اِس باب میں اکثر فِرعون کا دِل سخت بیان کیا گیا ہے۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ اس کا دِل کھلا یا خُداوند کی ہدایات کو سمجھنے کے لئے تیار نہیں تھا۔ جب اُس کا دِل سخت ہو گیا تھا تو وہ یہوواہ کو کم سے کم قبول کرنے والا تھا۔
یہ بہت اہم بیان ہے۔ مُوسیٰ فِرعون سے اِسکی اجازت نہیں مانگتا کہ عِبرانیوں کو "جانے دے"۔ اِس کے برعکس وہ فِرعون سے یہ مُطالبہ کررہا ہے کہ عِبرانی لوگوں کو آزاد کر دے۔