Thu Jun 04 2020 20:26:44 GMT-0400 (Eastern Daylight Time)
This commit is contained in:
parent
7e3d9bfba5
commit
eca0accf47
|
@ -1,2 +1,2 @@
|
|||
لیکن اْن بادشاہوں کے ایّام میں آسمان کا خْدا ایک مْملکَت قائم کرے گا جو تا اَبد نیست نہ ہو گی اَور اْس کی حْکومت کِسی اَور قوم کے حوالہ نہ کی جائے گی بلکہ وہ اْن تمام مْملکتوں کو تْوڑ کر نیست کر دے گی اَور وہ خود اَبدتک قائم رہے گی ۔
|
||||
45۔ جیسا تْونے یہ دیکھا کہ پہاڑ سے ہاتھ لگائےبغیر ہی ایک پتّھر کٹ گیا جِس نے لوہے اور تانبے اور مِٹّی اور چاندی اَور سونے کو چْور چْور کر دِیا۔خْدا ئےتعالیٰ نے بادشاہ کو وہ کْچھ دِکھایاہے جوآگے کو ہونے والا ہے۔یہ خواب یقینی ہے۔اَور اِس کی تعبیر بھی قابِل اِعتبار ہے۔
|
||||
\v 44 لیکن اْن بادشاہوں کے ایّام میں آسمان کا خْدا ایک مْملکَت قائم کرے گا جو تا اَبد نیست نہ ہو گی اَور اْس کی حْکومت کِسی اَور قوم کے حوالہ نہ کی جائے گی بلکہ وہ اْن تمام مْملکتوں کو تْوڑ کر نیست کر دے گی اَور وہ خود اَبدتک قائم رہے گی ۔
|
||||
\v 45 جیسا تْونے یہ دیکھا کہ پہاڑ سے ہاتھ لگائےبغیر ہی ایک پتّھر کٹ گیا جِس نے لوہے اور تانبے اور مِٹّی اور چاندی اَور سونے کو چْور چْور کر دِیا۔خْدا ئےتعالیٰ نے بادشاہ کو وہ کْچھ دِکھایاہے جوآگے کو ہونے والا ہے۔یہ خواب یقینی ہے۔اَور اِس کی تعبیر بھی قابِل اِعتبار ہے۔
|
|
@ -0,0 +1,2 @@
|
|||
\v 46 تب نبُوکد نِضر مْنہ کے بَل گرِا اَور دانی اؔیل ؔ سجِدہ کِیا ۔اَور حْکم دِیا کہ اْس کے سامنے نَذَر اَور بخْورگْزرنا جائے۔
|
||||
\v 47 اَور بادشاہ نےدانی اؔیل ؔ سے خطاب کرکے کہا کہ تْمہارا خْدادر حقیقت خْداؤں کا خْدا اَور بادشاہوں کامالِک اَور بھیدوں کا کھولنے والا ہے۔کیونکہ تْو اِس راز کو کھول سکاہے۔
|
|
@ -0,0 +1,2 @@
|
|||
\v 48 تب بادشاہ نے دانی اؔیل کو سرفراز کر دِیا اَور اْسے بْہت سے بڑے بڑے تْحفے عطا کئےِاَور اْسے تمام صْوبہ بابل کا حاکمِ مْقّرر کر دِیا۔اَوربابل ؔکے حکیموں کا سردار اعلیٰ ٹھہرایا۔
|
||||
\v 49 تب دانی اؔیلؔ نے بادشاہ سے درخواست کی تو اْس نے سدرکؔ ، میسکؔ اور عبدؔ نجْو کو صْوبہ ءبابل کی کارپردازی پر مْقّر ر کر دِیا۔ لیکن دانی اؔیلؔ خْود شاہی دربار میں رہا۔
|
|
@ -65,6 +65,9 @@
|
|||
"02-34",
|
||||
"02-36",
|
||||
"02-40",
|
||||
"02-41"
|
||||
"02-41",
|
||||
"02-44",
|
||||
"02-46",
|
||||
"02-48"
|
||||
]
|
||||
}
|
Loading…
Reference in New Issue