\v 29 ۔تب اُس نے اپنا ہاتھ اندر کھینچ لیِا ۔اور وہیں اُس کا بھائی نکل آیا ۔تو وہ بولی۔ تُو نے اپنے لئے کیسے درز بنالی ! سو اُس کا نام فارص رکھا گیا ۔ \v 30 ۔بعد اُس کے اُس کا بھائی جس کے ہاتھ میں سُرخ دھاگہ بندھا تھا نکل آیا ۔اور اُس کا نام زارح رکھا گیا۔