Sun Feb 20 2022 04:22:59 GMT+0900 (Japan Standard Time)
This commit is contained in:
parent
165416b4fc
commit
dfb927bfae
|
@ -0,0 +1 @@
|
||||||
|
\v 19 ۱۹۔ میرے چھوٹے بچو! میں نے تمہاری خاطر جننّے کے سے درد سہے کہ تم میں مسیح صورت پکڑے۔ \v 20 ۲۰۔ میں چاہتا ہوں کہ تمہارے پاس آؤں اور اپنا لہجہ تبدیل کروں کیونکہ میں تمہاری طرف سے پریشان ہوں۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
||||||
|
\v 21 ۲۱۔ مجھے بتاؤ، تم میں سے جو شریعت کے ماتحت ہونے کے خواہش مند ہیں کیا تم نے نہیں سُنا کہ شریعت کیا کہتی ہے؟ \v 22 ۲۲۔ اِس لئے لکھا ہے کہ ابرہام کے دو بیٹے تھے ایک غلام اور ایک آزاد سے پیدا ہوا۔ \v 23 ۲۳۔ تاہم جو غلام کا بیٹا ہے وہ صرف جسم سے پیدا ہوا مگر جو آزاد سے پیدا ہوا وہ عہد کا فرزند تھا۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
||||||
|
\v 24 ۲۴۔اِن باتوں میں تمثیل کی طرح سمجھو۔ یہ دو عورتیں دو عہد ہیں، ایک کوہ ِسینا کا، یہ اُن بچوں جو جنم دیتی ہے جو غلام ہیں۔ یہ ہاجرہ ہے۔ \v 25 ۲۵۔ اور یہ ہاجرہ عرب کا کوہ ِسیناہے جو کہ موجودہ یروشلیم کا نشان ہے کیونکہ وہ اپنے بچوں سمیت غلامی میں ہے۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
||||||
|
\v 26 ۲۶۔ مگر عالمِ بالا کی یروشلیم آزاد ہے، یہ ہماری ماں ہے۔ \v 27 ۲۷۔ کیونکہ لکھا ہے کہ "اے بانجھ! تو جس کے اولاد نہیں خوشی سے گلا پھاڑ اور خوشی سے چلا، جس نے زچگی کا تجربہ نہیں کیا کیونکہ بانجھ کی أولاد شوہر والی سے زیادہ ہے۔"
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
||||||
|
\v 28 ۲۸۔ پس اے بھائیو! اضحاق کی طرح تم بھی وعدہ کے فرزند ہو۔ \v 29 ۲۹۔ جیسے جسمانی پیدائش والا روحانی پیدائش کو ستاتا ہے ویسا ہی اب بھی ہے۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
||||||
|
\v 30 ۳۰۔ مگر کلامِ مقدس کیا کہتا ہے؟ کہ، "لونڈی اور اُس کے بیٹے کو نکال دے، غلام کا بیٹا آزاد کے بیٹے کے ساتھ وارث نہ ہو گا۔" \v 31 ۳۱۔ لہذا، بھائیو، ہم غلام کی اولاد نہیں بلکہ اُس آزاد عورت کےبیٹے ہیں۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
||||||
|
\c 5 \v 1 ۱۔یسوع نے یہ آزادی ہمیں آزاد رہنے کے لئے دی ہے،اِس لئے تم اِس میں قائم رہو اور پھر غلامی کے جوئے میں نہ جتو۔ \v 2 ۲۔ دیکھو! میں پولس تم سے کہتا ہوں کہ اگر تم ختنہ کروا بھی لو تو مسیح سے تمہیں کچھ فائدہ نہ ہوگا۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
||||||
|
\v 3 ۳۔ میں پھر ہر ختنہ کروانے والے آدمی کو تاکید کرتا ہوں کہ اُس کا تمام شریعت پر عمل کرنا فرض ہے۔ \v 4 ۴۔ تم وہ سب جو شریعت کے ذریعے راست باز ٹھہرنا چاہتے تھے مسیح سے الگ ہو گئے اور اِس طرح تم فضل سے دور ہو گئے۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
||||||
|
\v 5 ۵۔ کیونکہ ہم روح کے ذریعے ایمان سے پورے بھروسے کی سچائی کے پورا ہونے کے منتظر ہیں۔ \v 6 ۶۔ یسوع مسیح میں مختونی اور غیر مختونی کوئی چیز نہیں ہے، صرف ایمان محبت کے ذریعے کام کرتا ہے ۔ \v 7 ۷۔ تم اچھی طرح دوڑ رہے تھے مگر کس نے تمہیں سچائی کی تابعداری کو ماننے سے روک دیا ہے؟ \v 8 ۸ ۔ تمہاری یہ ترغیب تمہارے بلانے والے کی طرف سے نہیں۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
||||||
|
\v 9 ۹۔ تھوڑاسا خمیر سارے گُندھے ہوئے کو خمیر کر دیتا ہے۔ \v 10 ۱۰۔ مجھے خداوند میں تم پر بھروسہ ہے کہ تم کسی اور طرح نہ سوچو گے مگر وہ جو تمہیں پریشان کرے گا وہ سزا پائے گا۔چاہے وہ جو بھی ہو۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
||||||
|
\v 11 ۱۱۔بھائیو! اگر میں اب تک ختنہ کی منادی کرتا ہوں تو ستایا کیوں جاتا ہوں؟ اِس طرح صلیب کی ٹھوکر تو جاتی رہےگی۔ \v 12 ۱۲۔ میری خواہش ہے کہ تمہارے ستانے والے آپس میں ہی جدا ہو جائیں۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
||||||
|
\v 13 ۱۳۔ بھائیو!اِس طرح تم صرف آزادی کے لئے بلائے گئے ہو، ایسا نہ ہو کہ تمہاری آزادی صرف گنہگار فطرت کا موقع بنےبلکہ محبّت سے ایک دوسرے کی خدمت کرو۔ \v 14 ۱۴۔ اِس طرح پوری شریعت اِسی ایک حکم سے پوری ہو جاتی ہے کہ ’’ تو اپنے پڑوسی سے اپنی مانند محبت رکھ۔" ۔ \v 15 ۱۵۔ لیکن اگر تم ایک دوسرے کو پھاڑ کھانے والے ہو تو خیال رکھنا کہ ایک دوسرے کو تباہ نہ کرنا۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
||||||
|
\v 16 ۱۶۔ مگر میں کہتا ہوں کہ اگر روح کے مطابق چلو گے تو جسمانی خواہش کو پورانہ کر سکو گے۔ \v 17 ۱۷۔ کیونکہ جسمانی خواہش روح کے خلاف اور روح بدن کے خلاف کام کرتی ہے، اِس لئے کہ یہ دونوں ایک دوسرے کے مخالف ہیں، پس وہ نہ کرو جو تم چاہتے ہو۔ \v 18 ۱۸۔ اگر روح تمہاری راہنمائی کرتا تو تم شریعت کے ماتحت نہیں ہوئے۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
||||||
|
\v 19 ۱۹۔ گنہگار فطرت کے کام تو یہ ہیں جیسے حرام کاری، ناپاکی، شہوت پرستی، \v 20 ۲۰ جادوگری، عداوتیں، جھگڑا، حسد، غصہ، تفرقے، جدائیاں، بدعتیں۔ \v 21 ۲۱۔ بغض، نشہ بازی، رقص و سُرور کی طرح اور کئی ہیں اُن کے بارے میں میں تمہیں پہلے ہی بتائے دیتا ہوں جیسے اِس سے پیشتر بھی میں نے تم کو بتایا ہے، ایسے کام کرنے والے خدا کی بادشاہی کے وارث نہ ہوں گے۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
||||||
|
\v 22 ۲۲۔جبکہ روح کا پھل محبّت، خوشی، اطمینان، تحمل، مہربانی،نیکی اور ایمان داری ہے۔ \v 23 ۲۳۔ حلِمی اور پرہیز گاری ہے، ایسے کاموں کی کوئی شریعت مخالف نہیں۔ \v 24 ۲۴۔ اوروہ جو مسیح یسوع کے ہیں اُنہوں نے اپنے جذبات اور جسمانی خواہشات کو صلیب پرقربان کر دیا ہے۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
||||||
|
\v 25 ۲۵۔ اگر ہم روح کے وسیلے زندہ ہیں تو اُس کے مطابق چلنا بھی چاہیے۔ \v 26 ۲۶۔ ہم بے جا فخر کرکے ایک دوسرے کو نہ چڑائیں اور نہ ایک دوسرے سے حسد کریں۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
||||||
|
باب ۵
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
||||||
|
\c 6 \v 1 ۱۔ بھائیو! اگر کوئی شخص کسی جرم میں پکڑا جائے اور تم جو روحانی ہو، تمہیں اپنا دھیان رکھتے ہوئے بڑی حلیمی سے اُسے بحال کرنا چاہیے تا کہ تم بھی آزمائش میں نہ پڑو۔ \v 2 ۲۔ایک دوسرے کا بوجھ اٹھاؤ اور اِس طرح مسیح کی شریعت کو پورا کرو۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
||||||
|
باب ۶
|
Loading…
Reference in New Issue