Sun Jan 30 2022 15:34:06 GMT+0900 (Japan Standard Time)
This commit is contained in:
parent
ceac76ea29
commit
a69d7655b2
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 24 ۲۴۔۔تو جماعت اُن احکام کے مطُابق قاتل اور مقتُول کے وَلی کے درمیان فیصلہ کرے۔ \v 25 ۲۵۔۔اور جماعت قاتل کو مقتُول کے وَلی کے ہاتھ سے چھڑائے اوراُسے پناہ کے شہر میں جہاں اُس نے پناہ لی تھی ۔ پھر بھیج دے ۔ تو وہ وہاں رہے ۔ جب تک کہ سردار کاہِن جو مقُدس تیل سے مسح کیِا گیا ہے وفات نہ پائے۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 26 ۲۶۔۔اور اگر قاتل پناہ کے شہر کی حد سے جہاں وہ پناہ لینے گیا باہر نکلے ۔ \v 27 ۲۷۔۔ اور مقتُول کا وَلی پناہ کے شہر کی حد سے باہر اُسے پائے ۔ اور مقتُول کا وَلی قاتل کو مار ڈالے ۔ تو وہ خُون کرنے کا مجُرم نہ ہوگا۔ \v 28 ۲۸۔۔کیونکہ لازم تھا کہ وہ قاتل اپنے پناہ کے شہر میں سردار کاہِن کی وفات تک رہتا ۔ اور سردار کاہِن کی وفات کے بعد قاتل اپنی ملکیت کی زمین کو واپس آئے۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 29 ۲۹۔۔او ر تمہارے سب مَسکنوں میں پُشت در پُشت یہ قانوُنی فرائض ہوں گے۔ \v 30 ۳۰۔۔ اگر کوئی کسی کو مار ڈالے ۔ تو گواہوں کی گواہی سے قاتِل مار ڈالا جائے ۔ پر اگر ایک ہی گواہ ہو۔ تو اُس کی گواہی سے کوئی مارا نہ جائے۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 31 ۳۱۔۔اور جس قاتل پر قتل کا فتوی ٰ دِیا گیا ہے ۔ تم اُس سے دِیت مت لو۔ وہ قتل کیِا جائے۔ \v 32 ۳۲۔۔اور تم اُس قاتل سے جس نے پناہ کے شہر میں پناہ لی ہو اِس غرض سے دِیت نہ لو کہ وہ سردار کاہِن کی موت سے پہلے اپنی سرزمین میں پھر قیام کرنے کے لئے لوٹنے پائے۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 33 ۳۳۔۔ تم ملک کو جس میں تم ہو ناپاک نہ کرو کیونکہ خُون زمین کو ناپاک کرتا ہے۔ اور جو خُون اُس پر بہایا گیا ہو ۔ اُس کا کَفارہ نہیں ہوسکتا ۔ سِوائے اِس کے کہ خُون بہانے والے کا خون بہایا جائے۔ \v 34 ۳۴۔۔پس اُس ملک کو جس میں تم رہتے ہوناپاک نہ کرو ۔ اور میَں اُس کے بیچ میں مقُیم ہوں۔ کیونکہ میَں خُداوند بنی اِسرائیل کے درمیان مقُیم ہوں۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\c 36 \v 1 ۱۔ اور بنی یُوسف کے خاندانوں میں سے بنی جِلعاد بِن مکیر بِن مَنسّی کے گھرانے کے آبائی رئیس آئے ۔ اور موسیٰ اور بنی اِسرائیل کے آبائی گھرانوں کے رئیسوں کے سامنے جو اِسرائیل کے آبائی گھرانوں کے سردار تھے کلام کر کے۔ \v 2 ۲۔۔ کہا کہ خُداوند نے ہمارے آقا کو فرمایا۔ کہ بنی اِسرائیل کو قُرعہ سے ملک میِراث دِیا جائے ۔ اور ہمارے آقا نے خُداوند سے حکم پایا کہ ہمارے بھائی صلافُحاد کی میِراث اُس کی بیٹیوں کو دی جائے۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 3 ۳۔۔اور اگر وہ بنی اِسرائیل کے اور قبیلہ کے آدمیوں سے بیاہی جائیں تو ہماری آبائی میِراث سے اُن کی میِراث نکل جائے گی ۔ اور اُس قبیلہ کی میِراث کے ساتھ جس میں اُنہوں نے بِیاہ کیِا ۔ شامل ہو جائے گی تو ہماری میِراث کا حِصہ کم ہو جائے گا۔ \v 4 ۴۔۔ اور جب بنی اِسرائیل کے لئے جُوبلی کا سال آئے گا تو اُن کی میِراث اُس قبیلہ کی میِراث میں سے جس میں وہ بیاہی گئیں مل جائے گی ۔ اور ہمارے آبائی قبیلہ کی میِراث سے اُن کی میِراث نکل جائے گی۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 5 ۵۔۔ تب موسٰی نے خُداوندکے حکم سے بنی اِسرائیل کو جَواب میں کہا کہ بنی یُوسف کے قبیلہ نے دُرست کہا ہے۔ \v 6 ۶۔۔سو خُداوند صلافحاد کی بیٹیوں کی بابت یُوں حکم دیتا ہے کہ جِسے وہ اچھا سمجھیں اُس کے ساتھ بِیاہ کریں مگر واجب ہے کہ وہ اُن کے باپ کے قبیلہ کے خاندان میں سے ہو۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v7۷۔۔ تاکہ بنی اِسرائیل کی میِراث ایک قبیلہ سے دُوسرے قبیلہ میں نہ جائے ۔ بلکہ بنی اِسرائیل میں سے ہر ایک اپنے آبائی قبیلہ کی میِراث کو سنبھالے رہے۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
باب۳۶
|
Loading…
Reference in New Issue