سے دُور کھڑے رہ کر روئیں گے اور چھاتی پیٹیں گے۔ \v 16 ۱۶۔ اوہر کہیں گے، ہائے ! ہائے! وہ بڑا شہر جو مہِین کپڑے اوراَرغوانی اور قِرمزی پوشاک پہنے ہوُئے اور سونے، جواہِر اور موتیوں سےآراستہ تھا! \v 17 ۱۷۔ گھڑی بھر ہی میں اُس کی اِتنی بڑی دَولت برباد ہو گَئی‘‘ اور ہر ناخُدا اور جہاز کے سب مُسافِر اور مَلاح اور وہ سب جو سمُندر پر تجارت کرتے ہَیں، دُور کھڑے رہے۔

View File

@ -1 +1 @@
\v 18 ۱۸۔ وہ چلا اُٹھے اور اُنہوں نے اُٹھتا ہوا دُھواں دیکھا اور کہا بڑے شہر کی طرح اور کون سا شہر ہے؟۔ \v 19 ۱۹۔انہوں نے اپنے سروں پر خاک ڈالی ، روتے اور ماتم کرتے ہوئے یوں چلائے، افسوس، افسوس !اِس بڑے شہر جس کی دولت سے سمندر کے سب جہاز والے دولت مند ہوگئے تھے گھڑی ہی بھر میں اُجڑ گئے۔ \v 20 ۲۰۔ اے آسمان ،اےسب مقدسو، رسولو اور نبیو! خوش ہو کیونکہ خدا نے انصاف کر کے تُمہارا بدلہ لے لیا ۔
\v 18 ۱۸۔ اور اُس کے جَلنے کا دُھواں اُٹھتے دیکھ کر یُوں چِلّا اُٹھے کہ کون سا شہر اِس بڑے شہر کی مانِن٘د ہَے؟ \v 19 ۱۹۔اور اُنھوں نے اپنے سروں پر خاک ڈالی اور رو رو کر اور چھاتی پیٹتے ہُوئے یُوں چِلّا اُٹھے، ہائے! ہائے! وہ بڑا شہر جِس کے باعِث وہ سب جہازوں والے دَولت مند ہو گَئے، گھڑی ہی بھر میں اُجَّڑ گیا۔ \v 20 ۲۰۔ اَے آسمان اور اَے مُقدّسو، رسُولو اور نبیو! اُس پر خُوشی کرو کیونکہ خُدا نےاِنصاف کر کے اُس سے تُمھارا بدلہ لے لِیا ہَے۔

View File

@ -1,3 +1 @@
\v 21 ۲۱۔ پھر ایک زور آور فرشتہ نے چکی کے پاٹ کی طرح پتھر اُٹھایا اور یہ کہہ کر سمندر میں پھینک دیا بابل کا شہر بھی اِسی طرح زور سے گرایا جائے گا اور پھر اُس کا پتہ بھی نہ چلے گا۔‬‬
\v 22 ۲۲۔ اور بربط نوازوں اورموسیقاروں اور بانسلی بجانے والوں اور نرسنگا پُھونکنے والوں کی آواز پھر کبھی تجھ میں نہ سُنائی دے گی اور کسی پیشہ کاکاری گر تجھ میں کبھی پایا نہ جائے گا اور چکی کی آواز تجھ میں پھر کبھی نہ سنائی دے گی۔
\v 21 ۲۱۔ پِھر ایک زور آور فرِشتے نے بڑی چکّی کے پاٹ کا سا بڑا پتّھر اُٹھایا اور یہ کہہ کر سمُندر میں پھینک دِیا کہ بابلؔ کا بڑا شہر اِسی طرح زور سے پھینک دِیا جائے گا اور پِھر کبھی نہ دِکھّے گا۔ \v 22 ۲۲۔ اور بربط نوازوں، گانے بجانے والوں، بانسلی بجانے والوں اور نرسِنگا پُھونکنے والوں کی آواز تُجھ میں پِھر کبھی سُنائی نہ دے گی اور کِسی بھی فن کا کوئی ماہِر تُجھ میں پِھر پایا نہ جائے گا اور چکّی کی آواز تُجھ میں پِھر کبھی سُنائی نہ دے گی۔

View File

@ -1 +1 @@
\v 23 ۲۳۔ اور چراغ کی روشنی پھر تجھ میں نہ چمکے گی اور تجھ میں پھر کبھی دلہن اور دلہا کی آواز سنائی نہ دے گی کیونکہ تیرے سوداگر زمین کے امیر تھے اور تیری جادوگری سے سب قومیں گمراہ ہو گئیں۔ \v 24 ۲۴۔ اور زمین کے سب مقدسوں اور نبیوں اور تمام قتل کیے گئے لوگوں کا خون اُس میں پایا گیا۔‬‬
\v 23 ۲۳۔ اور پِھر تُجھ میں چراغ کبھی روشن نہ ہوگا اور پِھر تُجھ میں دُلہا اور دُلہن کی آواز کان تک نہ پُہنچے گی کیونکہ تیرے سَوداگر زمِین کے اُمراء تھے اور تیری جادُوگری سے زمِین کی سب اقوام فریب کھا گئیں۔ \v 24 ۲۴۔ اور اَنبیاء اور مُقَدّسِین کا اور جِتنے زمِین پر قتْل ہُوئے اُن سب کا خُون اُس میں پایا گیا۔

View File

@ -200,6 +200,11 @@
"18-07",
"18-09",
"18-11",
"18-14"
"18-14",
"18-15",
"18-18",
"18-21",
"18-23",
"19-title"
]
}