\c 18 \v 1 ۱۔ اِن باتوں کے بعد مَیں نے ایک فرِشتے کو آسمان پر سے اُترتے ہُوئے دیکھا جِس کے پاس بڑا اِختِیار تھا اور زمِین اُس کے جلال سے روشن ہو گَئی۔ \v 2 ۲۔ اُس نے بڑی آواز سے چِلّا کر کہا کہ گِر پڑا بڑا شہرِ بابلؔ گِر بڑا۔ وہ شَیاطِین کا مَسکن، ہر ناپاک رُوح کا اَڈّا اور ہر ناپاک اور مکرُوہ پرندے کا بَسیرا بن گیا ہَے۔ \v 3 ۳۔ کیونکہ سب اَقوام نے اُس کی حرام کاری کی غَضَب انگیز مَے پی لی ہَے اور زمِین کے بادشاہوں نے اُس کے ساتھ حرام کاری کی ہَےاور زمِین کے سَوداگر اُس کی عیش و عِشرت کی زیادتی کے باعِث دَولت مند ہو گَئے ہَیں۔