Add 'front/intro.md'

This commit is contained in:
JohnH 2021-05-11 19:48:22 +00:00
parent 0cc2a42484
commit 5570797193
1 changed files with 64 additions and 0 deletions

64
front/intro.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,64 @@
# افیسیوں کا تعارف
## حصہ ۱: عام تعارف
### افیسیوں کا ٘ختصر بیان
1. مبارکباد اور مسیح میں روحانی نعمتوں کے لئے دعا (۱:۱-۲۳)
1. گناہ اور نجات (۲:۱-۱۰)
1. اتحاد اور امن (۲:۱۱-۲۲)
1. تم میں مسیح ہونے کا بھید، جو معلوم ہو گیا (۳:۱-۱۳)
1. جلال اور دولت کے لیے دُعا، تاکہ وہ مضبوط ہو جائں (۳:۱۴-۲۱)
1. روح میں اتحاد، اور مسیح کا بدن ترقی کرتا رہے (۴:۱-۱۶)
1. نئی زندگی (۴:۱۷-۳۲)
1. خُدا کی پیروی کرنا (۵:۱-۲۱)
1. بیوی اور شوہر؛ بچے اور والدین؛ غُلام اور مالک (۵:۲۲ - ۶:۹)
1. خدا کے ہتھیار (۶:۱۰-۲۰)
1. حتمی سلامتی (۶:۲۱-۲۴)
### افیسیوں کی کتاب کس نے لکھا؟
پَولُس نے افیسیوں کی کتاب لکھا۔ پَولُس ترسس شہر سے تھا۔ وہ اپنی ابتدائی زندگی میں ساؤل کے نام سے جانا جاتا تھا۔ مسیح بننے سے پہلے، پَولُس ایک فریسی تھا۔ وہ مسیحیوں کی عذاب کرتا تھا۔ اُس کے بعد کےمسیحیں بنا، وہ کئی دفعہ لوگوں کو یسوع کی خُوش خبری سنانے کے لئے پورے رومی سلطنت سے گزر چکے تھے۔
پَولُس رسول نے افسس میں اپنے ایک سفر کے دوران کلیسیا شروع کیا۔ وہ ڈیڑھ ال کے لیے افسس میں بھی رہا اور وہاں کے رہنے والے ایمانداروں کی مدد کرتا تھا۔ پَولُس نے اس خط کو غالباً روم میں لکھا، جہاں وہ ایک قیدی تھا۔
### افیسیوں کی کتاب کس کے بارے میں ہے؟
پَولُس نے اس خط کو افسس کے مسیحوں کو خُدا کی اُن کے لیے محبت کی وضاحت کرنے کے لئے لکھا۔ اُس نے اُن برکتوں کا بیان کیا، جنہیں خُدا مسیحیوں کو دے رہا تھا کیونکہ وہ اب مسیح سے متاحد ہو گئے تھے۔ اُس نے یہ بھی سمجھایا کہ تمام ایماندار ایک دوسرے کے ساتھ متحد ہو گئے ہیں، چاہے یہودی یا غیر قوم ہوں۔ پَولُس اُن کا حوصلہ افزائی بھی کرنا چاہا، کہ وہ ایک ایسی زندگی گزار لیں جو خُدا کو خُوش کرے گا۔
### اِس کِتاب کے نام کا ترجمہ کیسا کرنا چاہئے؟
مترجمین اس کتاب کا رواتی نام "افیسیوں" استعمال کر سکتے ہیں، یا اُسے ایک زیادہ واضح نام بھی دے سکتا ہیں، مثلاً "پَولُس کا افسس کے کلیسیا کی طرف خط" یا "ایک خط جو افسس میں رہنے والے مسیحیوں کے لئے لکھا گیا۔" (یہ دکھیئے: [[rc://en/ta/man/translate/translate-names]])
## حصہ ۲: اہم مذہبی اور ثقافتی تصورات
### افیسیوں کی کتاب میں "پوشیدہ سچائی" یا "پوشیدہ بھید" کیا تھا؟
وہ فقرہ، جس کا ترجمہ یو ایل بی (ULB) میں "پوشیدہ سچائی" یا "پوشیدہ" کیا گیا تھا اس باب میں ۶ دفعہ سامنے آتا ہے۔ پَولُس کا مطلب ہمیشہ ایسی چیز تھی، جسے خُدا کو انکشاف کرنا پڑا، کیونکہ انسان اسے خُود جان نہیں سکتے۔ یہ ہمیشہ اس کے بارے میں کچھ حوالہ کرتا ہے کہ خُدا انسانیت کو کیسا نجات کرنا چاہا۔ یہ کبھی اپنے اس منصوبے کے بارے میں تھا کہ خپدا اپنے آپ اور انسانیت کے بیچ امن پیدا کرے۔ اور کبھی یہ خُدا کے اس منصوبے کے بارے میں تھا، کہ وہ یہودیوں اور غیر قوموں کو مسیح میں متحد کرے گا۔ غیر قوم اب مسیح کے وعدوں سے یہودی لوگوں کے ساتھ مساوی طور پر فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔
### پَولُس نے راستباز زندگی کے بارے میں کیا کہا؟
پَولُس نے اس خط میں اور بہت دوسرے خطوں میں بھی نجات اور راستباز زندگی کے بارے میں بہت کچھ کہا۔ اس نے کہا ہے کہ خُدا بہت مہربان رہا، اور کہ اُس نے مسیحیوں کو اس لئے نجات کیا کہ وہ یسوع میں ایمان لائے گئے۔ اس لئے، اس کے بعد کہ وہ مسیحی بن جتاتے ہیں، اُنہیں راستباز طریقے سے زندگی گزارنے چاہیئے، اور اُس سے یہ دیکھانا چاہیئے کہ اُنہوں نے مسیح میں ایمان لایا۔ (یہ دکھیئے: [[rc://en/tw/dict/bible/kt/righteous]])
## حصہ ۳: ترجمہ کی اہم مسائل۔
### واحد اور جمع "تُم"
اس کتاب میں، "میں" کا مطلب پَولُس ہے۔ "تُم" کے لفظ کی شکل تقریبا ہمیشہ جمع ہے اور اس کا مطلب وہ ایماندار ہیں جو اس خط کو پڑھ لیں گے۔ اس میں تین استثنی ہیں: ۵:۱۴، ۶:۲، اور ۶:۳۔ (یہ دکھیئے: [[rc://en/ta/man/translate/figs-you]])
### پَولُس کا مطلب "نئی انسانیت" یا "نیا انسان" کہ کر کیا تھا؟
جب پَولُس "نئے انسانیت" یا "نئے انسان" کے بارے میں بات کر رہا تھا، تو اس کا مطلب وہ نئی فطرت تھی، جو کسی انسان کو روح القدس سے ملتی ہے۔ یہ نئی فطرت خُدا کی صورت میں تخلیق ہوئی (یہ دکھیئے: ۴:۲۴) "نئے انسانیت" کا فقرہ اس لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے کہ خُدا یہودیوں اور غیر قوموں میں امن پیدا کرتا ہے۔ خُدا نے اُنہیں ایک قوم کی صورت میں اکٹھے کر دیا، جو اُس کا اپنا قوم ہے (یہ دکھیئے: ۲:۱۵)
### جب پَولُس نے "مسیح میں،" یا "خداوند میں" وغیرہ کے اصطلاحات کا استعمال کیے، تو اس کا مطلب کیا تھا؟
اس قسم کا بیان آیات ۱:۱، ۳، ۴، ۶، ۷، ۹، ۱۰، ۱۱، ۱۲، ۱۳، ۱۵، ۲۰؛ ۲:۶، ۷، ۱۰، ۱۳، ۱۵، ۱۶، ۱۸، ۲۱، ۲۲؛ ۳:۵، ۶، ۹، ۱۱، ۱۲، ۲۱؛ ۴:۱، ۱۷، ۲۱، ۳۲؛ ۵:۸، ۱۸، ۱۹؛ ۶:۱، ۱۰، ۱۸، ۲۱ میں ہوتا ہے۔ پَولُس کا مقصد ایمانداروں اور مسیح میں ایک بہت قریب قسم کی اتحاد کے خیال کا اظہار کرنا تھا۔ لظفاً رومیوں کی کتاب کا تعارف دیکھیئے، جس میں اس قسم کے اصطلاح کے بارے میں زیادہ تفسیلات ہیں۔
### افیسیوں کی کتاب کے متن میں اہم مسائل کیا ہیں؟
* "افسس میں" (۱:۱) چند ہاتھ کی لکھی ہوئی قلمیوں میں یہ فقرہ نہیں ہے، لیکن وہ غالباً اصلی خط میں موجود تھا۔ یو ایل بی (ULB)، یو ڈی بی (UDB)، اور بہت دوسرے جدید نسخے اُسے شامل کرتے ہیں۔
* "کیونکہ ہم اُس کے جسم کے اعضا ہیں" (۵:۳۰) اکثر جدید نسخوں میں، جن میں یو ایل بی (ULB) اور یو ڈی بی (UDB) بھی شامل ہیں، یہ فقرہ ایسا ہے۔ چند زیادہ پُرانے نسخوں میں یہ ہے: "کیونکہ ہم اُس کے بدن اور ہڈیوں کے اعضا ہیں۔" مترجمین اس دوسرے طریقے کو استعمال کر سکتے ہیں اگر اُن کے علاقے میں دوسرے نسخوں میں یہی استعمال جاتا ہے۔ اگر مترجم دوسرے طریقے کا انتخاب کرے، تو اُنہیں مربع برکٹوں ([]) میں ڈالنا چاہیئے، تاکہ پڑھنے والوں کع معلوم ہو کہ وہ الفاظ افیسیوں کی اصل کتاب مہں شامل نہیں تھا۔
(یہ دکھیئے: [[rc://en/ta/man/translate/translate-textvariants]])