\v 9 ۔اَب تُو اِتنا کیوں چِلّاتی ہَے ؟ کیا تُجھ میں کوئی بادشاہ نہیں؟ کیا تیرا صلاح کار نیست ہو گیا؟ کہ تُجھے دردِزِہ کے سے دُکھ لگے ہیں۔ \v 10 ۔ اَے بیٹی صیوؔن زَچّہ کی مانند دردِزِہ کے سے دُکھ تُجھے لگیں کیونکہ اَب تُو شہر سے خارِج ہو کر میدان میں رہے گی بلکہ بابؔل تک جائے گی۔ وہاں تُو رہائی پائے گی وہاں خُداوند تُجھے تیرے دُشمنوں کے ہاتھ سے چُھڑائے گا۔