ur_mat_tn/07/18.txt

14 lines
1.5 KiB
Plaintext

[
{
"title": "ہر درخت جو اچھا پھل نہیں لاتا کاٹ ڈالا جاتا ہےاور آگ میں پھینک دیا جاتا ہے",
"body": "یسوع پھل والے درختوں کا استعارہ استعمال کرتا رہتا ہے، جن کا اشارہ چھوٹے انبیا کی طرف ہے۔ یہاں، وہ صرف یہ کہ رہا ہے کہ بُرے درخت کے ساتھ کیا ہو جاے گا۔ اِس کا حوالہ دیا جا رہا ہے کہ وہی چیز چوٹے انبیا کے ساتھ بھی ہو جاے گا۔ (See: figs_metaphor and figs_explicit)"
},
{
"title": "آگ میں پھینک دیا جاتا ہے",
"body": "یہ فعال آواز میں بھی کہا جا سکتا ہے۔ AT: \"کوئی شخص اِس درخت کو کاٹ دے گا اور اُسے آگ میں پھینک دے گا۔\" (See: figs_activepassive)"
},
{
"title": "تُم اُس کے پھل سے اُسے جانو گے",
"body": "\"اُس\" کے لفظ کا مطلب انبیا یا درخت ہو سکتا ہے۔ اِس استعارے کا اشارہ یہ ہے کہ درخت کے پھل اور انسان کے عمال دونوں یہ دیکھاتے ہیں کہ وہ درخت یا انسان اچھے یا بُرےہوں۔ اگر ممکن ہو، تو اِس کا ترجمہ ایک ایسے طریقے سے کیجئے، جس سے \"اُس\" کے لفظ کا مطلب درخت یا انسان دونوں ہو سکتا ہے۔ (See: figs_metaphor)"
}
]