migrated to RC0.2

This commit is contained in:
Joel Lonbeck 2017-05-17 14:11:29 -07:00
commit 84fde3dbf2
56 changed files with 2681 additions and 0 deletions

12
.apps/ufw/app_words.json Normal file
View File

@ -0,0 +1,12 @@
{
"cancel": "Cancel",
"chapters": "Chapters",
"languages": "Languages",
"next_chapter": "Next Chapter",
"ok": "OK",
"remove_locally": "Remove Locally",
"remove_this_string": "Remove this language from offline storage. You will need an internet connection to view it in the future.",
"save_locally": "Save Locally",
"save_this_string": "Save this language locally for offline use.",
"select_a_language": "Select a Language"
}

30
LICENSE.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,30 @@
# License
## Creative Commons Attribution-ShareAlike 4.0 International (CC BY-SA 4.0)
This is a human-readable summary of (and not a substitute for) the [license](http://creativecommons.org/licenses/by-sa/4.0/).
### You are free to:
* **Share** — copy and redistribute the material in any medium or format
* **Adapt** — remix, transform, and build upon the material
for any purpose, even commercially.
The licensor cannot revoke these freedoms as long as you follow the license terms.
### Under the following conditions:
* **Attribution** — You must attribute the work as follows: "Original work available at https://door43.org/." Attribution statements in derivative works should not in any way suggest that we endorse you or your use of this work.
* **ShareAlike** — If you remix, transform, or build upon the material, you must distribute your contributions under the same license as the original.
**No additional restrictions** — You may not apply legal terms or technological measures that legally restrict others from doing anything the license permits.
### Notices:
You do not have to comply with the license for elements of the material in the public domain or where your use is permitted by an applicable exception or limitation.
No warranties are given. The license may not give you all of the permissions necessary for your intended use. For example, other rights such as publicity, privacy, or moral rights may limit how you use the material.
Use of trademarks: unfoldingWord is a trademark of Distant Shores Media and may not be included on any derivative works created from this content. Unaltered content from http://unfoldingword.org must include the **unfoldingWord** logo when distributed to others. But if you alter the content in any way, you must remove the **unfoldingWord** logo before distributing your work.
Attribution of artwork: All images used in these stories are © Sweet Publishing ([www.sweetpublishing.com](http://www.sweetpublishing.com)) and are made available under a Creative Commons Attribution-Share Alike License ([http://creativecommons.org/licenses/by-sa/3.0](http://creativecommons.org/licenses/by-sa/3.0)).

67
content/01.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,67 @@
# 1۔ تخلیق
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-01-01.jpg)
ہر چیز کی ابتدا یوں ہوئی۔ کائنات اور اُس میں ہر چیز خدا نے چھ دن میں پیدا کی۔ جب خدا نے زمین کو پیدا کیا تو زمین تاریک اور سنسان تھی ، اور کچھ بھی وجود میں نہ آیا تھا۔ لیکن خدا کی روح وہاں پانی پر موجود تھی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-01-02.jpg)
تب خدا نے کہا‎! “روشنی ہو جائے”اور وہاں اجالا ہو گیا۔ خدا نے دیکھا کہ روشنی اچھی ہے اور اُسے" دن" کہا۔ اُس نے اُسے تاریکی سے جدا کیا اور اُسے" رات" کہا۔ خدا نے تخلیق کے پہلے دن روشنی بنائی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-01-03.jpg)
تخلیق کے دوسرے دن، خدا نےکہا کہ زمین کے اوپر آسمان ہواورایسا ہی ہوا۔ خدا نے نیچے کے پانی کو اوپر کے پانی سے جدا کر کے آسمان بنایا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-01-04.jpg)
تیسرے دن خدا نے پانی کوخشک زمین سے جدا کیا۔ اُس نے خشکی کو" زمین،" اور پانی کو" سمندر" کہا۔ خدا نے دیکھا کہ جو کچھ اُس نے بنا یا وہ اچھا ہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-01-05.jpg)
پھر خدا نے کہا کہ، " زمین ہر طرح کے پودے اور درخت پیدا کرے۔" اور اِیسا ہی ہوا ۔ خدا نے دیکھا کہ جو کچھ اُس نے بنا یا وہ اچھا ہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-01-06.jpg)
تخلیق کے چوتھے دن، خدا نے سورج، چاند، اور ستارے بنائے۔ خدا نے انہیں زمین کو روشن کرنے کے لئے بنایا اور دن اور رات، موسموں اور سالوں، کی نشاندہی کے لئے بنائے۔ خدا نے دیکھا کہ جو کچھ اُس نے بنا یا وہ اچھا ہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-01-07.jpg)
پانچویں دن خدا نے تمام پرندے اور پانی میں تیرنے والے ہر طرح کے جانور بنائے۔ خدا نے دیکھا کہ وہ اچھا ہے اور انہیں برکت دی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-01-08.jpg)
تخلیق کے چھٹے دن، خدا نے کہا کہ،“ہر قسم کے خشکی کے جانور ہوں!” اور ایسا ہی ہوا جیسا خدا نے کہا تھا۔ کچھ کھیتی باڑی کرنےکے لیے جانور تھے، کچھ رینگنے والے ،اور کچھ جنگلی تھے۔ اور خدا نے دیکھا کہ وہ اچھا ہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-01-09.jpg)
پھر خدا نے کہا، “آؤ ہم انسان کو اپنی شبیہ پر بنائیں کہ وہ ہماری طرح ہو اورجس کو تمام روئے زمین پراور سب جانور وں پر اختیار ہو گا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-01-10.jpg)
تو خدا نے کچھ مٹی لی، اور اُس سے انسان بنایا، اور اُسکے اندر زندگی کا دم پھونکا۔ اِس آدمی کا نام آدم رکھا۔ خدا نے حضرت آدم کے رہنے کے لئے ایک باغ لگایا،اور اُسےباغ کی نگہبانی کے لیے رکھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-01-11.jpg)
باغ کے بیچ میں، خدا نے دو خاص قسم کے درخت اگائے - حیات کا درخت اورنیک و بد کی پہچان کا درخت۔ خدا نے حضرت آدم سے کہا کہ وہ نیک و بد کی پہچان کے درخت کے علاوہ باغ کے ہر درخت کا پھل کھا سکتے ہیں۔ اوراگر اُنہوں نے اِس درخت سے کھایا تو وہ مرجائیں گے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-01-12.jpg)
پھر خدا نے کہا،" آدم کا اکیلا ر ہنا اچھا نہیں۔" کیونکہ کوئی بھی جانور حضرت آدم کا مددگار نہیں تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-01-13.jpg)
پس خدا نے حضرت آدم کو گہری نیندسُلا دیا۔ پھر خدا نے حضرت آدم کی ایک پسلی نکال لی اور اُس سے عورت بنائی اور اُس عورت کو اُن کے پاس لایا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-01-14.jpg)
جب حضرت آدم نے اُسے دیکھا، تو کہا، " یہ تو بالکل میرے جیسی ہے! اِسے ناری کہا جائے، کیونکہ وہ نر سے نکالی گئی ہے۔" اِس لیے آدمی اپنے ماں اور باپ کو چھوڑتا ہے اور اپنی بیوی کے ساتھ مل کر ایک ہو جاتاہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-01-15.jpg)
خدا نے مرد اور عورت کو اپنی شبیہ پر بنایا۔ اُس نے انہیں برکت دی اور کہا" بہت سے بیٹے، بیٹیاں، پوتے، پوتیاں (آل اولاد) پیدا کرو اورزمین کومعمورکر دو!" اور خد ا نے دیکھا کہ ہر چیز جو اُس نے بنائی بہت اچھی تھی،اور وہ اُن سب سے بہت خوش تھا۔ یہ سب کچھ تخلیق کے چھٹے دن ہوا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-01-16.jpg)
جب ساتواں دن ہوا، تو خدا اپنا کام مکمل کر چکا تھا۔ تو خدا نےاپنے سارے کام سے فارغ ہو کر آرام کیا۔ اُس نے ساتوِیں دن کو مبارک کہا اور پاک ٹھہرایا،کیونکہ اِس دن اُس نے اپنے کام سے فارغ ہو کر آرام کیا۔یوں خدا نے کائنات اور اُس کی ہر چیز کو پیدا کیا۔
_پیدائش کی کتاب کے 1-2 سے لی گئ بائبل کی ایک کہانی_

51
content/02.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,51 @@
# 2۔ گناہ دنیا میں داخل ہوتا ہے
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-02-01.jpg)
حضرت آدم اور اُن کی بیوی اُس خوبصورت باغ میں جو خدا نے اُن کے لئے بنایا تھا بہت خوشی سے رہ رہے تھے۔ اُن دونوں نے کپڑے نہیں پہنے ہوئے تھے، لیکن اُنہیں اِس بات کی کوئی شرم محسوس نہ ہوئی کیونکہ دنیا میں کوئی گناہ نہیں تھا۔ وہ اکثر باغ میں چہل قدمی کے لیے نکل جاتے اور خدا کے ساتھ بات چیت کرتے تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-02-02.jpg)
لیکن باغ میں ایک مکار اور فریبی سانپ تھا۔ اُس نے عورت سے پوچھا “کیا خدا نے واقعی تمہیں باغ کے کسی بھی درخت کا پھل کھانے سے منع کیا ہے ؟”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-02-03.jpg)
عورت نے جواب دیا،" خدا نے کہا ہے کہ ہم کسی بھی درخت کا پھل کھا سکتے ہیں سوائے اُس درخت کے جو نیک و بد کی پہچان کا درخت ہے۔" خدا نے ہم سے کہا کہ، “اگر تم وہ پھل کھاؤ گے یا اُسے چُھّوّ گےبھی ،تو تم ہلاک ہو جاؤ گے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-02-04.jpg)
سانپ نے عورت سے جواب میں کہا، “یہ سچ نہیں ہے! تم ہلاک نہیں ہو گے۔ خدا یہ جانتا ہے کہ جونہی تم اُسے کھاؤ گے تو خدا کی طرح ہو جاؤ گے اور نیکی و بدی کو ویسے ہی سمجھنےلگو گے جیسے وہ سمجھتا ہے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-02-05.jpg)
عورت نے دیکھا کہ پھل خوبصورت ہے اور مزیدار لگتا ہے۔ اوروہ عقل مند بھی ہونا چاہتی تھی تو اُس نے کچھ پھل توڑا اوراُسے کھا لیا۔ پھر اُس نے کچھ اپنے شوہر کو دیا اور اُس نے بھی کھا یا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-02-06.jpg)
اچانک اُن کی آنکھیں کھل گئیں اور انہیں یہ احساس ہوا کہ وہ ننگے ہیں۔ اُنہوں نے پتوں کو سِی کر اپنے جسموں کو ڈھانپنے کی کوشش کی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-02-07.jpg)
پھر آدمی اور اُس کی بیوی نے باغ میں خدا کے چلنے کی آواز سنی۔ وہ دونوں خدا سے چھپ گئے۔ پھر خدا نےحضرت آدم کو بلا کر پوچھا “تم کہاں ہو؟” حضرت آدم نے جواب دیا، “میَں نے باغ میں آپ کے چلنے کی آواز سنی، تو میَں ڈرگیا کیونکہ میَں ننگا تھا۔ اس لیے تو میَں چھپ گیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-02-08.jpg)
پھر خدا نے پوچھا، “تمہیں کس نے بتایا کہ تم ننگے تھے؟ کیا تم نے وہ پھل کھایا جس کے کھانے کو میں نے منع کیا تھا؟” حضرت آدم نے جواب دیا، “آپ نے مجھے یہ عورت دی، اور اِسی نے مجھے وہ پھل دیا۔” پھر خدا نے عورت سے پوچھا، “یہ تم نے کیا کیا ہے؟” عورت نے جواب دیا، “سانپ نے مجھے دھوکہ دیا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-02-09.jpg)
خدا نے سانپ سے کہا، “تجھ پر لعنت ہے! تو اپنے پیٹ پر رینگے گا اور مٹی چاٹے گا۔ میَں تیرے اور عورت کے درمیان اور تیری اولاد اور عورت کی اولاد میں نفرت ڈالو‎ں گا۔ عورت کی نسل سے ایک تیرے سر کو کچلے گا اور تو اُس کی ایڑی پر زخم لگائےگا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-02-10.jpg)
خدا نے پھر عورت سے کہا، " میَں تیرے لیے بچے کی پیدائش بہت تکلیف دہ کر دوں گا۔ تو اپنے شوہر کی خواہش کرے گی، اور وہ تجھ پر حکمرانی کرے گا۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-02-11.jpg)
خدا نےحضرت آدم سے کہا، " ُتُو نے اپنی بیوی کی بات سنی اور میری نافرمانی کی۔ اس لیے زمین تیرے لیے لعنتی ہوئی، اور تجھے کھانے کے لیے فصل اگانے میں سخت محنت کرنی ہو گی۔ پھرُتو مر جائے گا، اور تیرا جسم واپس مٹی میں مل جائے گا۔" حضرت آدم نے اپنی بیوی کا نام حوا رکھا جسکا مطلب ہے “زندگی دینے والی” کیونکہ وہ تمام افراد کی ماں بنی۔ اور خدا نے جانوروں کی کھالیں لے کر حضرت آدم اور بی بی حوّا کے لئے کپڑے بنائے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-02-12.jpg)
پھر خدا نے کہا، “چونکہ اب انساں اچھے اور برے کی تمیز جان کر ہمارے جیسے ہو گئے ہیں، انہیں ہر گز اِس بات کی اجازت نہیں دینی چاہیے کہ وہ ہمیشہ کی زندگی کے درخت کا پھل کھا کر ہمیشہ کی زندگی اپنا لیں۔” تو خدا نے حضرت آدم اور حوا کو خوبصورت باغ سے نکال دیا۔ خدا نے قوی فرشتوں کا با‏غ کے چوگردپہرہ لگا دیا تاکہ کوئی بھی زندگی کے درخت کا پھل کھانے نہ پائے۔
_پیدائش کے 3 باب سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

67
content/03.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,67 @@
# 3۔ سیلاب
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-03-01.jpg)
بہت عرصہ گزر جانے کے بعد، دنیا کی آبادی بڑھنے لگی۔ اور وہ بہت ظالم اور بدکار ہو گئے ۔ بدکاری اتنی بڑھ گی کہ خدا نے تمام دنیا کو ایک بہت بڑے سیلاب سے تباہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-03-02.jpg)
لیکن حضرت نوح خدا کی نظر میں مقبول ہوئے۔ وہ بدکار لوگوں میں ایک راستباز شخص تھے۔ خدا نے حضرت نوح کو اس سیلاب کے بارے بتایا جو وہ بھیجنے والا تھا۔ اُس نے حضرت نوح سے کہا کہ وہ ایک بہت بڑی کشتی بنائیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-03-03.jpg)
خدانے حضرت نوح کو تقریباً 140 میٹر لمبی، 23 میٹر چوڑی اور 13۰5 میٹر اونچی کشتی بنانے کے لئے کہا۔ حضرت نوح کو تین منزلوں، بہت سے کمروں، ایک چھت اور ایک کھڑکی والی یہ کشتی لکڑی سے بنانی تھی۔ اُس کشتی میں حضرت نوح، اُن کا خاندان اور ہر طرح کے زمینی جانور سیلاب کے دوران محفوظ رہ سکتے تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-03-04.jpg)
حضرت نوح نے خدا کا حکم مانا۔ اُنہوں نے اور اُن کے تینوں بیٹوں نے ویسے ہی کشتی بنائی جیسے خدا نے انہیں کہا تھا۔ کشتی اِس قدر بڑی تھی کہ اُس کے بنانے میں کئی سال لگ گئے۔ حضرت نوح نے لوگوں کو سیلاب کے بارے میں خبردار کیا اور انہیں بتایا کہ خدا کی طرف رجوع کر یں،لیکن انہوں نے اُن کا یقین نہ کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-03-05.jpg)
خدانے حضرت نوح اور اُن کے خاندان اور جانوروں کے لئے اناج جمع کرنے کا حکم بھی دیا۔ جب سب کچھ تیار ہو گیا تو خدا نے حضرت نو ح سے کہا اب وقت ہے،کہ وہ اور اُن کی بیوی، اُن کے تین بیٹے اور اُن کی بیویاں کشتی میں سوار ہوجائیں، یہ کل آٹھ لوگ تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-03-06.jpg)
خدا نے ہر قسم کا جانور اور پرندہ ایک نر اور ایک مادہ کشتی کی طرف بھیجا تا کہ وہ کشتی میں داخل ہوں تاکہ سیلاب کے دوران محفوظ رہ سکیں۔ جو جانور قربانی کے لیے استعمال ہو سکتے تھے، خدا نے اُن کے سات نر اور سات مادہ کشتی میں بھیجے۔ جب وہ سب کشتی میں داخل ہو گئے تو خدا نے خود کشتی کا دروازہ بند کردیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-03-07.jpg)
پھر بارش ہونے لگی، اور بارش ہوتی رہی۔ مسلسل چالیس دن اور چالیس رات بارش ہوتی رہی ! پانی کے سوتے زمین میں سے بھی پھوٹے۔ تمام دنیا کی ہر شےپانی سے ڈھک گئ، حتی ٰ کہ بلند ترین پہاڑ بھی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-03-08.jpg)
کشتی میں موجود لوگوں اور جانوروں کے علاوہ زمین پر موجود ہرجاندار شےمرمٹی۔ کشتی پانی پر تیرتی رہی اور کشتی میں موجود ہر شے ڈوبنے سے محفوظ رہی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-03-09.jpg)
بارش رکنے کے بعد، کشتی پانی پر پانچ مہینے تیرتی رہی اور اِس دوران پانی کم ہونا شروع ہو گیا۔ پھر ایک دن کشتی ایک پہاڑکی چوٹی پر ٹیکی لیکن زمین ابھی تک پانی سے ڈھکی ہوئ تھی۔ تین مہینوں کے بعد پہاڑوں کی چوٹیاں نظر آ ئیں ۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-03-10.jpg)
اور پھر چالیس دنوں کے بعد، حضرت نوح نے ایک کوّے کو یہ جاننے کے لئے کشتی سے باہر اُڑایا کہ پانی خشک ہو گیا ہے یا نہیں۔ کوّا اِدھر اُدھر خشکی کی تلاش میں اُڑتا رہا لیکن اُسے کچھ نہ ملا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-03-11.jpg)
بعد میں حضرت نوح نے ایک پرندے کو بھیجا جسے فاختہ کہتے ہیں۔ لیکن اُسے بھی خشکی کہیں نہ ملی تو و ہ واپس حضرت نوح کے پاس آئی۔ ایک ہفتہ کے بعد دوبارہ اُنہوں نے فاختہ کو بھیجا اور وہ اپنی چونچ میں زیتون کی ٹہنی لے کر لوٹ آئی! پانی کم ہو رہا تھا اور کونپلیں دوبارہ پھوٹ نکلی تھیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-03-12.jpg)
حضرت نوح نے ایک ہفتہ اَور انتظار کیا اور تیسری دفعہ فاختہ کو بھیجا۔ اِس دفعہ اُسے ٹکنے کی جگہ مل گئی اوروہ واپس نہ آئی ۔ اب پانی خشک ہو رہا تھا!
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-03-13.jpg)
دو ماہ بعد خدانے حضرت نوح سے کہا،" تُواور تیرا خاندان اور تمام جانور اب کشتی سے باہر آسکتے ہیں۔ بہت سے بچے اور پوتے،پوتیاں پیدا کرو اور زمین کو معمور کرو۔" چنانچہ حضرت نوح اور اُن کا خاندان کشتی سے باہر آگیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-03-14.jpg)
کشتی سے باہر آنے کے بعد حضرت نوح نے ایک قربان گاہ بنائی اور قربانی کے ہر قسم کے جانوروں میں سے کچھ جانوروں کی قربانیاں چڑھائیں۔ خدا اِس قربانی سے خوش ہوا اورخدا نے حضرت نوح اور اُن کے خاندان کو برکت دی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-03-15.jpg)
خدانے کہا،“میَں وعدہ کرتا ہوں کہ دوبارہ لوگوں کی بدکاری کی وجہ سے زمین پر کبھی لعنت نہ بھیجوں گا،یا سیلاب سے دنیا کو تباہ نہیں کروں گا، کیونکہ لوگ بچپن ہی سے گنہگار ہوتے ہیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-03-16.jpg)
تب خدا نے اپنے وعدہ کے نشان کے طور پر پہلی قوسِ قزح بنائی۔ جب کبھی آسمان پر قوسِ قزح ظاہر ہوتی، خدا اپنے وعدہ کو یاد رکھتا اور اُسی طرح اُس کے لوگ بھی۔
_پیدائش کے 8-6 باب سے لی گئ بائبل کی ایک کہانی_

39
content/04.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,39 @@
# 4۔ خدا کا حضرت ابرہام کے ساتھ عہد
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-04-01.jpg)
سیلاب کے بہت سالوں کے بعد دنیا میں لوگ پھر بڑھنےلگے اور وہ سب ایک ہی زبان بولتے تھے۔ خدا کے حکم کے مطابق زمین کو معمور کرنے کی بجائے وہ اکٹھے ہوئے اور ایک شہر بنا لیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-04-02.jpg)
وہ بہت مغرور ہو گئے اور اُنہیں خدا کے حکم کی پروا نہ تھی۔ حتی ٰکہ اُنہوں نےآسمان تک پہنچنے کے لئے ایک بڑا بُرج بھی بنانا شروع کردیا۔ خدا نے دیکھاکہ اگر وہ سب اِسی طرح اکٹھے ہو کر گناہ کرتے رہے تو وہ اَور زیادہ گنہگار ہو جا ئیں گے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-04-03.jpg)
پس خدا نے اُن کی زبان کوبدل کر اُسے بہت سی زبانوںمیں تبدیل کر دیا اور اُن کو تمام دنیا میں پھیلا دیا۔ وہ شہر جو اُنہوں نے بنانا شروع کیا تھا بابل کہلایا جا نے لگا جس کا مطلب ہے" پراگندہ “۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-04-04.jpg)
کئی صدیوں کے بعد خدا ابرام نامی ایک شخص سے ہم کلام ہوا۔ خدا نے اُس سے کہا،" اپنا ملک، خاندان چھوڑ اور اُس سرزمین کو جا جو میَں تجھے دکھاوں گا۔ میَں تجھے برکت دوں گا اورتجھے ایک عظیم قوم بناوں گا۔ میَں تیرا نام عظیم کردوں گا۔ میَں اُس کو برکت دوں گا جوتجھے برکت د ے گا اور اُن پر لعنت کروں گا جوتجھ پر لعنت کر یں گے۔ زمین پر تمام قومیں تیری بدولت برکت پائیں گی۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-04-05.jpg)
ابرام نے خدا کا حکم مانا۔ اس نے اپنی بیوی، ساری، اپنے تمام نوکروں اور اپنی ہر چیز لی اور کنعان کی سرزمین کی طرف چلا جو خدا نے اُسے دکھائی تھی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-04-06.jpg)
ابرام کنعان میں آیا تو خدا نے کہا،" اپنے اردگرد جہاں تک دیکھ سکتا ہے دیکھ لے۔ میَں تجھے اورتیری اولاد کو یہ تمام سر زمین جو تُودیکھ سکتا ہےمیراث میں دوں گا۔" تب ابرام اُس سر زمین میں بس گیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-04-07.jpg)
ایک دن ابرام ملِک صدق ،خدا ئے قادر کےکاہن سے ملا۔ ملِک صدق نے ابرام کو برکت دی اور کہا،" خدا تعالی جو سب سے بڑا ہے، جو آسمان اور زمین کا خالق و مالک ہے ابرام کو برکت دے۔" پھر ابرام نے اپنی تمام جائیداد کا دسواں حصہ ملکِ صدق کی نذر کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-04-08.jpg)
بہت سال گزر گئے لیکن حضرت ابرام کے ہاں اولاد نہ ہوئی۔ خد ا ابرام سے ہم کلام ہوا اور دوبارہ وعدہ کیا کہ اُس کے بیٹا ہوگا اور اس کی آل اولاد کثرت میں آسمان کےستاروں کی مانندہو گی۔ آسمان پر ستاروں کی مانند اسکی آل اولاد ہوگی۔ ابرام نے خدا کے وعدہ پر یقین کیا ۔ خدا نے ابرام کوراستباز قرار دیا کیونکہ اُس نے خدا کے وعدہ پر یقین کیا تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-04-09.jpg)
پھر خدا نے ابرام کےساتھ عہد باندھا ۔ عہد دو فریقو ں کے درمیان ایک معاہدہ ہوتا ہے۔ خد انے کہا، " میَں تیرے ہی ُصلب سے تجھے ایک بیٹا دوں گا۔ میَں کنعان کی سرزمین تیری آل اولاد کو دیتا ہوں۔" مگر حضرت ابرام کے ابھی تک کوئی بیٹا نہ تھا۔
_پیدائش کے 11 - 15 سے لی گئ، بائبل کی ایک کہانی_

43
content/05.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,43 @@
# 5۔ وعدے کا فرزند
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-05-01.jpg)
کنعان میں آنے کے دس سال بعد بھی ابرام اور ساری کے ہاں اولاد نہ تھی۔ پس ابرام کی بیوی ساری نے اُس سے کہا،" چونکہ خدا نے مجھے اولاد نہیں دی اور اب میَں اتنی بوڑھی ہوں کہ بچہ پیدا نہیں کر سکتی۔ تم میری لونڈی حاجرہ سے بھی شادی کر لو تاکہ اِس سے میرے لئے اولاد پید ا ہو۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-05-02.jpg)
پس ابرام نے حاجرہ سے شادی کی۔ حاجرہ کے بیٹا پیدا ہوا اور ابرام نے اُس کا نام اسمٰعیل رکھا۔ مگر ساری حاجرہ سے حسد کرنے لگی۔ اسمٰعیل تیرہ برس کا تھا جب خدا ابرام سے دوبارہ ہم کلام ہوا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-05-03.jpg)
خدا نے کہا،" میَں خدا ئے قادر ہوں۔ میَں تیرے ساتھ عہد باندھوں گا۔" تب ابرام زمین پر سر نِگوں ہُوا۔ خدا نے ابرام سے یہ بھی کہا، " تُوبہت قوموں کا باپ ہو گا۔ میَں تجھے اورتیری اولاد کو کنعان کی سر زمین ملکیت میں دوں گا اور میَں اُن کا ہمیشہ خدا ہو ں گا اورتم اپنے خاندان میں ہر مرد کا ختنہ لازمی کرنا۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-05-04.jpg)
تیری بیوی ساری کے بیٹا ہوگا- اور وہی وعد ے کا فرزند ہو گا۔ اُس کا نام اضحاق رکھنا۔ میَں اپنا عہد اُس کے ساتھ باندھو نگا اور وہ ایک عظیم قوم بن جائے گا۔ میَں اسمٰعیل کو بھی ایک بڑی قوم بناوں گا، مگر میرا عہد اضحاق کے ساتھ ہوگا۔" پھر خدا نے حضرت ابرام کا نام تبدیل کرکے حضرت ابرہام رکھا ،جس کا مطلب ہے “بہت سی قوموں کا باپ۔” خدا نے ساری کانام بھی تبدیل کر کے سارہ رکھا، جس کا مطلب ہے“شہزادی ۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-05-05.jpg)
اُس دن حضرت ابرہام نے اپنے گھر کے تمام مردوں کا ختنہ کیا۔ تقریبا ًایک سال کے بعد جب حضرت ابرہام 100 برس کےاوربی بی سارہ90 برس کی تھی،بی بی سارہ نے حضرت ابرہام کے بیٹے کو جنم دیا۔ اُنہوں نے اُس کا نام خدا کے فرمان کے مطابق اضحاق رکھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-05-06.jpg)
جب حضرت اضحاق جوان ہوگئے تو خدا نے یہ کہتے ہوئے حضرت ابرہام کے ایمان کو آزمایا ،" اپنے اکلوتے بیٹے اضحاق کو لے کر میرے لئے قربانی کے طور پر چڑھا دے۔" حضرت ابرہام نے دوبارہ حکِم الہیٰ کو مانا اور اپنے بیٹے کی قربانی کی تیاری کی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-05-07.jpg)
جیسےحضرت ابرہام اورحضرت اضحاق قربان گاہ کی طرف چلے تو حضرت اضحاق نے پوچھا،" اِے باپ ہمارے پاس قربانی کے لیے لکڑیاں تو ہیں مگر برّہ (دنبہ)کہاں ہے؟" حضرت ابرہام نے جواب دیا، “میرے بیٹے، خدا قربانی کے لیے برّہ (دنبہ)مہیا کرے گا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-05-08.jpg)
جب وہ قربان گاہ پر پہنچے تو حضرت ابرہام نے اپنے بیٹےحضرت اضحاق کو باندھا اور اُنہیں قربان گاہ پر لِٹادیا۔ وہ اپنے بیٹے کو قربان کرنے ہی والے تھے کہ خدا نے کہا،“رک جاؤ! لڑکے کو نقصان نہ پہنچے! اب میَں جان گیا ہوں کہ تُومجھ سے ڈرتا ہے کیونکہ تُونے میری خاطر اپنےاکلوتے بیٹے سے بھی د ریغ نہ کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-05-09.jpg)
حضرت ابرہام نے نزدیک ہی ایک جھاڑی میں ایک مینڈھا(دنبہ) پھنسا ہوا دیکھا۔ خدا نے حضرت اضحاق کی بجائے مینڈھا (دنبہ)قربانی کے لیے مہیا کیا۔ حضرت ابرہام نے خوشی سےمینڈھے (دنبے)کی قربانی کر دی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-05-10.jpg)
پھر خدا نے حضرت ابرہام سے کہا،" میَں تجھے برکت دینے کا وعدہ کرتا ہوں کیونکہ تُومجھےاپنی ہر چیز دینے کے لیے تیار ہےحتیٰ کہ اپنا اکلوتابیٹا بھی۔ تیری آل اولاد آسمان کے ستاروں سے بھی زیادہ ہوگی ۔ کیونکہ تُونے میرا حکم مانا ہے، دنیا کی سب قومیں تیری قوم کے وسیلے سے برکت پائیں گی۔"
_پیدائش کے 16 - 22 باب سے لی گئ بائبل کی ایک کہانی_

31
content/06.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,31 @@
# 6۔ خدا حضرت اضحاق کے لئے مہیا کرتا ہے
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-06-01.jpg)
جب حضرت ابرہام بہت بوڑھے ہو گئے تو، اُن کے بیٹے حضرت اضحاق،ایک جوان آدمی بن گئےتھے۔ توحضرت ابرہام نے اپنا ایک نوکر اُسی علاقے میں بھیجا جہاں اُن کے رشتہ دار رہتے تھے تاکہ اُن کے بیٹے حضرت اضحاق کے لیے ایک بیوی لائے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-06-02.jpg)
ایک لمبا سفر طے کرنے کے بعد جہاں حضرت ابرہام کے رشتہ دار رہتے تھے ،خدا اُس نوکر کو بی بی ربقہ کے پاس لے گیا۔ وہ حضرت ابرہام کےبھائی کی نواسی تھی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-06-03.jpg)
بی بی ربقہ اپنے خاندان کو چھوڑنے اور نوکر کے ساتھ حضرت اضحاق کے گھر آنے پر آ مادہ ہوگئی۔ اُس کے وہاں پہنچتے ہی حضرت اضحاق نے اُس کے ساتھ شادی کر لی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-06-04.jpg)
کافی عرصہ گزرنے کے بعد حضرت ابرہام مر گئے اور تمام وعدے جو خدا نے اُن کے ساتھ عہد میں کئے تھے حضرت اضحاق کو منتقل ہو گئے۔ خدا نے وعدہ کیا تھا کہ حضرت ابرہام کی بے شماراولاد ہو گی، مگر حضرت اضحاق کی بیوی بی بی ربقہ بانجھ تھی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-06-05.jpg)
اضحاق نے بی بی ربقہ کے لئے دعا کی اور بی بی ربقہ جڑواں بچوں کے ساتھ حاملہ ہو گئی۔ دونوں بچے ماں کےپیٹ میں ہی سے آپس میں ایک دوسرے سے مزاحمت کرنے لگے، تو بی بی ربقہ نے خدا سے پوچھا کہ یہ کیا ماجرا ہے۔۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-06-06.jpg)
خدانے بی بی ربقہ کو بتایا،“اِن دو بیٹوں سے جو تیرے بطن میں ہیں دو قومیں نکلیں گی۔ وہ ایک دوسرے سے لڑیں گی اور بڑا بیٹا چھوٹے بیٹے کی خدمت کر ے گا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-06-07.jpg)
جب بی بی ربقہ کے بچے پیدا ہوئے، توبڑا بیٹا سرخ نکلا اور اُس پر بال تھے،اور اُنہوں نے اُس کا نام عیسو رکھا۔ پھر چھوٹا بیٹا عیسو کی ایڑی کو پکڑے ہو ئےنکلا، اور اُنہوں نے اس کا نام یعقوب رکھا۔
_پیدائش کے 24 : 1-26:25 سے لی گئ بائبل کی ایک کہانی_

43
content/07.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,43 @@
# 7۔ حضرت یعقوب پر خدا کی برکت
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-07-01.jpg)
جب لڑکے جوان ہوئے، تو حضرت یعقوب گھر پر رہنا لیکن عیسو شکار کرنا پسند کرتا تھا۔ بی بی ربقہ حضرت یعقوب سے مگر حضرت اضحاق عیسو سے پیار کرتے تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-07-02.jpg)
ایک دن جب عیسو شکار سے واپس آیا تو وہ بہت بھوکا تھا۔ عیسو نے حضرت یعقوب سے کہا،" جو تُونے کھانا بنایا ہےاُس میں سے مجھے کچھ کھانے کو دے۔" یعقوب نے جواب دیا،“پہلے مجھےتُو اپنا پہلوٹھا ہونے کا حق دے۔” تو عیسو نے اپنا پہلوٹھا ہو نے کا حق حضرت یعقوب کو دےدیا۔ تب حضرت یعقوب نے اُسے کچھ کھانے کودیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-07-03.jpg)
حضرت اضحاق اپنی برکات عیسو کو دینا چاہتےتھے۔ مگر اُن کے ایسا کرنے سے پہلے، بی بی ربقہ اور حضرت یعقوب نے، حضرت یعقوب کو عیسو بنا کر اُنہیں دھوکہ دے دیا۔ حضرت اضحاق بوڑھےہوچکے تھے اور دیکھ نہ سکتے تھے۔ تو حضرت یعقوب نے عیسو کے کپڑے پہنے اور اپنے ہاتھوں اور گردن کے گرد بکری کی کھال لپیٹ لی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-07-04.jpg)
حضرت یعقوب حضرت اضحاق کے پاس آئے اور کہا،" میَں عیسو ہوں۔ میَں آیا ہوں تا کہ تومجھے برکت دے۔" جب حضرت اضحاق نے بکری کے بالوں کو چھوا اور کپڑوں کو سونگھا تو اُنہوں نے سوچا کہ یہ عیسو ہی ہے اوراُنہیں برکت دےدی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-07-05.jpg)
عیسو حضرت یعقوب سے نفرت کرتا تھا کیو نکہ حضرت یعقوب نے اُس سے پہلوٹھاہونے کا حق اور اُس کی برکت چرا لی تھی۔ تو اُس نے حضرت یعقوب کو اپنے باپ کے مرنےکے بعد قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-07-06.jpg)
مگر بی بی ربقہ کو عیسوکے منصوبے کا علم ہو گیا ۔ پس اُنہوں نے اور حضرت اضحاق نے حضرت یعقوب کو دُور اپنے رشتہ داروں کے پاس رہنے کے لئے بھیج دیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-07-07.jpg)
حضرت یعقوب بی بی ربقہ کے رشتہ داروں کے ساتھ کئی سال تک رہے۔ اِسی دوران اُنہوں نے شادی کی اور اُن کے بارہ بیٹے اورایک بیٹی ہوئی۔ خدا نے اُنہیں بہت دولتمند بنا دیا ۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-07-08.jpg)
بیس سال کنعان میں اپنے گھر سے دُور رہنے کے بعد حضرت یعقوب اپنے خاندان، اپنے نوکروں اور جانوروں کے ریوڑوں کے ساتھ و ہاں واپس آئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-07-09.jpg)
حضرت یعقوب بہت خوف زدہ تھے کیو نکہ اُن کا خیال تھا کہ شاید ابھی تک عیسو اُنہیں قتل کرنا چاہتا تھا۔ چنانچہ اُنہوں نے بہت سے جانوروں کے ریوڑ تحفے کے طور پر عیسو کو بھیجے۔ جانور لانے والے نوکر نے عیسو سے کہا،“تیرے خادم حضرت یعقوب نے یہ جانورتجھے تحفےکے طور پر بھیجے ہیں۔ وہ بھی جلدتیرے پاس آنے والے ہیں۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-07-10.jpg)
لیکن عیسو پہلے ہی حضرت یعقوب کو معاف کر چکا تھا اور وہ ایک دوسرے کو دوبارہ دیکھ کر خوش ہوئے۔ حضرت یعقوب کنعان میں امن سے رہنے لگے۔ تب حضرت اضحاق نے وفات پائی اور حضرت یعقوب اور عیسو نےاُنہیں دفنایا۔ عہد کے وعدے جو خدا نے حضرت ابرہام سے کئے تھے اب حضرت اضحاق سے حضرت یعقوب کو منتقل ہوگئے۔
_پیدائش 20:33-27:25 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

63
content/08.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,63 @@
# 8۔ خدا حضرت یوسف اور اُن کے خاندان کو بچا لیتا ہے
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-08-01.jpg)
بہت سالوں کے بعد جب حضرت یعقوب بوڑھے ہو گئے، تو اُنہوں نے اپنے لاڈلے بیٹے حضرت یوسف کو اپنے بھائیوں کی خیریت معلوم کرنے کے لئےبھیجا جو بیابان میں بھیڑبکریاں چراتے تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-08-02.jpg)
حضرت یوسف کے بھائی اُن سے نفرت کرتے تھے کیونکہ اُن کا باپ اُن کو سب سے زیادہ پیار کرتا تھا اورحضرت یوسف نے خواب دیکھا تھا کہ وہ اپنے بھائیوں پر حکمرانی کریں گے۔ جب حضرت یوسف اپنے بھائیوں کے پاس آئے ،توبھائیوں نے اُنہیں اغوا کر لیا اور غلاموں کی تجارت کرنے والوں کے ہاتھ بیچ دیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-08-03.jpg)
حضرت یوسف کے بھائیوں نے گھر آنے سے پہلے حضرت یوسف کی قبا کو پھاڑا اور اُسے بکری کے خون میں ڈبویا۔ پھر اُنہوں نے وہ قبااپنے باپ کو دکھائی تاکہ وہ سمجھیں کہ حضرت یوسف کو کسی جنگلی جانور نے ہلاک کردیا ہے۔ حضرت یعقوب بہت رنجیدہ ہوئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-08-04.jpg)
غلاموں کے تاجر حضرت یوسف کو مصر میں لے آئے۔ مصر دریائے نیل کے کنارے واقع ایک بڑا اور طاقتور ملک تھا۔ غلاموں کے تاجروں نےحضرت یوسف کو غلام کے طور پر ایک امیر اور دولتمند سرکاری افسر کو بیچ دیا۔ حضرت یوسف نے اپنے مالک کی خُوب خدمت کی، اور خدا نے حضرت یوسف کو برکت دی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-08-05.jpg)
اُن کے مالک کی بیوی نےحضرت یوسف کے ساتھ ہم بستر ہونے کی کوشش کی، مگر حضرت یوسف نے خداکا گناہ کرنے سے انکار کر دیا۔ حضرت یوسف کے انکار پر وہ غصے میں آگئی اوراُن پر جھوٹا الزام لگایا اور اُن کو گرفتار کر کے قید خانہ میں ڈال دیا گیا۔ قید میں بھی حضرت یوسف خدا کے وفادار رہےاور خدا نے اُنہیں برکت دی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-08-06.jpg)
بے گناہ ہونے کے باوجود ،دو سال بعد بھی حضرت یوسف قید میں تھے۔ ایک رات فرعون، جومصری اپنے بادشاہوں کوخطاب دیتے تھے، نے دو خواب دیکھے جنہوں نے اُسے بےحد پریشان کیا۔ اُس کے مشیروں میں سے کوئی بھی اُسے خوابوں کی تعبیر نہ بتا سکا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-08-07.jpg)
خدا نےحضرت یوسف کو خوابوں کی تعبیر بتانے کی برکت دے رکھی تھی، تو فرعون نے اُن کو قید خانے سے بلوایا۔ حضرت یوسف نے اُس کے خوابوں کی تعبیر بتائی اور کہا،“خدا خوشحالی کے سات سالوں کے بعد قحط کے سات سال بھیجنے والا ہے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-08-08.jpg)
فرعون حضرت یوسف سے اِس قدر متاثر ہوا کہ اُن کو تمام مصر میں دوسرا بڑا طاقتور حاکم متعین کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-08-09.jpg)
حضرت یوسف نے لوگوں سے کہا کہ اناج کی بہت بڑی مقدار خوشحالی کے سات سالوں میں ذخیرہ کرلی جائے۔ جب قحط کے سات سال آئے، تو حضرت یوسف نے لوگوں کواناج بیچا تاکہ اُن کے پاس کافی مقدار میں کھانے کو ہو۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-08-10.jpg)
قحط نہ صرف مصر میں پڑا، بلکہ کنعان میں بھی پڑاجہاں حضرت یعقوب اور اُن کا خاندان رہتا تھا ۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-08-11.jpg)
حضرت یعقوب نے اپنے بڑے بیٹوں کو مصر میں اناج خریدنے کو بھیجا۔ جب اُنکےبھائی اناج خریدنے کے لئےحضرت یوسف کے سامنے کھڑے تھے تو اُنہوں نے حضرت یوسف کو نہ پہچانا۔ لیکن حضرت یوسف نے اُن کو پہچان لیا تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-08-12.jpg)
اپنے بھائیوں کو آزما لینے کے بعداور یہ دیکھنے کیلیے کہ آیا وہ تبدیل ہو چکے ہیں، حضرت یوسف نے اُن سے کہا،" میَں تمھارا بھائی یوسف ہوں! ڈرو مت۔ تم نے تو بدی کی جب مجھے غلام بنا کر بیچ دیا، مگر خدا نے اُس بدی کو بھلا‏ئی کیلیے استعمال کیا! آؤ اوراب تم مصر میں رہو تاکہ میَں تمھارے اور تمھارے خاندان کیلیے ہر شے فراہم کر سکوں۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-08-13.jpg)
جب حضرت یوسف کے بھائی واپس گھر آئے اور اپنے باپ،حضرت یعقوب،کو بتایا کہ حضرت یوسف زندہ ہیں،تو وہ بہت خوش ہوئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-08-14.jpg)
اگرچہ حضرت یعقوب ایک بوڑھے آدمی تھے، تاہم وہ اپنے خاندان کے ساتھ مصر چلے گئے، اور وہ سب وہاں رہنے لگے۔ حضرت یعقوب نے مرنے سے پہلے، اپنے سب بیٹوں کو برکت دی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-08-15.jpg)
عہد کےوہ وعدے جو خدا نے حضرت ابرہام کے ساتھ کئے تھےحضرت اضحاق کو، پھر حضرت یعقوب کو، اورپھر حضرت یعقوب کے بارہ بیٹوں اور ان کے خاندانوں کو منتقل ہو گئے۔ بارہ بیٹوں کی آل اولاد اسرائیل کے بارہ قبیلے بن گئے۔
_پیدائش کی کتاب کے 37-50 سے لی گئ بائبل کی ایک کہانی_

63
content/09.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,63 @@
# 9۔ خدا حضرت موسیٰ کو بلاتا ہے
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-09-01.jpg)
حضرت یوسف کی وفات کے بعد اُن کے سارے رشتہ دار مصر ہی میں رہے۔ وہ اور اُن کی آل اولاد کئی سالوں تک وہاں رہتے رہے اور وہاں اُن کے بہت سے بچے ہوئے۔ وہ اسرائیلی کہلانےلگے ۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-09-02.jpg)
صدیاں گزرنے کے بعد، اسرائیلیوں کی تعداد بہت بڑھ گئی ۔ مصری حضرت یوسف کو اور جو کچھ اُنہوں نے انکی مدد کے لئے کیا تھا سب بھول گئے۔ وہ اسرائیلیوں سے خوف زدہ ہو گئے کیونکہ وہ تعداد میں بہت زیادہ تھے۔ پس فرعون جو اُس وقت مصر پر حکومت کرتا تھا،اُس نے اسرائیلیوں کو مصریوں کا غلام بنادیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-09-03.jpg)
اُن مصریوں نے اسرائیلیوں کو بہت سی عمارتیں اور حتی ٰکہ پورے کے پورے شہر تعمیر کرنےپر مجبور کردیا۔ سخت محنت نے اُن کی زندگیوں کو اجیرن کر دیا تھا، مگر خدا نے انہیں برکت دی اور ان کی اولاد تعداد میں بڑھتی گئی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-09-04.jpg)
فرعون نے دیکھا کہ اسرائیلیوں کے بہت سے بچے پیدا ہورہے ہیں، تو اس نے اپنے لوگوں کو حکم دیا کہ تمام اسرائیلی نو مولود بیٹوں کو دریائے نیل میں پھینک کر مار دیا جائے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-09-05.jpg)
ایک اسرائیلی عورت کے ہاں ایک لڑکا پیدا ہوا۔ اُس نے اور اُس کے شوہر نے جہاں تک ممکن ہو سکتا تھا اُس بچے کو چھپا ئے رکھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-09-06.jpg)
جب لڑکے کے والدین اُسے مزید چھپا نہ سکے، تو وہ اُسے ہلاک ہونے سے بچانے کے لئے دریائے نیل کے کنارے سر کنڈوں کے درمیان،ایک نہ ڈوبنے والی ٹوکری میں ڈال کرچھوڑ آئے۔ ا ُس بچے کی بڑی بہن اُسے دیکھتی رہی کہ اُس کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-09-07.jpg)
فرعون کی ایک بیٹی نے ٹوکری کو دیکھا اور اُس کے اندر جھانکا۔ جب اُس نے بچے کو دیکھا تو اُس نے اُسے اپنا بیٹا بناکرلےلیا۔ اُس نے بچے کو دودھ پلانے کے لئے ایک اسرائیلی عورت کو رکھا، وہ نہیں جانتی تھی کہ وہ عورت اُسی بچے کی ماں تھی۔ جب بچہ کافی بڑا ہوگیا کہ اُسے ماں کے دودھ کی ضرورت نہ رہی، تو اُس نے اُسے فرعون کی بیٹی کو واپس دے دیا،جس نے اُس کا نام موسیٰ رکھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-09-08.jpg)
جب حضرت موسیٰ جوان ہو گئے ،تو ایک دن اُنہوں نے دیکھا، کہ ایک مصری ایک اسرائیلی غلام کو پیٹ رہا ہے ۔ حضرت موسیٰ نے اپنے اسرائیلی بھائی کو بچانے کی کوشش کی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-09-09.jpg)
جب حضرت موسیٰ نے سوچا کہ اُنہیں کوئی نہ دیکھے گا، تو اُنہوں نے مصری کو قتل کر کے اُس کی لاش کو دفنا دیا۔ مگر کسی نے حضرت موسیٰ کو اِیسا کرتے ہوئے دیکھ لیا تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-09-10.jpg)
جب فرعون کو خبر ملی کہ حضرت موسیٰ نے کیا کیا،تو اُس نے اُنہیں قتل کرنے کی کوشش کی۔ حضرت موسیٰ خود کو فرعون کے سپاہیوں سے بچانے کے لئے مصر سے بیابان کو بھاگ گئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-09-11.jpg)
حضرت موسیٰ مصر سے دور بیابان میں جا کرایک چرواہا بن گئے۔ اُنہوں نےوہاں کی ایک عورت سے شادی کر لی اوروہاں اُن کے دو بیٹے پیداہوئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-09-12.jpg)
ایک دن جب حضرت موسیٰ اپنی بھیڑيں چرا رہے تھے، تو اُنہوں نے ایک جھاڑی کو آگ لگے ہوئےدیکھا۔ لیکن وہ جھاڑی آگ میں بھسم نہ ہوتی تھی۔ حضرت موسیٰ جھاڑی کی جانب بڑھے تاکہ قریب سے اچھی طرح سے دیکھ سکیں۔ جیسے ہی وہ جلتی ہوئی جھاڑی کے نزدیک پہنچے،تو خدا کی آواز نے کہا،" موسیٰ اپنے جوتے اتار۔جس جگہ تو کھڑا ہے وہ مقدس زمین ہے۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-09-13.jpg)
خدا نے کہا ،" میَں نے اپنے لوگوں کی اذیت دیکھی ہے۔ میَں تجھے فرعون کے پاس بھیجوں گا تا کہ تو اسرائیلیوں کو مصر کی غلامی سے چھڑا لائے۔ میَں انہیں کنعان کی سرزمین دوںگا، وہ سرزمین جس کا میَں نے ابرہام، اضحاق اور یعقوب سے وعدہ کیا تھا۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-09-14.jpg)
حضرت موسیٰ نے پوچھا، " اگر لوگ پوچھیں کہ مجھے کس نے بھیجا ہےتو مجھے کیا کہنا ہو گا؟ " خدا نے کہا،" میَں جو ہوں سو ہوں۔ انہیں بتا دینا،‘میَں ہوں نے مجھے تمہارے پاس بھیجا ہے۔’ اُن کو یہ بھی بتادینا،’ میَں یہوواہ ہوں، تمہارے آباواجدادابرہام، اضحاق،اور یعقعوب کا خدا۔ میرا یہ نام ابد تک ہے۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-09-15.jpg)
حضرت موسیٰ خوف زدہ تھے اور فرعون کے پاس جانا نہیں چاہتے تھے کیونکہ وہ سوچتے تھے کہ وہ اچھی طرح سے بات نہیں کر سکتے، تو خدا نے حضرت موسیٰ کے بھائی، ہارون کو اُن کی مدد کے لئے بھیجا۔ خدا نے حضرت موسیٰ اور حضرت ہارون کو تنبیہ کی کہ فرعون سخت دل ہو گا۔
_خروج کی کتاب 1 - 4 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

51
content/10.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,51 @@
# 10۔ دس آفتیں
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-10-01.jpg)
حضرت موسیٰ اورحضرت ہارون فرعون کے پاس گئے۔ اُنہوں نے کہا، “اسرئیل کا خدا یہ فرماتا ہے کہ،‘میرے لوگوں کو جانے دے!’” فرعون نے اُن کی بات نہ سنی۔ اسرائیلیوں کو جانے دینے کی بجائے، اُس نے اُن کو مزید سخت کام کرنے کے لئے مجبور کیا!
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-10-02.jpg)
فرعون لوگوں کو آزاد کرنے سے انکار کرتا رہا، تو خدا نے دس بدترین آفتیں مصر پر بھیجیں۔ اُن آفتوں کے ذریعےخدا نے فرعون کو یہ دکھایا کہ وہ فرعون اور مصر کےتمام دیوتاوں سے زیادہ طاقتور ہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-10-03.jpg)
خدا نے دریائے نیل کےپانی کو خون میں بدل دیا ،لیکن پھر بھی فرعون نے اسرائیلیوں کو جانے نہ دیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-10-04.jpg)
خدا نے تمام مصر میں مینڈکوں کو بھیجا۔ فرعون نے حضرت موسیٰ سے مینڈکوں کو دور کرنے کے لئے منت کی۔ لیکن سارے مینڈک مرجانے کے بعد، فرعون نے اپنا دل سخت کر لیا اور اسرائیلیوں کو مصر سے جانے نہ دیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-10-05.jpg)
پس خدا نے مچھروں کی آفت بھیجی۔ پھر مکھیوں کی آفت بھیجی۔ فرعون نے حضرت موسیٰ اورحضرت ہارون کو بلایا اور اُن کو بتایا کہ اگر وہ یہ آفتیں روک دیں گے تو اسرائیلی مصر سے جا سکیں گے۔ جب حضرت موسیٰ نے دعا کی تو خدا نے تمام مکھیاں مصر سے ہٹا دیں۔ لیکن فرعون نے اپنا دل سخت کر لیا اور لوگوں کو آزاد نہ کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-10-06.jpg)
اس کے بعد، خدا نے مصریوں کے سب مویشیوں کو بیمار کر دیا اوروہ مرنے لگے۔ لیکن فرعون کا دل سخت ہو گیا اور اُس نے اسرائیلیوں کو جانے نہ دیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-10-07.jpg)
پھر خدا نے حضرت موسیٰ سے کہا فرعون کے سامنے ہوا میں راکھ پھینکے۔ جب اُس نے ایسا کیاتو اذیت ناک پھوڑے مصریوں کے بدن پر نکل آئے،مگر اسرائیلیوں کے بدن پر نہیں۔ خدا نے فرعون کا دل سخت کر دیا،اور فرعون نے اسرائیلیوں کو جانے نہ دیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-10-08.jpg)
اس کے بعد خدا نے اولے برسائے جن سے مصر میں زیادہ تر فصلیں تباہ ہوگئیں، اور جو کو‎ئی بھی باہر گیا وہ مر گیا۔ فرعون نےحضرت موسیٰ اورحضرت ہارون کو بلایا اور انہیں کہا،" میَں نے گناہ کیا ہے۔ تم جا سکتے ہو۔" توحضرت موسیٰ نے دعا کی، اور آسمان سے اولے برسنا بند ہو گئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-10-09.jpg)
مگر فرعون نے دوبارہ گناہ کیا اور اپنے دل کو سخت کر لیا۔ اور اُس نے اسرائیلیوں کو جانے نہ دیا ۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-10-10.jpg)
پس خدا نے مصر پر ٹڈیوں کےغول بھیجے۔ ان ٹڈیوں نے اولوں سے بچی تمام فصلوں کو چٹ کر لیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-10-11.jpg)
پھر خدا نے تین دن کے لئے اندھیرا کر دیا۔ اندھیرا اِس قدر تھا کہ مصری اپنے گھرو‎ں سے باہر نہ نکل سکتے تھے۔ مگر جہاں اسرائیلیوں کی رہائش تھی وہاںروشنی تھی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-10-12.jpg)
اِن نو آفتوں کے بعد بھی، فرعون نےاسرائیلیوں کو آزاد کرنے سے انکار کیا۔ چونکہ فرعون نے سننے سے انکار کر دیا،تو خدا نے ایک آخری آفت بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ اُس سے فرعون کا ارادہ بد لنے والا تھا۔
_خروج کی کتاب کے 5 - 10 سے لی گئ بائبل کی ایک کہانی_

35
content/11.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,35 @@
# 11۔ فسح
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-11-01.jpg)
خدا نے فرعون کو تنبیہ کی کہ اگر وہ اسرائیلیوں کو جانے نہیں دے گا، تو وہ انسان اور حیوان دونوں کے تمام نر پہلوٹھوں کو ہلاک کر دے گا۔ جب فرعون نےیہ سنا پھر بھی اُس نے خدا پر ایمان لانے اور اُسکاحکم ماننے سے انکار کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-11-02.jpg)
خدا نے اُس پر ایمان رکھنے والوں کے پہلوٹھو‎ں کو بچانے کا ایک طریقہ مہیا کیا۔ ہر خاندان کو ایک بے عیب برّے کا انتخاب کر کے اُس کو قربان کرنا تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-11-03.jpg)
خدا نے اسرائیلیوں سے کہا کہ برّے کا تھوڑا سا خون لے کر اپنے گھر کے دروازہ کے گردلگائیں، اور گوشت کو بھون کر اُس روٹی کے ساتھ جو بغیر خمیر کے بنی ہوئی ہو جلدی جلدی کھائیں۔ اُس نے انہیں یہ بھی کہا کہ جب وہ کھا چکیں تو مصر کو چھوڑ نے کے لیے تیار رہیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-11-04.jpg)
اسرائیلیوں نے سب کچھ بالکل ویسے ہی کیا جیسا کہ خدا نے اُنہیں کرنے کا حکم دیا تھا ۔ آدھی رات کو خدا سارے ملک مصر میں سے گزرا اوران کے ہر پہلوٹھے بیٹےکو ہلاک کرتا گیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-11-05.jpg)
تمام اسرائیلیوں کے گھروں کے دروازوں پر خون کا نشان تھا، چنانچہ خدا اُن گھروں کو چھوڑتا گیا۔ اُن کے گھروں میں موجودہر اک محفوظ رہا۔ وہ برّے کے خون کی وجہ سےبچ گئے تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-11-06.jpg)
مگرمصری خدا پر ایمان نہ لائے اور نہ ہی اُس کے اِحکام کو مانا۔ پس خدا نے اُن کے گھروں کو نہ چھوڑا۔ خدا نے مصر کے ہر اک پہلوٹھے بیٹےکو ہلاک کر دیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-11-07.jpg)
قید خانہ میں قیدی کے پہلوٹھے سے لے کرفرعون کے پہلوٹھے تک، ہر اک مصری نر پہلوٹھا ہلاک ہوا۔ ملکِ مصر میں کئی لوگ گہرے صدمے کی وجہ سے رو رہے تھے اور ماتم کررہے تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-11-08.jpg)
فرعون نے اُسی رات حضرت موسیٰ اورحضرت ہارون کو بلایا اور اُن سے کہا،“اسرائیلیوں کو لےکر فوراً مصر سے نکل جاو۔” مصر کے لوگوں نےبھی اسرائیلیوں کے فوراً نکل جانے پر اسرار کیا۔
_خروج 11:1-12:32 سے لی گئ بائبل کی ایک کہانی_

59
content/12.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,59 @@
# 12۔ خروج
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-12-01.jpg)
بنی اسرائیل ملکِ مصر کو چھوڑنے پربہت خوش تھے۔ اب وہ غلام نہیں تھے، اور وعدہ کی ہوئی سرزمین کی طرف جا رہے تھے۔ مصریوں نے بنی اسرائیل کو جو کچھ اُنہوں نے مانگا دے دیا،حتی ٰکہ سونا، چاندی اور قیمتی اشیاء بھی۔ دوسری قوموں میں سے کچھ لوگ جو خدا پر ایمان رکھتے تھے، جب بنی اسرا‏ئیل مصر سے روانہ ہوئے تو اُن کے ساتھ ہو لئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-12-02.jpg)
خدا دن کے وقت اُن کے آگے ایک بڑے بادل کاستون بن کر چلتا اور رات کو آگ کا ستون بن جاتاتھا۔ خداہمیشہ اُن کے ساتھ رہتا اور سفر کے دوران اُن کی رہنمائی کرتا تھا۔ اُن کو صرف ایک کام کرنےکی ضرورت تھی کہ اُس کی پیروی کرتے ۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-12-03.jpg)
جلد ہی فرعون اور اُس کے لوگوں کا ارادہ بدل‎ ‎گیا اور انہوں نے بنی اسرائیل کو دوبارہ اپناغلام بنانا چاہا۔ خدا نے فرعون کادل ضدی بنا دیا تاکہ لوگ یہ دیکھ سکیں کہ وہی واحدسچا خدا ہے، اور یہ جان سکیں کہ وہ یہوواہ، فرعون اور اُس کے دیوتاوں سے زیادہ قوی ہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-12-04.jpg)
پس فرعون اور اُس کی فوج نے بنی اسرائیل کو دوبارہ اپناغلام بنانے کےلئے اُن کا پیچھاکیا ۔ جب بنی اسرائیل نے مصری فوج کو آتے دیکھا، تو اُنہیں یہ احساس ہوا کہ وہ فرعون کی فوج اور بحر قلزم کے درمیان پھنس گئے ہیں۔ وہ بہت ڈر گئے اور چلاّئے،" ہم نے مصر کوکیوں چھوڑا؟ ہم مارےجائیں گے۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-12-05.jpg)
حضرت موسیٰ نے بنی اسرائیل سے کہا،" ڈرو مت‎! آج خدا تمھاری خاطر لڑے گا اور تمہیں بچائےگا۔" پھر خدا نے حضرت موسیٰ سے کہا،“لوگوں سے کہو کہ وہ بحر قلزم کی جانب بڑھیں۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-12-06.jpg)
پھر خدا نے بادل کے ستون کو بنی اسرائیل اور مصریوں کے درمیان رکھا تاکہ مصری بنی اسرائیل کو دیکھ نہ سکیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-12-07.jpg)
خدا نے حضرت موسیٰ سے کہا کہ وہ اپنا ہاتھ سمندرکی طرف بڑھا کر پانی کو تقسیم کر دیں۔ تب خدا نے سمندر کے پانی کو آندھی سے دائیں اور بائیں دھکیلا تاکہ سمندر میں ایک راستہ بن جائے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-12-08.jpg)
بنی اسرائیل سمندر کے بیچ میں خشک زمیں پر چلے،جبکہ پانی کی دیوار اُن کے دونوں جانب کھڑی رہی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-12-09.jpg)
پھر خدا نے بادل کے ستون کو اُن کے راستے میں سے اوپر اٹھالیا تاکہ مصری بنی اسرائیل کو فرار ہوتے ہوئے دیکھ سکیں۔ مصریوں نے اُن کاپیچھاکرنے کا ارادہ کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-12-10.jpg)
پس اُنہوں نے سمندر کے بیچ کےراستہ پر بنی اسرائیل کا پیچھا کیا،مگر خدا نے مصریوں پر دہشت ڈالی اوراُن کے رتھ دھنس گئے۔ وہ چلاّئے،“بھاگو‎! خدا بنی اسرائیل کی طرف سے لڑ رہا ہے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-12-11.jpg)
تمام بنی اسرائیل جب بحفاظت سمندر پار کر چکے تو خدا نے حضرت موسیٰ سے کہا کہ اپنا بازو دوبارہ بڑھائے۔ جب اُس نے خدا کاحکم مانا ،تو پانی مصری فوج کےاوپر واپس اپنی اصلی حالت میں آگیا ۔ ساری مصری فوج ڈوب گئی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-12-12.jpg)
جب بنی اسرائیل نے دیکھا کہ مصری مر گئے ہیں، تو وہ خدا پر ایمان لائے اور یقین کیا کہ حضرت موسیٰ خدا کے نبی ہیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-12-13.jpg)
بنی اسرائیل نے بھی بہت پُرجوش طریقے سے خوشی منائی کیونکہ خدا نے انہیں موت اور غلامی سے رہائی بخشی تھی‎! اب وہ خدا کی خدمت کے لئے آزاد تھے۔ بنی اسرائیل نے اپنی نئی آزادی کو بہت سے گیت گاکر منایااور خدا کی حمدو ثنا کی کیونکہ اُس نے اُنہیں مصری فوج سے بچایا تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-12-14.jpg)
خدا نے بنی اسرائیل کوہر سال فسح منانے کا حکم دیاتا کہ وہ یہ یاد رکھیں کہ کیسے خدا نے اُنہیں مصریوں پر فتح بخشی اور غلامی سے چھڑایا تھا۔ اُنہوں نے فسح،ایک بے عیب برےکی قربانی کر کے،اور بِنا خمیرکے بنی ہوئی روٹی کے ساتھ اُسے کھا کر منائی۔
_خروج 12:33-1521: سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

63
content/13.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,63 @@
# 13۔ خدا کا بنی اسرائیل کے ساتھ عہد
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-13-01.jpg)
بنی اسرائیل کو بحرقلزم میں سے گزارنے کے بعد خدا نے انکی رہنمائی بیابان سے ایک پہاڑ کی طرف کی جو کوہِ سینا کہلا تا ہے۔ یہ وہی پہاڑ تھا جس پر حضرت موسیٰ نے جلتی ہوئی جھاڑی دیکھی تھی۔ لوگوں نے پہاڑکے اردگرد اپنے خیمے لگائے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-13-02.jpg)
خدا نے حضرت موسیٰ اور بنی اسرائیل کے لوگوں سے کہا،" اگر تم مجھے اور میرے عہد کو مانو گے توتم کاہنوں کی مملکت ،ایک مقدس قوم اور میری خاص ملکیّت ہوگے۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-13-03.jpg)
تین دن کے بعد جب لوگوں نے اپنے آپ کو روحانی طور پر تیار کر لیا تو خدا گرج، چمک، دھواں اور قرنا کی آواز کے ساتھ کو ہِ سینا پر اُترا۔ صر ف حضرت موسیٰ کو پہاڑ پر جانے کی اجازت تھی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-13-04.jpg)
تب خدا نے انکے ساتھ عہد باندھا اور کہا،" میَں یہوواہ تمہارا خدا ہوں جوتمہیں مصر کی غلامی سے چھڑا لایا۔ میرے حضور غیر معبودوں کو نہ ماننا۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-13-05.jpg)
" تراشی ہوئی مورت نہ بنانا اور اُن کی عبادت نہ کرنا، کیونکہ میَں خدا وند یہوواہ غیور خدا ہوں۔ میرا نام بےحرمتی سے مت استعمال کرنا۔ اِس بات کا خیال رکھنا کہ سبت کے دن کو پاک ماننا۔ یہ کہ اپنے سب کام کاج چھ دن میں پورےکرنا کیونکہ ساتواں دن تمھارے آرام اور مجھے یاد کرنے کا دن ہے۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-13-06.jpg)
“اپنے ماں باپ کی عزت کرنا۔ خون نہ کرنا۔ زنا نہ کرنا۔ چوری نہ کرنا۔ جھوٹ نہ بولنا۔ اپنے پڑوسی کی بیوی، اُس کے گھر اور اُس کی کسی بھی چیز کا لالچ نہ کرنا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-13-07.jpg)
پھر خدا نے یہ دس احکا م پتھر کی لوحوں پر لکھے اور انہیں حضرت موسیٰ کو دیا۔ خدا نے اَور بھی بہت سے قوانین اور ہدایات ماننے کے لئے دیئے۔ خدا نے وعدہ کیا کہ اگر لوگ ان قوانین کو مانیں گے تو وہ انہیں برکت دے گا اور اُن کی حفاظت کرے گا۔ اگر وہ انہیں نہیں مانیں گے تو خدا انہیں سزا دے گا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-13-08.jpg)
خدا نے بنی اسرائیل کو خیمہ کی مکمل تفصیل بھی دی جو وہ اُن سے بنوانا چاہتا تھا۔ اس کو خیمہِ اجتماع کہا گیا اور اُس کے دو کمرے ایک بڑے پردے سے الگ کئے گئے۔ صرف کاہنِ اعظم کو پردے کے پیچھے والے کمرے میں جانے کی اجازت تھی کیونکہ وہاں پر خدا موجود تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-13-09.jpg)
جو کوئی خدا کے احکام کونہ مانتا تو اُسےکفارے(قربانی) کے لیےایک جانور کو خیمہِ اجتماع کے سامنے خد ا کے لئے قربان گاہ پرلانا ہوتا تھا۔ کاہن جانور کی قربانی کرتا اور اُسے قربان گاہ پر جلاتا۔ قربان ہوئے جانور کا خون اُس آدمی کے گناہ ڈھانک دیتا اور خدا کی نظر میں اُس آدمی کو پاک کردیتا تھا۔ خدا نے حضرت موسیٰ کے بھائی حضرت ہارون اورحضرت ہارون کی اولاد کو اپنے کاہن ہونے کےلئے چنا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-13-10.jpg)
تمام لوگوں نے اِتفاق کیا کہ خدا کے دیئے ہوئے احکام کی پیروی کریں گے، صرف خدا کی عبادت کریں، اور اُس کے خاص لوگ بنیں گے۔ لیکن خدا سے وعدہ کرنے کے کچھ ہی عرصہ بعد اُنہوں نے گھناؤنا گناہ کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-13-11.jpg)
حضرت موسیٰ کئی دِنوں تک کو ہ ِسیناہ پر خدا سے باتیں کر رہے تھے۔ لوگ اُن کی واپسی کا انتظار کرتے کرتے اُکتا گئے۔ پس وہ حضرت ہارون کے پاس سونا لے کر آئے اور اُن سے کہا کہ اُن کے لئےایک بت بنا دیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-13-12.jpg)
حضرت ہارون نے بچھڑے کی طرح کا ایک سونے کا بت بنایا۔ لوگوں نے بت کی جنگلیوں کی طرح(والہانہ) عبادت شروع کر دی اور اُس کے آگے قربانیاں چڑھائيں! خدا اُن سے اُن کے گناہ کی وجہ سے بہت ناراض ہوااور انہیں تباہ کرنے کا ارادہ کیا۔ مگر حضرت موسیٰ نے اُن کے لئے دعاکی اور خدا نے اُن کی دعا سنی اور انہیں تباہ نہ کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-13-13.jpg)
جب حضرت موسیٰ پہاڑ سے نیچے آئے اور بت کو دیکھا تو اُن کو اِس قدر غصہ آیا، کہ اُنہوں نے وہ لوحیں جن پر خدا کے دس احکام لکھے تھے توڑ ڈالیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-13-14.jpg)
پھر حضرت موسیٰ نے بت کو پیس کر راکھ بنایا اور اُسے پانی میں ملایا اور وہ پانی لوگوں کو پلایا۔ خدا نے لوگوں میں وباہ بھیجی اور اُن میں بہت سے ہلاک ہو گئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-13-15.jpg)
حضرت موسیٰ نے دوبارہ پہاڑ پر چڑھ کردعا کی کہ خدا لوگوں کو معاف کردے۔ خد ا نے حضرت موسیٰ کی دعا سنی اور انہیں معاف کیا۔ حضرت موسیٰ نے جو لوحیں توڑ دی تھیں اُن کی جگہ نئی لوحوں پردس احکام کو لکھا۔ تب خدا نےبنی اسرائیل کی رہنمائی کوہِ سیناہ سے دور وعدہ کی سرزمین کی طرف کی۔
_خروج کی کتاب کے 5 - 10 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

63
content/14.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,63 @@
# 14۔بیابان میں (بے مقصد) سفر
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-14-01.jpg)
حب خدا نے بنی اسرائیل کووہ احکام جو وہ چاہتا تھا ،کہ اسکے عہد کے مطابق انہیں مانیں بتا دیئے،تووہ کو ہ ِسیناکوچھوڑ کر آگے بڑھے۔ خدا نے وعدے کی سرزمین، جو کہ کنعان بھی کہلاتی تھی، کی جانب اُنکی رہنمائی شروع کی۔ بادل کا ستون اُن کے آگے کنعان کی طر ف چلا اور وہ اُس کے پیچھے چلے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-14-02.jpg)
خدا نے حضرت ابرہام، حضرت اضحاق اورحضرت یعقوب کے ساتھ وعدہ کیا تھا کہ وہ اُن کی آل اولاد کو وعدہ کی سرزمین دے گا، مگر اب وہاں بہت سی قومیں بس رہی تھیں۔ وہ کنعانی کہلاتے تھے۔ کنعانی نہ تو خدا کی عبادت کرتے اورنہ ہی اُسکی اطاعت کرتے تھے۔ وہ جھوٹے خدا ؤں کی عبادت اور بہت سے بُرے کام کرتے تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-14-03.jpg)
خدا نے بنی اسرائیلوں کو کہا،" تمہیں وعدے کی سرزمین میں تمام کنعانیوں سےچھٹکارا حاصل کرنالازم ہے۔ اُنکے ساتھ امن قائم نہ کرنااور اُنکے ساتھ شادیاں نہ کرنا۔ تمہیں اُنکےتمام بتوں کو مکمل طور پر مسمار کرنا لازم ہے۔ اگر تم نے میرا کہنا نہیں مانا، تو میری بجائے اُن کے بتوں کی عبادت کرنے لگو گے۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-14-04.jpg)
جب بنی اسرائیل کنعان کی سرحد پر پہنچے تو حضرت موسیٰ نے بارہ آدمی چنے، اسرائیل کے ہر قبیلے سے ایک۔ اُنہوں نے آدمیوں کو ہدایات دیں کہ وہ جا کر جاسوسی کریں اور دیکھیں کہ وہ سرزمین کیسی ہے۔ انہیں کنعانیوں کی بھی جاسوسی کرنی تھی کہ دیکھیں آیا وہ طاقتور ہیں یا کمزور۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-14-05.jpg)
وہ بارہ آدمی چالیس دن تک کنعان میں سفر کرنے کے بعد واپس لوٹ آئے۔ انہوں نے لوگوں کو بتایا،“کہ زمین بہت زرخیز ہے اور فصلوں کی بہتات ہے!” لیکن اُن میں سے دس جاسوسوں نے بتایا،“شہر بہت مضبوط ہیں اور لوگ دیو قامت ہیں۔ اگر ہم حملہ کریں گے تو وہ یقیناً ہمیں شکست دیں گے اور مار ڈالیں گے!”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-14-06.jpg)
دوسرے دو جاسوسوں کالب اوریشوع نے فوراً کہا،“یہ سچ ہے کہ کنعانی لوگ قد آوراور طاقتور ہیں مگر ہم یقیناً انہیں شکست دیں گے‎! خدا ہماری طرف سے لڑے گا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-14-07.jpg)
مگر لوگوں نے کالب اوریشوع کی نہ سنی۔ وہ حضرت موسیٰ اورحضرت ہارون سے ناراض ہوگئے اور کہا،“تم ہمیں اِس ہیبت ناک جگہ پر کیوں لائے ہو۔؟ ہمیں جنگ میں ہلاک ہونے اور ہماری بیویوں اور بچوں کو غلام بننے کی بجائے ہمیں مصر میں رہنا چاہیے تھا۔ لوگ ایک دوسرا قائد چننا چاہتے تھے جو انہیں واپس مصر لے جائے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-14-08.jpg)
خدا بہت ناراض ہوا اور خیمہ اجتماع میں آیا۔ خدا نے کہا،“چونکہ تم نے مجھ سے بغاوت کی ہے، تمام لوگ بیابان میں آوارہ بھٹکتےرہیں گے۔ یشوع اور کالب کے علاوہ، ہرکوئی جو بیس سال یا اُس سے اوپر ہے بیابان میں ہی ہلاک ہو گااور کبھی بھی وعدہ کی سر زمین میں داخل نہ ہوگا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-14-09.jpg)
جب لوگوں نے یہ سنا تو وہ اپنے گناہ پر شرمندہ ہوئے۔ انہوں نے اپنے ہتھیار لیے اور کنعان کے لوگوں پر حملہ کرنے نکل پڑے۔ حضرت موسیٰ نے انہیں جانے سے روکا کیونکہ خدا اُن کے ساتھ نہ تھا، مگر انہوں نے اُن کی نہ سنی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-14-10.jpg)
خدا اُس جنگ میں اُن کے ساتھ نہ گیا، پس انہیں شکست ہوئی اور اُن میں سے بہت سے ہلاک ہوئے۔ پھر بنی اسرائیل کنعان سے واپس لوٹے اور چالیس سال تک بیابان میں پھرتے رہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-14-11.jpg)
اُن چالیس سالوں کےد وران جب اسرائیل کے لوگ بیابان میں پھرتے رہےتو خدانے اُنکے لیےضرورت کی ہر چیز مہیا کی۔ اُس نے انہیں آسمان سے روٹی دی ،جِسے “مَن” کہتے ہیں۔ وہ اُن کے پڑاؤ (کیمپ) میں ‎بٹیروں کے غول بھی بھیجتا رہا تاکہ اُن کے پاس کھانے کو گوشت ہو۔ اُس سارے وقت کے دوران، خدا نے اُن کے کپڑے اور جوتے ٹوٹنے نہ دیئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-14-12.jpg)
حتیٰ کہ خدا نے معجزانہ طور پر انہیں چٹان سے پانی پلایا۔ مگر اُن سب کے باوجود، اسرائیل کے لوگ خدا کےخلاف اور حضرت موسیٰ کے خلاف بُڑبڑائے اور شکایات کیں۔ پھر بھی، خدا حضرت ابرہام، حضرت اضحاق اور حضرت یعقوب کے ساتھ کئے ہوئے اپنے وعدوں میں قائم رہا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-14-13.jpg)
ایک اَور موقع پرجب لوگوں کے پاس پانی نہ تھا، خد ا نے حضرت موسیٰ سے کہا،“چٹان سے کہہ تو پانی اُس میں سے نکل آئے گا۔” مگر حضرت موسیٰ نے تمام لوگوں کے سامنے کلام کرنے کی بجائے دو مرتبہ چٹان پر لاٹھی مار کر خدا کی بےحرمتی کی ۔ ہر ایک کے پینے کے لیے چٹان میں سے پانی نکل آیا، مگر خدا حضرت موسیٰ سے ناراض ہوا اور کہا،" تم وعدہ کی سرزمین میں داخل نہ ہونے پاو گے۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-14-14.jpg)
بنی اسرائیل کے چالیس سال بیابان میں پھرنے کے بعد اُن میں سے تمام جنہوں نے خدا کے خلاف بغاوت کی تھی مر گئے۔ پھر خدا نے لوگوں کی وعدہ کی سرزمین کی سرحد کی طرف جانے کے لئے دوبارہ رہنمائی کی۔ حضرت موسیٰ اب بہت بوڑھے ہو چکے تھے، پس خدا نے یشوع کو لوگوں کی رہبری اور مدد کے لئے چنا۔ خدا نے حضرت موسیٰ سے بھی وعدہ کیا کہ ایک دن، وہ حضرت موسیٰ جیسا ایک اوَر نبی بھیجے گا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-14-15.jpg)
پس خدا نے حضرت موسیٰ کو پہاڑ کی چوٹی پر جانے کو کہا تاکہ وہ وعدہ کی سرزمین کو دیکھ سکیں۔ حضرت موسیٰ نے وعدہ کی سر زمین کو دیکھا مگر خدا نے اُنہیں اُس میں داخل ہونےکی اجازت نہ دی۔ تب حضرت موسیٰ فوت ہو گئے اور بنی اسرائیل نے تیس دن تک ماتم کیا۔ یشوع اُن کا نیا قائد بنا۔ یشوع ایک اچھا قائد تھا کیونکہ وہ خدا کو مانتا اور اُس پر یقین کرتا تھا۔
_خروج 16-17، گنتی10-14؛27:20؛استثنا34 سے لی گئ بائبل کی ایک کہانی_

55
content/15.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,55 @@
# 15۔ وعدے کی سرزمین
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-15-01.jpg)
آخر کار بنی اسرائیل کا وعدے کی سرزمین ،کنعان میں داخل ہونے کا وقت آگیا۔ یشوع نے دو جاسوسوں کو کنعان کے شہر یر یحو بھیجا جسےمضبوط دیواروں کا تحفظ حاصل تھا۔ اُس شہر میں راحب نامی ایک طوائف رہتی تھی جس نے جاسوسوں کو چھپایا اوربعد میں اُن کی بچ نکلنے میں مدد کی۔ اُس نے اِس لئے ایسا کیا کیونکہ وہ خدا پر ایمان لے آئی تھی۔ انہوں نے اُس سے یہ وعدہ کیا تھا کہ جب بنی اسرائیل یریحو کو تباہ کریں گےتو راحب اور اُس کا گھرانا محفوظ رہے گا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-15-02.jpg)
وعدہ کی سرزمین میں داخل ہونے کے لیے بنی اسرائیل کو دریائے یردن پارکرنا ضروری تھا۔ خد ا نے یشوع سے کہا،" کاہنوں کوپہلے جانے دو۔" جب کاہنوں نے دریائے یردن میں اپنے قدم رکھے، تو پانی جس سمت سے بہتا ہوا آ رہا تھا، بہنا بند ہو گیا تاکہ بنی اسرائیل خشک زمین پر چل کر دریا کو پار کر سکیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-15-03.jpg)
لوگوں کے دریائے یردن پار کرنے کے بعد خدا نے یشوع کو بتایا کہ مضبوط شہر یریحو پر کیسے حملہ کرنا ہے۔ لوگوں نے خدا کا حکم مانا۔ جیسا خدا نے انہیں کرنے کو کہا تھا، چھ دِنوں تک، دن میں ایک مرتبہ فوجی سپاہیوں اور کاہنوں نے یریحو شہر کے گردپریڈکی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-15-04.jpg)
تب ساتویں دن، بنی اسرائیل نے سات مرتبہ شہر کےگرد پریڈ کی۔ جیسے ہی انہوں نے شہر کے گرد آخری مرتبہ چکر لگایا، سپاہیوں نے للکارا جبکہ کاہنوں نے اپنےنرسنگے بجائے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-15-05.jpg)
تب یریحو کے گرِد دیواريں گر پڑیں! بنی اسرائیل نے خدا کے حکم کے مطابق شہر میں موجود ہر شے کو تباہ کر دیا۔ انہوں نے صرف راحب اور اُس کے گھرانے کو بخشا اور وہ بنی اسرائیل میں شامل ہو گئے۔ جب کنعان میں بسنے والے دوسرے لوگو ں نے سنا کہ بنی اسرائیل نے یریحو کو تباہ کر دیا ہے تو وہ خوفزدہ ہوئے کہ بنی اسرائیل اُن پر بھی حملہ کريں گے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-15-06.jpg)
خدا نے بنی اسرائیل کو حکم دیا کہ کنعان میں کسی بھی گروہ کے ساتھ صلح کا معاہدہ نہ کرنا۔ مگر ایک کنعانی گروہ جو جبعونی کہلاتے تھے انہوں نے یشوع سے جھوٹ بولا کہ وہ کنعان سے دُور کسی اَور جگہ سے ہیں۔ انہوں نے یشوع کو اُن کے ساتھ صلح کا معاہدہ کرنے کو کہا۔ یشو ع اوربنی اسرائیل نےخدا سے نہیں پوچھا کہ جبعونی کہا ں سے ہیں۔ پس یشو ع نے اُن کے ساتھ صلح کا معاہدہ کر لیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-15-07.jpg)
جب بنی اسرائیل کو معلوم ہوا کہ جبعونیوں نے انہیں دھوکہ دیا ہے تو بنی اسرائیل کو بہت غصہ آیا، مگر اُنہوں نے صلح کے معاہدہ کو قائم رکھا جو اُنہوں نے اُن کے ساتھ کیا تھا کیونکہ یہ خدا کے سامنے کیا گیاتھا۔ کچھ عرصہ بعد کنعان میں دوسرے گروہ، اموریوں کے بادشاہوں نے سنا کہ جبعونیوں نے بنی اسرائیل کے ساتھ صلح کر لی ہے تو اُنہوں نے اپنی تمام افواج کو اکٹھا کر کے ایک لشکر تیار کیا اور جبعون پر حملہ کر دیا۔ جبعونیوں نے مدد کے لئے یشوع کو پیغام بھیجا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-15-08.jpg)
پس یشوع نے اسرائیلی فوج کو اکٹھا کیا اور جبعونیوں تک پہنچنے کے لئے ساری رات سفر کیا۔ اُنہوں نے صبح سویرے پہنچ کر اموریوں کی افواج کو ششدر‎ کر دیا اور اُن پر حملہ کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-15-09.jpg)
اُس دن خدا اسرائیل کی طرف سے لڑا۔ اُس نے اموریوں کو بوکھلا دیا اوراُن پر اولے برسائے جن سے کئی اموری ہلاک ہو گئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-15-10.jpg)
خدا نے آسمان پر سورج کو بھی ایک جگہ روک دیا تاکہ اموریوں کو مکمل شکست دینے کےلئے اسرائیل کے پاس کافی وقت ہو۔ اُس دن،خدا نے اسرائیل کے لئے ایک عظیم فتح حاصل کی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-15-11.jpg)
جب خدا نے اُن فوجوں کو شکست دے دی تو بہت سے دوسرے کنعانی لوگوں کے گروہ اسرائیل پر حملہ کرنے کے لیے اکٹھے ہو گئے۔ یشوع اور بنی اسرائیل نےحملہ کرکے اُنہیں تباہ کر دیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-15-12.jpg)
اِس جنگ کے بعد، خدا نے اسرائیل کے ہر ایک قبیلہ کو وعدہ کی سرزمین کا الگ الگ حصہ دیا۔ پھر خدا نے اسرائیل کو اُس کی سرحدوں پر امن دیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-15-13.jpg)
جب یشوع بوڑھا ہو گیا،تو اُس نے اسرائیل کے سب لوگوں کو بلاکر اکٹھا کیا۔ پھر یشوع نے لوگوں کو اُن کے فرائض یاددلائےکہ کوہ ِسینا پرجو خدا نے بنی اسرائیل کے ساتھ عہد باندھا تھا اُس کو پورا کریں۔ لوگوں نے خدا کے ساتھ وفادار رہنے اور اس کے حکموں کو ماننے کا وعدہ کیا۔
_یشوع 1۔24 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

75
content/16.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,75 @@
# 16۔ نجات دہندہگان
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-16-01.jpg)
یشوع کی موت کے بعد، بنی اسرائیل نے خدا کی نافرمانی کی اور اسکے قوانین کی حکم عدولی کی اورباقی کے کنعانیوں کونہ نکالا ۔ بنی اسرائیل نے خداوند خدا کی بجائے کنعانی معبودوں کی عبادت کرنا شروع کر دی۔ اور بنی اسرائیل کا کوئی بادشاہ نہیں تھا، اس لیے ہر ایک نے وہی کیا جو اُس کی نظر میں صحیح تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-16-02.jpg)
چونکہ بنی اسرائیل خدا کی نافرمانی کرتے رہے اورخدا نے اُنہیں اِس طرح سزا دی کہ اُن کے دشمنوں کو اُنہیں شکست دینے کی اجازت دے دی۔ اُن دشمنوں نے بنی اسرائیل سے چیزیں ُلوٹ لیں، اُن کی املاک کو تباہ کر دیا، اور اُن میں سے بہتوں کو قتل کر دیا۔ بہت عرصہ خدا کی حکم عدولی کرنے کے بعداور اپنے دشمنوں کےزیرِتسلط رہنے کے بعد، بنی اسرائیل نے توبہ کی اور خدا سے درخواست کی کہ اُنہیں بچائے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-16-03.jpg)
پھر خدا نے اُن کے دشمنوں سے اُن کو بچانے کے لیے ایک نجات دہندہ فراہم کیا اور انکی سرزمین پر امن قائم کیا۔ لیکن جلدی لوگ خدا کو بھول گئے اور پھر سے بتوں کی پرستش شروع کر دی تو خدا نے مدیانی لوگوں کو جوان کا ایک ہمسایہ دشمن تھا، اُنہیں شکست دینے کی اجازت دے دی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-16-04.jpg)
مدیانی سات سال تک بنی اسرائیل سے اُن کی تمام فصلیں ُلوٹتے رہے۔ بنی اسرائیل بےحد خوفزدہ ہو گئے تھے؛ وہ غاروں میں چھپ جاتے تاکہ مدیانی اُن کو ڈھونڈ نہ سکیں۔ بلآخر، انہوں نے خدا سے فریاد کی کہ اُن کو بچالے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-16-05.jpg)
ایک دن جدعون‎ ‎نامی ایک اسرائیلی شخص جو چپکے سے اناج جھاڑ رہا تھاتا کہ کہیں مدیانی ُلوٹ نہ لیں۔ خداوند یہوا ہ کے فرشتے نے آ کر جدعون سے کہا،“اِے زبردست جنگجو خدا تیرے ساتھ ہے۔ جا اور مدیانیوں سے اسرائیل کو بچا لے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-16-06.jpg)
جدعون کے باپ نے بتوں کے لیے ایک قربان گاہ وقف کی ہوئی تھی۔ خدا نے جدعون سے کہا کہ اُس قربان گاہ کے مذبح کو ڈھا دے۔ لیکن جدعون لوگوں سے ڈرتا تھا، لہٰذا اُس نے رات ڈھلنے کا انتظار کیا۔ پھر اُس نے مذبح ڈھا دیا اور اُس کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے۔ جہاں بتوں کا مذبح تھا وہاں اُس نے ایک نیا مذبح خدا کے لیے تیار کیا اور اُس پر خدا کے لئےایک قربانی دی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-16-07.jpg)
اگلی صبح جب لوگوں نے دیکھا کہ کسی نے مذبح ڈھا کر قربان گاہ کو تباہ کر دیا ہے تو وہ بہت غصے میں آ گئے۔ وہ جدعون کے گھر گئے تاکہ اُسے قتل کریں، لیکن جدعون کے والدنے کہا،“تم کیوں اپنے خدا کی مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہو؟ اگر وہ خدا ہے تواُسے خود اپنی حفاظت آپ کرنے دو!” اُس کے ایسا کہنے پر سے لوگوں نے جدعون کو قتل نہ کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-16-08.jpg)
تب مدیانی دوبارہ بنی اسرائیلی کی فصلیں چرانے آئے۔ وہ تعداد میں اِس قدر زیادہ تھے کہ اُن کا شمار نہیں کیا جا سکتا تھا۔ جدعون نے اُن سے لڑنے کے لیے بنی اسرائیل کو بلا کر اکٹھا کیا۔ جدعون نے خدا سے دو نشانیاں مانگیں تاکہ اُسے یقین ہو جائےکہ خدا اسرائیل کو بچانے کے لئے اُسے استعمال کرے گا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-16-09.jpg)
پہلی نشانی کے طور پر جدعون نے زمین پر ایک کپڑا رکھا اور خدا سے کہاکہ رات کی اوس صر ف اِس کپڑے پر گرے اور باقی زمین پر نہیں۔ خدا نے ویساہی کیا۔ اگلی رات اُس نے کہا کہ زمین گیلی ہو جائے لیکن کپڑا خشک رہے۔ خدا نے وہ بھی کر دیا۔ اِن دو نشانیوں نے جدعون کو یقین دلا دیا کہ خدا اسرائیل کو مدیانیوں سے بچانے کے لئے اُسے استعمال کرے گا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-16-10.jpg)
32000اسرائیلی فوجی سپاہی جدعون کے پاس آئے، لیکن خدانے اُس سے کہاکہ یہ بہت زیادہ ہیں۔ پس جدعون نے اُن 22000 کو جو لڑنے سے ڈرتے تھے واپس گھر بھیج دیا۔ خدا نے جدعون سے کہا کہ ابھی بھی اُس کے پاس بہت زیادہ آدمی ہیں۔ پس جدعون نے ما سوائے 300 فوجی سپاہیوں کے سب کو گھر واپس بھیج دیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-16-11.jpg)
اُس رات خدا نے جدعون سے کہا،“مدیانیوں کے کیمپ میں جا اور جب تو سنےگا کہ وہ کیا کہتے ہیں، تو پھر تیرا ڈر دُور ہو جائے گا۔” پس اُس رات جدعون مدیانیوں کے کیمپ میں گیا اور ایک مدیانی فوج سپاہی کو کہتےسُنا جو اپنے دوست کو اپنا خواب سنا رہا تھا۔ سپاہی کے دوست نے کہا،“اِس خواب کا مطلب ہے کہ جدعون کی فوج مدیانی فوج کو شکست دے گی!” جدعون نے جب یہ سنا تو اُس نے خدا کی تمجید کی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-16-12.jpg)
تب جدعون اپنے فوجیوں کے پاس واپس آیا اور اُن میں سے ہر ایک کوایک نرسینگا اورایک گھڑا اور ایک مشعل دی۔ انہوں نے پڑاؤ(کیمپ) کے باہر اُس جگہ جہاں مدیانی فوجی سو رہے تھے گھیرا ڈال لیا۔ جدعون کے 300 فوجیوں کی مشعلیں اُن کے گھڑوں میں تھیں تاکہ مدیانی مشعلوں کی روشنی دیکھ نہ سکیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-16-13.jpg)
پھر جدعون کے تمام فوجیوں نے، بہ یک وقت اپنے گھڑے توڑ ڈالے، اور اچانک مشعلوں کی آگ کے شعلے ظاہر ہوئے۔ انہوں نے اپنے نرسینگے بجائے اور للکارنے لگے،“یہوواہ کی اور جدعون کی تلوار!”ّّّّ
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-16-14.jpg)
خدا نے مدیانیوں کو بوکھلا دیا اور انہوں نے ایک دوسرے کو قتل کرنا شروع کر دیا۔ فوراً باقی تمام بنی اسرائیل کو اُن کے گھروں سے بلایا گیاکہ آ کر مدیانیوں کا پیچھا کريں۔ انہوں نے بہتوں کو ہلاک کیااور کچھ کا پیچھا کر کے اسرائیل کی سرزمین سے باہر نکال دیا۔اُس دن 120000 مدیانی ہلاک ہوئے۔ خدانے اسرائیل کو بچا لیا تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-16-15.jpg)
لوگ جدعون کو اپنا بادشاہ بنانا چاہتے تھے۔ جدعون نے اُنہیں ایسا کرنے کی اجازت نہ دی، لیکن اُس نے اُن سے سونے کی کچھ انگوٹھیاں مانگیں جو اُنہوں نے مدیانیوں کی اتاری تھیں۔ لوگوں نےجدعون کو ایک بڑی مقدارمیں سونا دیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-16-16.jpg)
پھر جدعون نے سونے کی پہننے کے لئے ایک خاص پوشاک بنائی جیسا کہ کاہنِ اعظم پہنا کرتا تھا۔ لیکن لوگوں نے اُس کی ایک بت کی طرح پرستش کرنی شروع کر دی۔ پس خدا نے اسرائیل کو پھر سزا دی کیونکہ وہ بتوں کی پوجا کرتے تھے۔ خدا نے اُن کے دشمنوں کو اجازت دی کہ اُن کو شکست دیں۔ اور آخر کار پھر اُنہوں نے خدا سے مدد مانگی، اور خدا نے اُن کے لئے ایک اَور نجات دہندہ بھیجا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-16-17.jpg)
ایسا کئی بار ہوا کہ بنی اسرائیل گناہ کرتے ، خدا اُنہیں سزا دیتا ،وہ توبہ کرتے ، اور خدا اُن کو بچانے کے لئے ایک نجات دہندہ بھیجتا ۔ کئی برسوں کے دوران،خدا نے کئی نجات دہندہ بھیجےجنہوں نے بنی اسرائیل کو اُن کے دشمنوں سے بچایا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-16-18.jpg)
بلآخر، لوگوں نے خدا سے دیگر تمام قوموں کی مانند اپنے لیے ایک بادشاہ مانگا۔ وہ ایک ایسا بادشاہ چاہتے تھے جو قدآور اور طاقتور ہو، اور جو جنگ میں اُن کی قیادت کر سکے۔ خدا کویہ درخواست پسند نہیں آئی، لیکن اُس نے انہیں ایک بادشاہ دے دیا، بالکل ویسا ہی جیسا وہ چاہتے تھے۔
_قُضاۃ 1-3؛ 6-8 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

59
content/17.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,59 @@
# 17۔ حضرت داؤد کے ساتھ خدا کا عہد
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-17-01.jpg)
ساؤل اسرائیل کا پہلا بادشاہ تھا۔ وہ لمبا چوڑا خوبصورت نوجوان تھا، بالکل ویسا ہی جیسا کہ لوگ چاہتے تھے۔ ساؤل اپنی حکومت کہ پہلے چند سالوں میں تو ایک اچھا بادشاہ تھا۔ لیکن پھر وہ ایک بدکار انسان بن گیا جو خدا کی اطاعت نہیں کرتا تھا، پس خدا نے ایک اَور آدمی کو چُن لیا جس نے ایک دن اُس کی جگہ بادشاہ ہونا تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-17-02.jpg)
خدا نے ایک نوجوان اسرائیلی کا انتخاب کیا جِن کا نام حضرت داؤد تھاجنہیں ساؤل کے بعد بادشاہ بننا تھا۔ حضرت داؤد بیت لحم شہر کے ایک چرواہے تھے۔ مختلف اوقات میں جب حضرت داؤداپنے باپ کی بھیڑ بکریاں چراتے تھے، تو اُنہوں نے ایک شیر اور ایک ریچھ دونوں کو مار ڈالا تھاجنہوں نے اُنکی بھیڑ بکریوں پر حملہ کیا تھا۔ حضرت داؤدایک حلیم اور راستباز شخص تھے جو خدا کو مانتےاور اُس پر یقین کرتے تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-17-03.jpg)
حضرت داؤدایک عظیم سپاہی اور رہنما بن گئے۔جب حضرت داؤدابھی نوجوان ہی تھے تو اُنہوں نے جولیت نامی ایک دیو ہیکل جنگجو کے ساتھ لڑائی کی ۔ جولیت ایک تربیت یافتہ سپاہی، انتہائی طاقتور، اور تقریبا ًتین میٹر اونچا لمبا شخص تھا! لیکن خدانے حضرت داؤد کی جولیت کو قتل کرنے اور اسرائیل کو بچانے میں مدد کی۔ اُس کے بعد، حضرت داؤد نے اسرائیل کے دشمنوں کےخلاف مختلف جنگوں میں فتوحات حاصل کیں جس کے لیے لوگوں کی طرف سے اُنہیں بہت پذیرائی۔ ملی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-17-04.jpg)
لوگوں کی حضرت داؤد سےمحبت دیکھ کر ساؤل حسد کرنے لگا۔ ساؤل نےکئی باراُن کو قتل کرنے کی کوشش کی لیکن حضرت داؤد ساؤل سے چھپ جاتے۔ ایک دن ساؤل حضرت داؤد کی تلاش میں تھاتاکہ اُنہیں قتل کر سکے۔ ساؤل اُسی غار میں چلا گیا جہاں حضرت داؤدساؤل کے ڈر سےچھپے ہوئے تھے لیکن ساؤل نے اُن کو نہیں دیکھا۔ حضرت داؤدساؤل کے اِس قدر قریب تھےکہ اُسے آسانی سے مار سکتے تھے، لیکن اُنہوں نے نہیں مارا۔ اُس کو مارنے کی بجائے حضرت داؤد نے ساؤل کی پوشاک کا ایک ٹکڑا ثبوت کے طور پر کاٹ لیاتاکہ ساؤل کو بتا سکیں کہ وہ بادشاہ بننے کے لیے اُسے نہیں ماریں گے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-17-05.jpg)
آخر کار، ساؤل ایک جنگ میں مارا گیا، اور حضرت داؤد اسرائیل کے بادشاہ بن گئے۔ وہ ایک اچھے بادشاہ تھے، اور لوگ اُن سے محبت کرتے تھے۔ خدا نے حضرت داؤد کو برکت دی اور اُنہیں کامیاب بنایا۔ حضرت داؤد نےکئی جنگیں لڑیں اور خدا نے اُنہیں اسرائیل کے دشمنوں کو شکست دینے میں مدد کی۔ حضرت داؤدنےیروشلم کوفتح کیا اور اُسےاپنا دارالحکومت بنایا۔ حضرت داؤد کے دورِ حکومت میں اسرائیل طاقتور اور دولت مند بن گیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-17-06.jpg)
حضرت داؤد ایک ہیکل تعمیر کرنا چاہتے تھے جہاں سب بنی اسرائیل آکر خدا کی عبادت کر سکیں اور اُسکے حضور قربانیاں پیش کر سکیں۔ تقریباً 400 سال سے لوگ خدا کی عبادت اورقربانیاں حضرت موسیٰ کے بنائے ہوئے ملاقات کے خیمے میں پیش کر رہے تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-17-07.jpg)
لیکن خدا نے حضرت ناتن نبی کو حضرت داؤد کے پاس یہ پیغام دے کر بھیجا،“کیونکہ تُو ایک مردِ جنگ ہے، تُو میرے لیے یہ ہیکل تعمیر نہیں کرے گا۔ تیرا بیٹا اِس کی تعمیر کرے گا۔ لیکن، میَں تجھے بہت برکت دوں گا۔ تیری اولاد میں سے ایک ہمیشہ کے لئے میری قوم پر بادشاہ کے طور پر راج کرے گا!” حضرت داؤد کی آل اولاد میں سے ہمیشہ کے لئے حکومت صرف موعودا مسیح(مسیحا) ہی کر سکتا تھا۔ موعودا مسیح(مسیحا)،خدا کا وہ چنّا ہواتھا،جو دنیا کے لوگوں کو اُن کے گناہ سے بچا سکتا تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-17-08.jpg)
جب حضرت داؤدنے یہ باتیں سنیں تو فوراً خدا کا شکر اور اُسکی تعریف کی، کیونکہ اُس نے حضرت داؤد سے اِس عظیم اعزاز اور بہت سی برکات کا وعدہ کیا تھا۔ حضرت داؤد کو یہ معلوم نہیں تھاکہ کب خدا اِن سب کاموں کو کرے گا۔ لیکن کچھ ایسا ہوا کہ بنی اسرائیل کو ایک طویل مدت تک مسیحا کے آنے کا انتظار کرنا پڑا، تقریباً 1000 سال۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-17-09.jpg)
حضرت داؤد نے کئی سال انصاف اور وفاداری کے ساتھ حکومت کی اور خدا نے اُنہیں برکت دی۔ تاہم، اُن کی زندگی کے آخری ایام میں اُنہوں نے خدا کے خلاف گھناؤنا گناہ کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-17-10.jpg)
ایک دن جب حضرت داؤد کی فوج کے تمام سپاہی گھر سے دور میدان ِجنگ میں تھے تو اُنہوں نے اپنے محل سے باہر ایک خوبصورت عورت کو غسل کرتے دیکھا۔ عورت کا نام بت سبع تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-17-11.jpg)
اُس عورت پر سے اپنی آنکھ ہٹانے کی بجائے، حضرت داؤد نے اُسے اپنے پاس لانے کے لئے کسی کو بھیجا۔ وہ اُس کے ساتھ سوئےاور پھراُسے گھر واپس بھیج دیا۔ تھوڑے ہی عرصہ بعد بت سبع نے حضرت داؤد کو ایک پیغام بھیجا کہ وہ حاملہ ہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-17-12.jpg)
بت سبع کا شوہر، اوریاہ حضرت داؤد کے بہترین فوجیوں میں سے ایک تھا۔ حضرت داؤد نے اوریاہ کوجنگ سے واپس بلا کراُسے اُسکی بیوی کے پاس جانے کے لئے کہا۔ لیکن اوریاہ نے اپنے گھر جانے سے انکار کر دیا کیونکہ باقی تمام فوج میدانِ جنگ ہی میں تھی۔ پھر حضرت داؤد نے اوریاہ کو واپس جنگ کرنے کے لئے بھیجااور جرنِل سے کہاکہ جنگ میں اُسے پہلی صفوں میں رکھے جہاں مدِمقابل دشمن کے طاقتور فوجی ہوتے ہیں ،تاکہ وہ ہلاک ہو جائے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-17-13.jpg)
اوریاہ کو قتل کرنے کے بعدحضرت داؤدنے بت سبع سے شادی کر لی۔ بعد ازاں، بت سبع نے حضرت داؤد کے بیٹے کو جنم دیا۔ حضرت داؤد نے جو کچھ کیا اُس پر خدا کو بہت غصہ آیا تو اُس نے حضرت ناتن نبی کو بھیجاتاکہ حضرت داؤد کو بتائیں کہ اُن کا گناہ کس قدرگھناؤنا تھا۔ حضرت داؤد نے اپنے گناہ سے توبہ کی اور خدا نے اُنہیں معاف کر دیا۔ زندگی کے بقیہ ایام میں، حضرت داؤد نے مشکل وقتوں میں بھی خداکے اِحکام مانے اور اُس کی پیروی کی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-17-14.jpg)
لیکن حضرت داؤد کے گناہ کی سزا کے نتیجے میں اُن کا بیٹا مر گیا۔ حضرت داؤد کی زندگی کےباقی دِنوں میں اُن کے گھرانے میں ہمیشہ لڑائیاں جھگڑے رہے، اور حضرت داؤد کی طاقت بہت کم ہو گئی۔ حالانکہ حضرت داؤد نے خدا سے بے وفا ئی کی، مگر خدا پھر بھی اپنے وعدوں پر قائم رہا۔ بعد ازاں، حضرت داؤد اور بت سبع کےہاں ایک اوَر بیٹا پیدا ہوا، اور انہوں نے اسکا نام سلیمان رکھا۔
_1 سیموئیل 10؛ 15-19؛ 24؛ 31؛ 2 سیموئیل 5؛ 7؛ 11-12 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

55
content/18.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,55 @@
# 18۔ تقسیم شدہ سلطنت
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-18-01.jpg)
کئی سالوں کے بعد،حضرت داؤد کا انتقال ہو گیا، اور اُن کے بیٹے حضرت سلیمان اسرائیل پرحکومت کرنے لگے۔ خدا نے حضرت سلیمان سے کلام کیا اور اُن سے پوچھاکہ انہیں سب سے زیادہ کس چیز کی خواہش ہے کہ انہیں ملے ۔ جب حضرت سلیمان نے حکمت مانگی، تو خدا بہت خوش ہوا اور اُنہیں دنیا کا انتہائی دانشمند انسان بنا دیا۔ حضرت سلیمان نے بہت کچھ سیکھا اوروہ بہت بڑی حکمت والے جج تھے۔ خدا نے اُسے بہت دولتمندبھی بنا دیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-18-02.jpg)
یروشلم میں، حضرت سلیمان نےوہ ہیکل تعمیر کی جس کے لیے اُنکے باپ حضرت داؤد نے منصوبہ بنایا تھا اورتعمیری سامان بھی اکٹھاکررکھا تھا۔ خیمے میں خدا سے ملاقات کرنے کی بجائے لوگ اب خدا کی عبادت اور اُس کی حضور قربانیاں ہیکل میں پیش کرتے تھے ۔ خدا ہیکل میں موجود تھا، اور وہ وہاں اپنے لوگوں کے ساتھ رہتا تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-18-03.jpg)
لیکن حضرت سلیمان دوسرے ملکوں کی عورتوں سے محبت کرنے لگے۔ اُنہوں نے تقریباً 1000 عورتوں سے شادی کر کے خدا کی نافرمانی کی! اِن میں بہت سی خواتین بیرونی ممالک سے تھیں اور اپنے ساتھ اپنے معبودوں کو لائیں اور اُن ہی کی عبادت جاری رکھی۔ جب حضرت سلیمان بوڑھے ہو گئے، تو وہ بھی ان کے دیوتاؤں کی پوجا کرنے لگے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-18-04.jpg)
خدا کو حضرت سلیمان پر غصہ تھااور حضرت سلیمان کی نافرمانی کی سزا کے طور پراُس نے وعدہ کیا کہ حضرت سلیمان کی موت کے بعد اسرائیل کی قوم دو سلطنتوں میں تقسیم کر دی جائے گی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-18-05.jpg)
حضرت سلیمان کے مرنے کے بعد، اُن کا بیٹا، رحبعام، بادشاہ بنا۔ رحبعام ایک بے وقوف آدمی تھا۔ اسرائیل کی قوم کے سب لوگ اُس کی بادشاہت کی تصدیق کرنے کے لئے جمع ہوئے۔ انہوں نے رحبعام سے شکایت کی کہ حضرت سلیمان اُن سے بہت محنت کا کام کرواتے تھے اوراُن سے بہت زیادہ وصولی کرتے تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-18-06.jpg)
رحبعام نے بیوقوفی سے اُن کو جواب دیا،“تم نے سوچا کہ میرا باپ تم سے بہت محنت کا کام کرواتا تھا، لیکن میَں تم سے اُسکی نسبت کہیں زیادہ محنت کرواؤں گا، اور میَں تمہیں اُسکی نسبت کہیں زیادہ کڑی سزائیں دوں گا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-18-07.jpg)
اسرائیلی قوم کے دس قبیلوں نے رحبعام کے خلاف بغاوت کر دی۔ صرف دو قبیلے اُس کے وفادار رہے۔ یہ دو قبیلے یہوداہ کی سلطنت بن گئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-18-08.jpg)
اسرائیل کی قوم کے دیگر دس قبائل جنہوں نے رحبعام کے خلاف بغاوت کی تھی،اُنہوں نے یربعام نامی ایک شخص کو اپنا بادشاہ مقرر کیا۔ انہوں نے ملک کے شمالی حصےکی سرزمین میں اپنی سلطنت قائم کی اوروہ اسرائیل کی سلطنت کہلائے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-18-09.jpg)
یربعام نے خدا کے خلاف بغاوت کی اور لوگوں کو گناہ پر اُکسایا۔ اُس نے یہوداہ کی سلطنت کی سرحد پر دو بت تعمیرکروائےتاکہ اُسکے لوگ ہیکل میں خدا کی عبادت کی بجائےاُن بتوں کی پوجا کریں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-18-10.jpg)
یہوداہ اور اسرائیل کی سلطنتیں ایک دوسرے کے دشمن بن گئے اوروہ اکثر ایک دوسرے کے خلاف جنگیں لڑتے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-18-11.jpg)
اسرائیل کی نئی سلطنت کے تمام بادشاہ بدکارتھے۔ ان بادشاہوں میں بہت سے بادشاہ بنی اسرائیلوں ہی کے ہاتھوں ہلاک ہوئےجو ان کی جگہ خودبادشاہ بننا چاہتے تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-18-12.jpg)
اسرائیل کی سلطنت کے سارے بادشاہ اوراسرائیل کی سلطنت کی زیادہ ترعوام بتوں کی پوجا کرتی تھی۔ بتوں کی پوجا میں کثرت سے جنسی بداخلاقی اور کبھی کبھی بچوں کی قربانیاں بھی شامل تھیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-18-13.jpg)
یہوداہ کے بادشاہ حضرت داؤد کی آل اولاد تھے۔ ان بادشاہوں میں سے کچھ اچھے اورخدا پرست تھےجو انصاف سے حکومت کرتے تھے۔ لیکن یہوداہ کےبیشتر بادشاہ بدکار، بےایمان(بد چلن)، بتوں کی پوجا کرنے والے تھے۔ اِن میں سے کچھ بادشاہوں نے تویہاں تک کہ اپنے بچوں تک کو جھوٹے معبودوں کے آگے قربان کر دیا۔ یہوداہ کےبیشتر لوگوں نے بھی خدا کے خلاف بغاوت کی اوردوسرے معبودوں کی پرستش کی۔
_1-سلاطین 1-6؛ 11-12 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

75
content/19.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,75 @@
# 19۔ انبیاء کرام
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-19-01.jpg)
بنی اسرائیل کی پوری تاریخ میں،خدا نے اُن کے درمیان نبیوں کو بھیجا۔ انبیاء خدا کی جانب سے پیغامات کو سنتے اور پھر لوگوں کو خدا کے پیغامات سناتے تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-19-02.jpg)
حضرت ایلیاہ نبی نےاُس وقت نبوت کی جب اخی اب اسرائیل کی سلطنت پر بادشاہی کیا کرتا تھا۔ اخی اب ایک بدکار شخص تھاجس نےلوگوں کی حوصلہ افزائی کی کہ بعل نامی ایک جھوٹے دیوتا کی عبادت کریں۔ حضرت ایلیاہ نےاخی اب سے کہا، “جب تک میَں نہ کہوں اسرائیل کی سلطنت میں نہ تو بارش ہو گی اور نہ ہی ا وس پڑے گی۔” اِس بات پر اخی اب کو بہت غصہ آیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-19-03.jpg)
چونکہ اخی اب اُن کو قتل کرنا چاہتا تھا تو خدا نے حضرت ایلیاہ کو کہا کہ وہ بیابان میں جا کر ایک ندی میں چھپ جائیں۔ ہر صبح اور ہر شام، پرندے اُنہیں روٹی اور گوشت لا کردیا کرتے تھے۔ اخی اب اور اُس کی فوج حضرت ایلیاہ کی تلاش میں لگے رہتے، لیکن وہ اُنہیں تلاش نہ کر پاتے۔ خشک سالی اِس قدر ہوئی کہ ندی بالآخر سوکھ گئی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-19-04.jpg)
پس حضرت ایلیاہ ایک ہمسایہ ملک میں چلےگئے۔ اُس ملک میں قحط کی وجہ سےایک بیوہ اور اُس کا بیٹا تقریباً فاقہ کشی کی حالت تک پہنچ چکے تھے۔ لیکن اُنہوں نے حضرت ایلیاہ کی دیکھ بھال کی، اور خدا نے اُن کو ایسے مہیا کیا کہ انکے آٹے کا مرتبان اور تیل کا ڈبہ کبھی خالی نہ ہوئے۔ قحط کے سارے وقت اُن کے پاس کبھی کھانے کی کمی نہ ہوئی۔ حضرت ایلیاہ نے کئی سال وہاں رہ کر گزارے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-19-05.jpg)
ساڑھے تین سال بعد،خدا نے حضرت ایلیاہ سے کہا کہ وہ اسرائیل کی سلطنت کو واپس لوٹ جائیں اور اخی اب کے ساتھ بات کریں کیونکہ خدا پھر سےوہاں بارش بھیجنے والا تھا۔ جب اخی اب نے حضرت ایلیاہ کو دیکھا تو کہا “! تو، تُو یہاں ہے،اسرائیل کی مصیبت!” حضرت ایلیاہ نے اُسے جواب دیا، “مصیبت میَں نہیں بلکہ تُو ہے! تُو نے یہوواہ، خداوند سچے خدا کو ترک کر دیا ہے اور بعل کی پوجا کی ہے۔ اسرائیل کی سلطنت کے تمام لوگوں کو کوہ کارمل پر لا کرجمع کرو۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-19-06.jpg)
بعل کے 450 نبیوںسمیت،اسرائیل کی سلطنت کے تمام لوگ کوہِ کارمل پر آئے ۔ حضرت ایلیاہ نے لوگوں سے کہا، “تم کب تک اپنے خیالات بدلتے رہو گے؟ اگر یہوا ہ خداوند خدا ہے، تو اُس کی خدمت(عبادت) کرو! اگربعل خدا ہے، تو اُس کی خدمت(عبادت) کرو!”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-19-07.jpg)
تب حضرت ایلیاہ نے بعل کے نبیوں سے کہا،" ایک بیل کو ذبح کر کے قربانی کے طور پر تیارکرو، لیکن آگ نہیں جلانا۔ میَں بھی ایسا ہی کروں گا۔ اور وہ خدا جو آگ سے جواب دےگا وہی حقیقی خدا ہو گا۔" پس تو بعل کے کاہنوں نے قربانی تیار کی لیکن آگ نہیں جلائی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-19-08.jpg)
پھر بعل کے نبیوں نے بعل سے دعا کی،“بعل ہماری سن!‎” وہ سارا دن دعا کرتے اور پکارتے رہے اور یہا ں تک کہ چھریوں کے ساتھ اپنے آپ کو گھائل کرتے رہے لیکن پھر بھی کوئی جواب نہ آیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-19-09.jpg)
دن ڈھلنے پر،حضرت ایلیاہ نے خدا کے لئے قربانی تیار کی۔ پھر اُنہوں نے لوگوں کو کہا کہ قربانی کے اوپر بارہ مٹکے پانی ڈالیں تاکہ گوشت، لکڑی، اور یہاں تک کہ قربانگاہ کے ارد گردکی زمین پوری طرح بھیگ جائے ۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-19-10.jpg)
تب حضرت ایلیاہ نے دعا کی، “اَے خداوند یہوواہ، ابرہام، اضحاق اور یعقوب کے خدا، آج ہمیں یہ دکھا دے کہ ُتو ہی اسرائیل کا خدا ہے اوریہ کہ میَں تیرا نوکر ہوں۔ مجھےایسا جواب دے کہ یہ لوگ جان جائیں کہ تو ہی سچا خدا ہے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-19-11.jpg)
فوراً آسمان سے آگ گری اور گوشت، لکڑی، پتھر،مٹی ہر چیز کو بھسم کر گئی اوریہاں تک کہ قربان گاہ کے ارد گرد کے پانی کو بھی۔ جب لوگوں نے یہ دیکھا تو سجدے میں زمین پر گرپڑے اورکہنے لگے،“خداوندیہوا ہ خدا ہے !خداوند یہوواہ خدا ہے!”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-19-12.jpg)
تب حضرت ایلیاہ نے کہا “بعل کے نبیوں میں سے کسی کو بھی فرارنہ ہونے دو!” پس لوگوں نے بعل کے نبیوں کو گرفتار کر لیا اور اُنہیں وہاں سے دوُر لے جا کر قتل کر ڈالا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-19-13.jpg)
تب حضرت ایلیاہ نے اخی اب بادشاہ سے کہا “فوراً شہر کو واپس لوٹ جا‎ؤ کیونکہ بارش ہونے والی ہے۔” جلد ہی آسمان سیاہ ہوگیا اور مسلادھار بارش شروع ہو گئی۔ خداوندیہوا ہ نے خشک سالی ختم کر دی تھی اور یہ ثابت کر دیا تھا کہ وہی سچا خدا ہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-19-14.jpg)
حضرت ایلیاہ کے وقت کے بعد، خدا نے الیشع نامی شخص کو اپنا نبی ہونے کے لیے چناّ۔ خدانے حضرت الیشع کے ذریعے بہت سے معجزات کئے۔ اِن معجزات میں سے ایک معجزہ نعمان، ایک دشمن سپہ سالار کے ساتھ ہوا، جسے جلد کی ایک خوف ناک بیماری تھی ۔ اُس نے حضرت الیشع کے بارے میں سُن رکھا تھا تو اُس نے جا کر حضرت الیشع سے شفا کے لئے پوچھا۔ حضرت الیشع نے نعمان سے کہاکہ جا کردریائے یردن میں سات بار غوطے لگائے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-19-15.jpg)
پہلے تونعمان کو بہت غصہ آیا اور وہ یہ نہیں کرنا چاہتا تھا کیونکہ ایسا کرنا اُسےبے وقوفی دکھائی دیتا تھا ۔ لیکن بعد میں اُس کا ذہین تبدیل ہو گیااور اُس نے جا کر دریائے یردن میں سات بار غوطے لگائے۔ جب آخری بار وہ اوپر آیا، تو وہ اپنی جلد کی بیماری سے مکمل طور پر شفا پاچکا تھا! خدا نے اُسے شفا دی تھی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-19-16.jpg)
خدا نے اوَر بھی بہت سے پیغمبر بھیجے۔ اُن سب نے لوگوں کوکہا کہ بت پرستی چھوڑ دیں اور دوسروں کے ساتھ انصاف اور رحمدلی کے ساتھ پیش آئیں۔ نبیوں نے لوگوں کو خبردار کیاکہ اگر انہوں نے بدکاری چھوڑ کر خدا کی اطاعت شروع نہ کی، تو خدا اُنکی عدالت مجرموں کے طور پر کرے گا، اور اُنہیں سزا دے گا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-19-17.jpg)
بیشتر وقت، لوگوں نے خدا کی اطاعت نہ کی۔ وہ اکثر انبیاء سے برا سلوک کرتےاور کئی بار انبیا کو شہید بھی کردیا کرتے تھے۔ ایک بار، حضرت یرمیاہ نبی کو ایک خشک کنویں میں ڈال کر وہاں مرنے کے لیے چھوڑ دیا گیاتھا۔ وہ کنوئيں کی دلدل میں دھنس گئے، اِس سے پہلے کہ وہ مر جاتے بادشاہ کو اُن پر رحم آیا اور اُس نے اپنے نوکروں کو حکم دیاکہ حضرت یرمیاہ کو کھینچ کر کنوئيں سے باہر نکالیں ۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-19-18.jpg)
حالانکہ لوگ انبیا سے نفرت کرتے تھے، پھر بھی انہوں نے خدا کی تبلیغ جاری رکھی۔ اُنہوں نے لوگوں کو خبردار کیا کہ اگر اُنہوں نے توبہ نہ کی تو خدا ان کو تباہ کر دے گا۔ اُنہوں نے خدا کے اُس وعدہ کی کہ موعودا مسیح (وعدہ کیا ہوا مسیحا) آئے گا،لوگوں کو یاد دھانی کرائی۔
_1-سلاطین 16-18؛ 2-سلاطین 5؛ یرمیاہ 38 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

55
content/20.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,55 @@
# 20۔ (جلاوطنی) اسیری اور واپسی
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-20-01.jpg)
اسرائیل کی سلطنت اور یہوداہ کی سلطنت دونوں نے خدا کے خلاف گناہ کیا۔ اُنہوں نے وہ عہد توڑا جو خدا نے اُن کے ساتھ کوہ ِسینا پر باندھا تھا۔ خدا نے اُن کو خبردار کرنے کے لئے اپنے نبیوں کو بھیجا کہ توبہ کریں اور پھر سے اُس کی عبادت کریں، لیکن اُنہوں نے ماننے سے انکار کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-20-02.jpg)
پس خدا نے اُن دونوں کی سزا کے لیے اُن کے دشمنوں کو اجازت دی کہ دونوں سلطنتوں کو تباہ کریں۔ اسوری ایک ظالم اور طاقت ورسلطنت تھی جس نے اسرائیل کی سلطنت کو تباہ کر دیا۔ اسوریوں نے اسرائیل کی سلطنت کے بہت سے لوگوں کو مارا، ہر قیمتی چیز کو لے گئے اور ملک کا بہت ساحصہ جلا ڈالا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-20-03.jpg)
اسوریوں نے تمام راہنماؤں کو، امیر لوگوں کو اور ہنرمند لوگوں کو اکٹھا کیااورانہیں اسور لے گئے۔محض بہت غریب اسرائیلی جن کو مارا نہ گیاوہ اسرائیل کی سلطنت میں رہ گئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-20-04.jpg)
پھراسوری غیرقوم کے باشندوں کو اُس سرزمین میں بسنے کے لئے لائے جہاں اسرائیل کی سلطنت تھی۔ غیر قوم کے باشندوں نے تباہ شدہ شہروں کی تعمیرِ نو کی اور اسرائیلیوں سے جو وہاں رہ گئے تھے شادیاں کیں۔ اسرائیلیوں کی وہ نسلیں جنہوں نے غیر قوم کے باشندوں سے شادیاں کیں تھیں سامری کہلائیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-20-05.jpg)
یہوداہ کی سلطنت کے لوگوں نے دیکھا کہ کیسے خدا نے اسرائیل کی سلطنت کے لوگوں کو اُس کو نہ ماننے اور اُس کی تابعداری نہ کرنے کے باعث سزا دی۔ لیکن انہوں نے پھر بھی،بشمول کنعانیوں کے غیر معبودوں سمیت، بتوں کی پوجا کی۔ خدا نے اُن کو خبردار کرنے کے لئے انبیاءکو بھیجا، لیکن اُنہوں نے سننے سے انکار کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-20-06.jpg)
اسوریوں کے اسرائیل کی سلطنت کو تباہ کرنے کے سو سال بعد، خدا نے نبوکدنضر کو بھیجا، جو بابلیوں کا بادشاہ تھا، کہ یہوداہ کی سلطنت پر حملہ کرے۔ بابل ایک طاقت ور سلطنت تھی۔ یہوداہ کا بادشاہ نبوکدنضر کا غلام بننے اور اُسے ہر سال بھاری جزیہ دینے پر راضی ہوگیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-20-07.jpg)
لیکن چند برسوں کے بعد، یہوداہ کے بادشادہ نے بابل کے خلاف بغاوت کر دی۔ پس بابلی واپس آ گئے اوریہوداہ کی سلطنت پر حملہ کیا۔ انہوں نے یروشلیم شہر پر قبضہ کر لیا، ہیکل کو برباد کیا اور ہیکل اور شہر کے سارے خزانے لوٹ کر لے گئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-20-08.jpg)
یہوداہ کے بادشاہ کو بغاوت کی سزا دینے کے لئے، نبوکدنضر کے سپاہیوں نے بادشاہ کے بیٹوں کو اُس کے سامنے قتل کیا اور پھر اُسے اندھا کر دیا۔ اُس کے بعد، وہ بادشاہ کو بابل قید میں مرنے کے لئے لے گئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-20-09.jpg)
نبوکدنضر اور اُس کی فوج تقریباً یہوداہ کی سلطنت کے سارے لوگوں کو بابل لے گئی، محض غریب لوگوں کو کھیتی باڑی کے لئے پیچھے چھوڑ دیا۔ یہ دور جب خدا کے لوگ وعدہ کی گئی سرزمین کو چھوڑنے پر مجبور کیے گئے تھےاسیری کہلاتا ہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-20-10.jpg)
اگرچہ خدا نے اپنے لوگوں کو اُن کے گناہوں کی سزا اسیری میں لے جاکر دی، پھر بھی وہ اُنہیں اور اپنے وعدوں کو نہیں بھولا۔ خدا نے اپنے لوگوں پر نظر رکھنا اور نبیوں کے وسیلے اُن سے کلام کرنا جاری رکھا۔ اُس نے وعدہ کیا تھا کہ ستر سال کے بعد وہ دوبارہ وعدہ کی گئی سرزمین میں واپس آئیں گے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-20-11.jpg)
تقریباً ستر سال کے بعد، خورس، فارس کے بادشاہ نے بابل کو شکست دی، پس فارسی سلطنت نے بابلی سلطنت کی جگہ لے لی۔ اسرائیل اب یہودی کہلاتے تھے اور اُن میں سے بیشتر نے اپنی ساری زندگیاں بابل میں گزار دی تھیں۔ صرف چند بہت ضعیف یہودیوں کو یہوداہ کی سرزمین یاد تھی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-20-12.jpg)
فارسی سلطنت بہت مضبوط تھی لیکن جن لوگوں پر فتح پاتی اُن کے لئے رحم دل بھی تھی۔ جلد ہی جب خورس فارسیوں کا بادشاہ بن گیا، اُس نے یہ حکم دیا کہ کوئی بھی یہودی جو یہوداہ واپس جانا چاہتا ہے وہ فارس چھوڑ سکتا ہےاور یہوداہ واپس جا سکتا ہے۔ یہاں تک کہ اُس نے ہیکل کی تعمیرِ نو کے لئے مال و دولت بھی دیا! پس، ستر سال کی اسیری کے بعد، یہودیوں کا ایک چھوٹا گروہ یہوداہ کے شہر یروشلیم میں واپس آیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-20-13.jpg)
جب لوگ یروشلیم پہنچے تو انہوں نے ہیکل کی اور شہر کے گرد فصیل کی تعمیر ِنو کی۔ اگرچہ وہ اب بھی دوسرے لوگوں کے ماتحت تھے، لیکن وہ دوبارہ وعدہ کی گئی سرزمین میں رہنے لگے اور ہیکل میں عبادت کرنے لگے۔
_2-سلاطین17؛ 25-24 ؛ -2تواریخ36 ‎؛ عزرا10-1؛ نحمیاہ13-1سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

63
content/21.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,63 @@
# 21۔ خدا موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) کاوعدہ کرتا ہے
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-21-01.jpg)
ابتدا ہی سے، خدا نے موعودامسیح (وعدہ کیا ہوا) کو بھیجنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ موعودامسیح کا پہلا وعدہ حضرت آدم اوربی بی حوّا سے کیا گیا تھا۔ خدا نے وعدہ کیا تھا کہ حوّا کی نسل سے ایک ایسا پیدا ہوگا جو سانپ کا سر کچلےگا۔ وہ سانپ جس نے حوا کو دھوکہ دیا شیطان تھا۔ وعدہ کا مطلب تھا کہ موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) مکمل طور پر شیطان کو شکست دے گا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-21-02.jpg)
خدا نے حضرت ابرہام سے وعدہ کیا کہ اُس کے وسیلےسے دنیا کی تمام قومیں برکت پائیں گی۔ یہ برکت اُس وقت مکمل طور پر ملنی تھی جب موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) نے مستقبل میں آنا تھا۔ وہ ہی اس وعدے کو پورا کرنے والا تھاکہ دنیا کی سب قومیں بچائی جا سکیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-21-03.jpg)
خدا نے حضرت موسیٰ سے وعدہ کیا تھا کہ مستقبل میں وہ حضرت موسیٰ کی مانند ایک اوَر نبی برپا کرے گا ۔ یہ موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) کے متعلق ایک اوَر وعدہ تھا جو مستقبل میں کسی وقت آنے والا تھا ۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-21-04.jpg)
خدا نے حضرت داؤد سے وعدہ کیا کہ اُنکی نسل میں سے ایک بادشاہ خدا کے لوگوں پر ابد تک بادشاہی کرے گا۔ اُس کا مطلب یہ تھا کہ موعودامسیح (وعدہ کیا ہوا مسیحا) حضرت داؤد کی نسل میں سے ایک کو ہونا تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-21-05.jpg)
حضرت یرمیاہ نبی کی معرفت، خدا نے ایک نیا عہد باندھنے کا وعدہ کیا، لیکن اُس عہد کی مانند نہیں جو خدا نے کوہ ِسینا پر اسرائیل سے کیا تھا۔ نئے عہد میں، خدا اپنی شریعت لوگوں کے دلوں پر لکھنےوالا تھا تاکہ لوگ خدا کو شخصی طور پر جانیں، وہ اُس کے لوگ ہوں اور خدا اُن کے گناہوں کو معاف کر ے۔ موعودامسیح نے نئے عہد کو شروع کرنا تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-21-06.jpg)
خدا کے نبیوں نے یہ بھی کہا کہ موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) ایک نبی، ایک کاہن اور ایک بادشاہ ہوگا۔ نبی ایک ایسا شخص ہوتا ہے جو خدا کے کلام کو سُنتا ہے اور پھر خدا کے کلام کی لوگوں میں منادی کرتا ہے۔ خدا نے جِس مسیحا کو بھیجنے کا وعدہ کیا وہ ایک کامل نبی ہوگا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-21-07.jpg)
اسرائیلی کاہن لوگوں کی ایما پر اُن کے گناہوں کی سزا کے فدیہ کے طور پر قربانیاں دیا کرتے تھے۔ کاہن لوگوں کی خاطر خدا سے دعا بھی کیا کرتے تھے۔ موعودامسیح ایک کامل سردار کاہن ہوگا جو اپنے آپ کو خدا کے حضور بطور کامل قربانی پیش کرے گا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-21-08.jpg)
بادشاہ وہ ہوتا ہےجو کسی سلطنت پر حکومت کرتا ہے اور لوگوں کا انصاف کرتاہے۔ موعودامسیح ایک کامل بادشاہ ہوگا جو اپنے باپ دادا حضرت داؤد کے تخت پر بیٹھے گا۔ وہ ہمیشہ کے لیے ساری دنیا پرحکومت کرے گا، اور ہمیشہ ایمانداری سے عدالت کرتے ہوئے راست فیصلے کرے گا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-21-09.jpg)
خدا کے نبیوں نے موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) کے بارے میں بہت سی دوسری چیزوں کی پیش گوئی کی۔ ملاکی نبی نے موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) کے آنے سے پہلے ایک اَور بڑے نبی کے آنے کی پیشن گوئی کی۔ حضرت یسعیاہ نبی نے نبوت کی کہ موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) ایک کنواری سے پیدا ہوگا۔ حضرت میکاہ نبی نے یہ کہا کہ وہ بیت لحم کے شہر میں پیدا ہوگا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-21-10.jpg)
حضرت یسعیاہ نے کہا کہ موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) گلیل میں رہے گا، شکستہ دلوں کو تسلی دے گا، اور اسیروں کے لئے آزادی کا اعلان کرے گا اور قیدیوں کو رہائی بخشے گا۔ اُس نے یہ بھی پیشن گوئی کی کہ موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) بیماروں کو اور وہ جو نہ سُن سکتے ہیں، نہ دیکھ سکتے ہیں، نہ بول سکتے ہیں اور نہ چل سکتے ہیں شفا دے گا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-21-11.jpg)
یسعیاہ نبی نے یہ بھی پیشن گوئی کی کہ بے سبب موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) سے نفرت کی جائے گی اور اُسے رد کرکیا جائے گا۔ دیگر انبیاء نے پیشن گوئی کی کہ وہ جنہوں نے موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) کو مارا وہ اُس کے کپڑوں کے لیے قرعہ ڈالیں گے اور یہ بھی کہ ایک دوست ہی اُس سے دغا کرے گا۔ زکریاہ نبی نے پیشن گوئی کی کہ اُس دوست کو موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) سے دغا کرنے کی قیمت تیس چاندی کے سکے دی جائے گی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-21-12.jpg)
انبیاء نے یہ بھی پیشن گوئی کی کہ موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) کیسےمرے گا ۔ یسعیاہ نے پیشن گوئی کی کہ لوگ موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) پر تھوکیں گے، مذاق اڑا‏ئیں گے اور ماریں گے۔ وہ اُس کے بدن میں چھید کريں گے اور اگرچہ اُس نے کچھ غلط نہیں کیا تو بھی وہ شدید اذیت اور دُکھ میں مرے گا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-21-13.jpg)
انبیاء نے یہ بھی کہا کہ موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) بے عیب، کامل اور گناہ سے مبّرا ہوگا۔ وہ دوسرے لوگوں کے گناہوں کی سزا پانے کے لئے مرے گا۔ اُس کا سزا پانا خدا اور لوگوں کے مابین صلح کو قائم کرے گا۔ اِس وجہ سےیہ خدا کی مرضی تھی کہ موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) کو کُچلے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-21-14.jpg)
انبیاء نے یہ پیشن گوئی کی کہ موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) مرے گا مگر خدا اُسےُمردوں میں سے زندہ کرے گا۔ موعودامسیح کی موت اور جی اُٹھنے کے باعث، خدا گناہ گاروں کو بچانے اور نئے عہد کوقائم کرنے کا اپنا منصوبہ مکمل کرنےوالا تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-21-15.jpg)
خدا نے انبیاء پر موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) کے حوالہ سے بہت سی چیزوں کوظاہر کیا، لیکن اُن انبیاء میں سے کسی کےبھی دور میں موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) نہیں آیا۔ اُن پیشن گوئیوں میں سے آخری پیشن گوئی دیئے جانے کےقریباً چار سو سال کے بعد، معین وقت پر، خدا موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) کو اِس دُنیا میں بھیجنے والا تھا۔
_: پیدائش15:3؛ 3-1:12؛ استثنا15:18؛ 2 -سیموئیل 7؛ یرمیاہ31؛ یسعیاہ16:59؛ ‎دانی ایل 7؛ ملاکی5:4؛ یسعیاہ14:7؛5-3:35 میکاہ 5:2؛ یسعیاہ 9: 1-7؛ 35: 3-5؛ 61؛ 53؛ زبور18:22؛ 19:35؛ 4:69؛ 9:41 زکریاہ 11: 12-13؛ یسعیاہ50: 6؛ زبور 16: 10-11 سے لی گئ بائبل کی ایک کہانی_

31
content/22.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,31 @@
# 22۔ یوحنا (بپتسمہ دینے والے) کی پیدائش
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-22-01.jpg)
ماضی میں، خدا نےاپنے لوگوں سےاپنے فرشتوں اور نبیوں کے وسیلہ سے کلام کیا۔ لیکن پھر چار سو سال گزر گئے کہ اُس نے اُن سے کلام نہیں کیا۔ اچانک ایک فرشتہ زکریاہ نامی ایک بوڑھے کاہن کے پاس خدا کا پیغام لے کر آیا ۔ زکریاہ اور اُس کی بیوی، الیشبع خدا ترس لوگ تھے، لیکن ان کے ہاں کوئی اولاد نہ تھی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-22-02.jpg)
فرشتے نے زکریاہ سے کہا، “تمہاری بیوی کے ایک بیٹا ہوگا۔ اور تم اُس کا نام یوحنا رکھنا ۔ وہ روح القدس سے معمور ہوگا اور لوگوں کو موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) کے لئے تیار کرے گا!” زکریاہ نے جواب دیا، “میری بیوی اور میَں اِتنے بوڑھے ہیں کہ بچے پیدا نہیں کر سکتے! مجھے کیسے پتا چلے گا کہ ایسا ہوگا؟”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-22-03.jpg)
فرشتے نے زکریاہ کو جواب دیا، “میَں خدا کی طرف سے بھیجا گیا ہوں کہ تم تک یہ خوشخبری پہنچاؤں۔ کیونکہ تم نے میرا یقین نہیں کیا، تم بچے کے پیدا ہونے تک بولنے کے قابل نہیں رہو گے۔” فوراً ہی اُس کی زبان بند ہو گئی۔ پھر فرشتہ زکریاہ کے پاس سے چلا گیا۔ اِس کے بعدجب زکریاہ گھر واپس لوٹا تو اُس کی بیوی حاملہ ہوگئی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-22-04.jpg)
جب الیشبع کو چھٹا مہینہ تھا، تو وہی فرشتہ الیشبع کی رشتہ دار، جس کا نام مریم تھا پر اچانک ظاہر ہوا۔ وہ کنواری تھی اور اُس کی منگنی یوسف نامی شخص کے ساتھ ہوئی تھی۔ فرشتے نے کہا، " تُو حاملہ ہوگی اور ایک بیٹا جنے گی۔ تُو اُس کا نام یسوع رکھنا ۔ وہ خدائے عظیم کا بیٹا ہوگا اور ابد تک بادشاہی کرے گا۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-22-05.jpg)
بی بی مریم نے جواب دیا، ”یہ کیسے ہوسکتا ہے جبکہ میَں کنواری ہوں؟" فرشتے نے وضاحت کی، “روح القدس تم پر نازل ہوگا اور خدا کی قدرت تم پر سایہ ڈالے گی۔ اِس لئے بچہ، خدا کا بیٹا اور پاک ہوگا۔” بی بی مریم نے یقین کیا اور جو کچھ فرشتے نے کہا اُسے قبول کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-22-06.jpg)
بی بی مریم کے فرشتے سے ہمکلام ہونےکے بعد جلد ہی وہ الیشبع سے ملاقات کرنے کےلیے گئی ۔ جیسے ہی الیشبع نے بی بی مریم کا سلام سُنا، الیشبع کا بچہ اُس کے پیٹ میں اُچھل پڑا۔ جو کچھ خدا نے اُن کے لئے کیا تھا، اُس کے لیےوہ دونوں بہت خوش ہوئیں۔ تین ماہ بی بی مریم ، الیشبع کے پاس رہنے کے بعد واپس اپنے گھر لوٹ آئی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-22-07.jpg)
الیشبع کے بچے کو جنم دینے کے بعد، الیشبع اور زکریاہ نے فرشتے کے حکم کے مطابق اُس بچے کا نام یوحنا رکھا۔ تب خدا نے زکریاہ کی زبان پھر سے کھول دی اور وہ بولنے لگا۔ زکریاہ نے کہا، “خدا کی تعریف ہو، کیونکہ اُس نے اپنے لوگوں کو یاد رکھاہے! تم، میرے بیٹے، خدائے عظیم کے ایک نبی کہلاؤگے جولوگوں کو بتائے گا کہ وہ کیسے اپنے گناہوں سے معافی حاصل کر سکتے ہیں!”
_لوقا 1سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

43
content/23.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,43 @@
# 23۔ جناب یسوع المسیح کی پیدائش
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-23-01.jpg)
بی بی مریم کی منگنی یوسف نامی ایک راستباز شخص سے ہوئی تھی۔ جب اُس نے یہ سُنا کہ بی بی مریم حاملہ ہےتو وہ جانتا تھا کہ یہ بچہ اُس کا نہیں ہے۔ وہ بی بی مریم کو شرمندہ نہیں کرنا چاہتا تھا، لہٰذا اُس نے چپکے سے اُنہیں چھوڑ دینے کا ارادہ کیا۔ اِس سے پہلے کہ وہ ایسا کرتا، ایک فرشتہ اُس کے پاس آیا اور خواب میں اُس سے مخاطب ہوا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-23-02.jpg)
فرشتے نے کہا، ”یوسف، مریم کو اپنی بیوی بنانے میں خوف نہ کھا۔ جو بچہ اُس کے پیٹ میں ہے روح القدس(پاک روح) کی قدرت سے ہے۔ وہ ایک بیٹے کو جنم دے گی۔ اُس کا نام یسوع رکھنا (جس کا مطلب ہے،‘یہوواہ بچاتا ہے’)، کیونکہ وہ لوگوں کو اُن کے گناہوں سے نجات دے گا“۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-23-03.jpg)
لہٰذا یوسف نے بی بی مریم سے شادی کر لی اور اُنہیں اپنی بیوی کے طور پر گھر لے آیا، لیکن اُن کے جنم دینے تک وہ اُن کے ساتھ نہ سویا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-23-04.jpg)
جب بی بی مریم کے بچے کو جنم دینے کا وقت نزدیک آیا، تو رومی حکومت نے ہر ایک کو کہا کہ وہ اُس شہر کو مردم شماری کروانے جائے جہاں اُس کے آباؤاجداد رہتے تھے۔ یوسف اور بی بی مریم کو بھی ناصرت سے جہاں وہ رہتے تھے لمبا سفرطے کرکے بیت لحم کو جانا تھا کیونکہ اُن کا جدِِ امجد حضرت داؤدتھے جن کا آبائی شہر بیت لحم تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-23-05.jpg)
جب وہ بیت لحم پہنچے،تو اُن کے رہنے کو کہیں جگہ نہ تھی۔ صرف ایک ہی کمرہ مل سکا جہاں جانور رکھے جاتے تھے۔ بچہ وہاں پیداہوا اور اُس کی ماں نے اُسے چرنی میں رکھا، کیونکہ اُس کے لئے اُن کے پاس بستر نہیں تھا۔ اُنہوں نے بچے کا نام یسوع رکھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-23-06.jpg)
اُس رات وہاں قریب ہی ایک میدان میں کچھ چرواہے اپنے ریوڑوں کی رکھوالی کر رہے تھے۔ اچانک، ایک نورانی فرشتہ اُن پر ظاہر ہوا، اور وہ خوفذدہ ہو گئے۔ فرشتہ نے کہا، “ڈرو مت، کیونکہ میرے پاس تمہارے لئے ایک خوشخبری ہے۔ موعودا مسیح (وعدہ کیا ہوا مسیح) مالک، بیت لحم میں پیدا ہوا ہے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-23-07.jpg)
“جاؤ بچے کو ڈھونڈو، اور تم اُسے کپڑے میں لپٹا چرنی میں پڑا ہوا پاؤ گے۔” اچانک، آسمان خدا کی حمد کرتے ہوئے فرشتوں سے بھر گیاکہ، “آسمان پر خدا کی تمجید ہو اور زمین پر جن سے وہ راضی ہے صلح ہو!”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-23-08.jpg)
چرواہے جلد ہی اُس جگہ پہنچ گئے جہاں جناب یسوع المسیح تھے اور اُنہوں نے اُسے چرنی میں پڑا ہوا پایا، جیسا فرشتوں نے اُنہیں بتایا تھا۔ وہ پھولے نہ سماتے تھے۔ بی بی مریم بھی بہت خوش تھیں۔ جو کچھ چرواہوں نے دیکھا اور سنا تھا اُسکی وجہ سے خدا کی حمد کرتے ہوئے میدانوں میں اپنی بھیڑوں کے پاس واپس لوٹ آئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-23-09.jpg)
کچھ عرصہ بعد، مشرق کے دور دراز ملکوں سے دانشور آدمیوں نے آسمان میں ایک غیر معمولی ستارہ دیکھا۔ وہ سمجھ گئے کہ اُس کا مطلب یہ تھا کہ یہودیوں کا نیا بادشاہ پیدا ہوا تھا۔ پس انہوں نے اُس بادشاہ کو دیکھنے کے لئے بہت لمبا سفر کیا۔ وہ بیت لحم آئے اور اُس گھر کو ڈھونڈا جہاں جناب یسوع المسیح اور اُس کے ماں باپ رہ رہے تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-23-10.jpg)
جب دانشوروں نے جناب یسوع المسیح کو اُن کی ماں کے ساتھ دیکھا،تو اُن کو سجدہ کیا اوراُن کی عبادت کی۔ اُنہوں نے جناب یسوع المسیح کو قیمتی تحائف دیے۔ پھر وہ واپس گھرلوٹ گئے۔
_متی 1؛ لوقا 2سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

39
content/24.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,39 @@
# 24۔ یوحنا جناب یسوع المسیح کو بپتسمہ دیتاہے
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-24-01.jpg)
حضرت یوحنا، حضرت زکریاہ اوربی بی الشبیع کے بیٹے، بڑے ہوکر ایک نبی بن گئے۔ وہ بیابان میں رہتے، جنگلی شہد اور ٹڈیاں کھاتے، اور اونٹ کے بالوں کی پوشاک پہنتے تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-24-02.jpg)
بہت سے لوگ بیابان میں حضرت یوحنا کو سننےکے لیے آئے۔ اُنہوں نے اُن کے سامنے یہ کہتے ہوئے منادی کی کہ “توبہ کرو، کیونکہ خدا کی بادشاہی نزدیک ہے!”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-24-03.jpg)
جب لوگوں نے حضرت یوحنا کا پیغام سُنا، تو اُن میں سے بہتیروں نے اپنے گناہوں سے توبہ کی، اور حضرت یوحنا نے اُنہیں بپتسمہ دیا۔ بہت سے مذہبی راہنما بھی حضرت یوحنا سے بپتسمہ لینے آئے، لیکن انہوں نے اپنے گناہوں کا اعتراف نہ کیا اور توبہ نہ کی ۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-24-04.jpg)
حضرت یوحنا نے مذہبی راہنماؤں کوکہا، “اے زہریلے سانپو‎! توبہ کرو اور اپنے روّیوں کو بدلو۔ ہر درخت جو اچھا پھل نہیں لاتا کاٹ ڈالا جائے گا اور آگ میں پھینکا جائے گا۔” حضرت یوحنا نے وہ سب پورا کیا جو نبی نے کہا تھا،“دیکھ میَں اپنے رسول کو تیرے آگےبھیجوں گا اور وہ تیری راہ تیار کرے گا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-24-05.jpg)
بعض یہودیوں نے حضرت یوحنا سے پوچھا کہ کیا وہ موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) ہیں۔ حضرت یوحنا نے جواب دیا، “میَں موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) نہیں ہوں، لیکن کوئی میرے بعد آنے والا ہے۔ وہ اتنا ا‏عظیم ہے کہ میَں اُس کی جوتی کا تسمہ تک کھولنے کے لائق نہیں ہوں۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-24-06.jpg)
اگلے دن، جناب یسوع المسیح حضرت یوحنا سے بپتسمہ لینے کو آئے۔ جب حضرت یوحنا نے اُنہیں دیکھا، تو کہا، “دیکھو یہ خدا کا برہ ہے جو دُنیا کا گناہ اٹھا لے جائے گا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-24-07.jpg)
حضرت یوحنا نے جناب یسوع المسیح کو کہا، “میَں آپ کو بپتسمہ دینے کے لائق نہیں ہوں۔ بلکہ آپ کو مجھے بپتسمہ دینا چاہیے۔” مگر جناب یسوع المسیح نے کہا، “تمہیں مجھے بپتسمہ دینا چاہیے کیونکہ ایسا کرنا درست ہے۔” پس حضرت یوحنا نے اُنہیں بپتسمہ دیا، حالانکہ جناب یسوع المسیح نے کبھی گناہ نہیں کیا تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-24-08.jpg)
جب جناب یسوع المسیح بپتسمہ لینے کے بعد پانی سے باہر اوپر آئے، تو خدا کی روح فاختہ کی شکل میں ظاہر ہوئی اور نیچے آکر اُن پر ٹھہرگئی۔ اُسی وقت، آسمان سے خد ا کی آواز آئی، “تُو میرا پیارا بیٹا ہے جس سے میَں بہت خوش ہوں۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-24-09.jpg)
خدا نے حضرت یوحنا کو بتایا تھاکہ، “جس ایک پر جسے تو بپتسمہ دیگا پاک روح آ کر ٹھہرجائے گی۔ وہی شخص خدا کا بیٹا ہے۔” خدا صرف ایک ہے۔ لیکن جب حضرت یوحنا نے جناب یسوع المسیح کو بپتسمہ دیا، تو اُنہوں نے خدا باپ کو بولتے ہوئے سُنا، خدا کے بیٹے کو دیکھا، جو جناب یسوع المسیح ہیں اور اُنہوں نے پاک روح کو(فاختہ کی شکل میں) دیکھا۔
_متی 3، مرقس 11-9:1اور لوقا 23-1:3سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

35
content/25.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,35 @@
# 25۔ شیطان جناب یسوع المسیح‎ ‎کو آزماتا ہے
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-25-01.jpg)
جناب یسوع المسیح کےبپتسمہ لینے کے فوراً بعد روح القدس اُنہیں بیابان میں لے گئی جہاں اُنہوں نے چالیس دن اور چالیس راتوں تک روزہ رکھا۔ پھر شیطان نے جناب یسوع المسیح کے پاس آکر اُنہیں گناہ کرنے کے لئے آزمایا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-25-02.jpg)
شیطان نے یہ کہہ کر جناب یسوع المسیح کو آزمایا،" اگر آپ خدا کے بیٹے ہیں تو اِن پتھروںکو روٹیوں میں بدل دیں تاکہ آپ اِنہیں کھا سکیں!"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-25-03.jpg)
جناب یسوع المسیح نے جواب دیا،“خدا کے کلام میں لکھا ہے،‘لوگوں کو زندہ رہنے کے لیے صرف روٹی ہی کی ضرورت نہیں، بلکہ اُنہیں ہر اُس لفظ کی ضرورت ہےجوخدا بولتا ہے!’”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-25-04.jpg)
پھر شیطان جناب یسوع المسیح کو ہیکل کے سب سے اونچے مقام پر لے گیااور کہا،" اگر آپ خدا کے بیٹے ہیں تو اپنے آپ کو نیچے پھینک دیں،کیونکہ یہ لکھا ہےکہ’ خدا اپنے فرشتوں کو حکم دے گاکہ آپ کو اٹھا لیں تاکہ آپ کے پاؤں کو پتھر سے ٹھیس نہ لگے۔’"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-25-05.jpg)
لیکن جناب یسوع المسیح نے کلام مقدس سے حوالہ دیتے ہوئے شیطان کا جواب دیا۔اُنہوں نے کہا،“خدا اپنے کلام میں حکم دیتا ہے،‘اپنے رب خداوند خدا کونہ آزماؤ ۔’”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-25-06.jpg)
پھر شیطان نے جناب یسوع المسیح کو دنیا کی ساری سلطنتیں اور اُن کی شان وشوکت دکھائی اور کہا،" اگر جھک کر مجھے سجدہ کرو اور میری عبادت کرو،تو میَں تمہیں یہ سب دے دوں گا۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-25-07.jpg)
جناب یسوع المسیح نے جواب دیا، “مجھ سے دورہو جا او شیطان! خدا اپنے کلام میں لوگوں کو حکم دیتا ہے،‘صرف خداوند اپنے خدا کی عبادت کرو،اور صرف اُس کوسجدہ کرو۔’”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-25-08.jpg)
جناب یسوع المسیح شیطان کی آزمائشوں میں نہ آئے،تو شیطان نے اُنہیں چھوڑ دیا۔ پھر فرشتوں نے آکرجناب یسوع المسیح کی خدمت کی۔
_متی 4: 1-11؛ مرقس 1: 12-13؛ لوقا 4: 1-13 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

43
content/26.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,43 @@
# 26۔ جناب یسوع المسیح اپنا تبلیغی کام شروع کرتے ہیں
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-26-01.jpg)
شیطان کی آزمائشوں پر قابو پانے کے بعد،جناب یسوع المسیح گلیل کے علاقےمیں جہاں وہ رہتےتھے،روح القدس کی طاقت میں واپس آئے۔ جناب یسوع المسیح درس و تدریس کے لیے جگہ جگہ گئے۔ اُن کے بارے میں ہرایک کی رائے اچھی تھی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-26-02.jpg)
جناب یسوع المسیح ناصرت کے شہر گئے جہاں اُنہوں نے اپنا بچپن گزارا تھا۔ سبت کے دن، وہ عبادت خانے میں گئے۔ انہوں نے تلاوت کے لیے حضرت یسعیاہ نبی کا صحیفہ اُن کو دیا۔ جناب یسوع المسیح نے طومار کو کھول کر اُس کا ایک حصہ لوگوں کو پڑھ کر سنایا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-26-03.jpg)
جناب یسوع المسیح نے پڑھا،" خدا نے مجھے اپنی روح دی ہے تا کہ میَں ایک اچھی خبر کا غریبوں میں اعلان کروں، قیدیوں کے لئےرہائی، اندھوں کے لئے بینائی پانے اور اسیروں کے لیے آزادی کا پیغام دوں۔ یہ خداوند کا سالِ مقبول ہے۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-26-04.jpg)
پھر جناب یسوع المسیح بیٹھ گئے ۔ ہر کوئی اُنہیں ٹکٹکی باندھ کر دیکھ رہا تھا۔ وہ لوگ یہ جانتے تھےکہ کلام کا جو حصہ اُنہوں نے ابھی پڑھا موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) کے بارے میں تھا۔ جناب یسوع المسیح نے کہا،“یہ الفاظ جو میَں نے ابھی آپ لوگوں کے لیے پڑھےآج پورے ہو گئے ہیں۔” تمام لوگ حیران ہوئے۔ وہ کہنے لگے،“کیا یہ یوسف کا بیٹا نہیں ہے؟”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-26-05.jpg)
پھر جناب یسوع المسیح نےکہا،“یہ سچ ہےکہ کسی بھی نبی کو اپنے ہی وطن میں کبھی قبول نہیں کیا جاتا۔ حضرت ایلیاہ نبی کے زمانے میں، اسرائیل میں بہت سی بیوائیں موجود تھیں۔ لیکن جب ساڑھے تین سال بارش نہیں ہوئی،تو خدا نے حضرت ایلیاہ کواسرائیل کی کسی بیوہ کی مددکے لیےنہیں بھیجا، بلکہ ایک غیر(مختلف) قوم کی بیوہ کے لیے بھیجا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-26-06.jpg)
جناب یسوع المسیح نے یہ کہنا جاری رکھا،“اور حضرت الیشع نبی کے دور میں اسرائیل میں بہت سے لوگوں کو جلد کی بیماریاں تھیں۔ لیکن حضرت الیشع نےکسی کوبھی شفا نہیں دی تھی۔ اُنہوں نے صرف ایک نعمان کی جلد کی بیماری کو شفا دی تھی جو اسرائیل کے دشمنوں کا ایک فوجی سپاسالار(کمانڈر) تھا۔” وہ لوگ جو جناب یسوع المسیح کی باتیں سن رہے تھے یہودی تھے۔ انہوں نے جب اُن کو یہ کہتے سنا،تو وہ غصہ میں بھڑک اُٹھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-26-07.jpg)
ناصرت کے لوگ جناب یسوع المسیح کو عبادت خانے سے باہر گھسیٹ کر پہاڑ کے کنارے کے پاس لے گئے تاکہ اُنہیں پہاڑ سے نیچے پھینک کر مار ڈالیں۔ لیکن جناب یسوع المسیح بھیڑ کے بیچ میں سے گزرتے ہوے ناصرت شہر چھوڑ کر چلے گئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-26-08.jpg)
پھر جناب یسوع المسیح نے گلیل کے پورے خطے میں سفر کیا، اورہر جگہ لوگوں کی ایک بڑی بھیڑ اُنکے پاس لگی رہتی تھی۔ وہ اُن کے پاس بہت سے لوگوں کو لاتے جو بیمار یا معذور تھے، جن میں وہ بھی شامل تھے جو چل نہ سکتے، سن نہ سکتے،یا بول نہ سکتے تھے، اورجنابِ يسوع المسیح اُن کو شفا دیتے تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-26-09.jpg)
بہت سے لوگ جن میں بدروحیں تھیں جنابِ یسوع المسیح کے پاس لائے گئے۔ جناب یسوع المسیح کے حکم پر بدروحیں لوگوں میں سے نکل آتيں، اور اکثر چیختے ہوئے یہ کہتیں کہ، " آپ خدا کے بیٹے ہیں!" لوگوں کا ہجوم حیرت زدہ ہوکر خدا کی تعریف و تمجید کرتا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-26-10.jpg)
پھر جناب یسوع المسیح نے بارہ آدمیوں کا انتخاب کیا جو اُن کے رسول کہلائے۔ رسولوں نے جناب یسوع المسیح کے ساتھ سفر کیا اور اُن سے سیکھا۔
_متی 4: 12-25؛ مرکس 1: 14-15، 35-39؛ 3: 13-21؛ لوقا 4: 14-30، 38-44 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

47
content/27.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,47 @@
# 27۔ ایک نیک سامری کی کہانی
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-27-01.jpg)
ایک دن، ایک شریعت کا ماہر یہودی،جناب یسوع المسیح کا امتحان لینے کے لیے آیااور کہنے لگا،“اِےاستاد، مجھے ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟” جناب یسوع المسیح نے جواب دیا،“خدا کی شریعت میں کیا لکھا ہے؟”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-27-02.jpg)
شریعت کے ماہر نے جواب دیا کہ خدا کی شریعت کہتی ہے، “اپنے سارے دل، روح، طاقت، اور عقل کے ساتھ اپنے رب خدا سے محبت کر۔ اور اپنےپڑوسی سے ویسی ہی محبت کرجیسی اپنے آپ سے کرتا ہے۔” جناب یسوع المسیح نے جواب دیا،“تم نے صحیح کہا ہے! ایسا ہی کرتے رہوتو تم ہمیشہ کی زندگی پاؤ گے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-27-03.jpg)
لیکن ماہرِشریعت یہ ثابت کرنا چاہتا تھاکہ وہ راستباز ہےاس لئے اُس نے پوچھا، “میرا پڑوسی کون ہے؟”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-27-04.jpg)
جناب یسوع المسیح نے اُس کے جواب میں ایک کہانی سنا ئی۔ “ایک دفعہ ایک یہودی شخص یروشلیم سے یریحو جانے والی سڑک پر سفر کر رہا تھا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-27-05.jpg)
“سفر کے دوان اُس پر ڈاکوؤں کے ایک گروہ نےحملہ کیا ۔ انہوں نے اُسکا سب کچھ لوٹ لیا اور مار مار کر ادموّاکر کے چھوڑ دیا۔ پھر وہ وہاں سے چلے گئے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-27-06.jpg)
“اُسکے تھوڑی ہی دیر بعد، اتفاقًا اُسی سڑک پر ایک یہودی کاہن کا گزر ہوا۔ جب اِس مذہبی رہنمانےاُس شخص کو دیکھا جِسے ُلوٹا اور مارا پیِٹا گیا تھا، تووہ اُسےنظر انداز کرتے ہوے سڑک کے پار دوسری طرف منتقل ہوکر چلتا گیا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-27-07.jpg)
“بہت زیادہ وقت نہ گزرا تھا کہ ایک لاوی اُسی سڑک پرچلتا ہوا آیا۔ (لاوی یہودیوں کا ایک قبیلہ تھا جو کہ ہیکل میں کاہنوں کی مدد کیا کرتے تھے) لاوی بھی اُس شخص کو جسے لوٹا اور مارا پیٹا گیا تھا نظر انداز کرتے ہوئے،سڑک کےپار دوسری طرف منتقل ہوکر چلتا گیا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-27-08.jpg)
“اگلا شخص جو اُسی راستے پر چلتا ہوا آیا، وہ ایک سامری آدمی تھا۔ (سامری اُن یہودیوں کی آل اولاد تھےجنہوں نے دوسری قوموں سے شادیاں کی تھیں۔ یہودی اور سامری ایک دوسرے سے نفرت کرتے تھے۔) لیکن جب سامری آدمی نے اُس یہودی شخص کو دیکھا تو اُسے اُس پر بےحد ترس آیا۔ اُس نے اُس کی تیمارداری کی اور اُس کے زخموں کی مرہم پٹی کی۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-27-09.jpg)
“پھر وہ سامری اُسے اپنے گدھے پر ڈال کرسڑک کے کنارے ایک سرائے میں لے گیاجہاں اُس نے اُس کی دیکھ بھال کی۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-27-10.jpg)
“اگلے دن،اُس سامری شخص کو اپنا سفر جاری رکھنا ضروری تھا۔ ا ُس نے سرائے کے مالک کو کچھ رقم دی اور کہا، ’اِس کا خیال رکھنا، اور اگر اِس سے زیادہ پیسہ خرچ ہو تو میَں جب واپس لوٹوں گاتو آپ کے وہ تمام اخراجات بھی ادا کردوں گا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-27-11.jpg)
پھر جناب یسوع المسیح نے ماہِر شریعت سے پوچھا،“تمہارا کیا خیال ہے؟” اُن تین آدمیوں میں سے،جسے لوٹا اور مارا پیٹا گیا، اُس کا پڑوسی کون ثابت ہوا؟" اُس نے جواب دیا، “وہ جو اُس کے ساتھ رحمدلی سے پیش آیا۔” جناب یسوع المسیح نے اُس سے کہا،“تم بھی جاؤ اور ایسا ہی کرو۔”
_لوقا 10: 25-37 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

43
content/28.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,43 @@
# 28۔ ایک مالدار نوجوان حاکم
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-28-01.jpg)
ایک دن ایک امیر نوجواں حاکم جناب یسوع المسیح کے پاس آیا اور اُن سے پوچھنے لگا،“اَے اچھے استاد، مجھے ہمیشہ کی زندگی پانےکےلیے کیا کرنا چاہئے؟” جناب یسوع المسیح نے اُس سے کہا، “تو مجھے ‘اچھا’ کیوں کہتا ہے؟’ اچھا تو صرف ایک ہی ہے، اور وہ خدا ہے۔ لیکن اگر تو ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنا چاہتا ہے، تو خدا کے قوانین کی اطاعت کر۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-28-02.jpg)
اُس نے پوچھا،“مجھے کون کون سےقوانین کی اطاعت کرنے کی ضرورت ہے؟” جناب یسوع المسیح نے جواب دیا،“قتل نہ کرو۔ زنا نہ کرو۔ چوری نہ کرو۔ جھوٹ نہ بولو۔ اپنے باپ کی اور ماں کی عزت کرو، اور تم اپنے پڑوسی سے ایسی مجبت رکھو جیسی اپنے آپ سےمجبت کرتے ہو۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-28-03.jpg)
لیکن جوان آدمی نے کہا،“اِن سب قوانین کی اطاعت تو میَں تب ہی سے کرتا ہوں جب میَں چھوٹا لڑکا ہی تھا۔ ہمیشہ زندہ رہنے کے لئےمجھے ابھی اوَر کیا کرنے کی ضرورت ہے؟” جناب یسوع المسیح نے اُس کی طرف پیار بھری نظروں سےدیکھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-28-04.jpg)
جناب یسوع المسیح نے جواب دیا،“اگر تُو کامل بننا چاہتا ہے تو، پھر جا اور اپنا سب کچھ بیچ کر غریبوں کو پیسے دےدے، اورپھر تیرا خزانہ آسمان پرجنت میں‎ ‎قائم رہےگا۔ پھر آ اور میرے پیچھےہو لے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-28-05.jpg)
جب نوجوان آدمی نےجناب یسوع المسیح کی باتیں سنیں، تو وہ بہت افسردہ ہوا،کیونکہ وہ بہت امیر تھااوراپنی ساری ملکیت نہیں دینا چاہتا تھا۔ وہ مڑا اورجناب یسوع المسیح کے پاس سے چلا گیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-28-06.jpg)
پھر جناب یسوع المسیح نے اپنے شاگردوں سے کہا،“امیر لوگوں کا خدا کی بادشاہی میں داخل ہونا انتہائی مشکل ہے! جی ہاں، ایک اونٹ کاسوئی کے ناکے میں سےگزرنا آسان ہے بنسبت ایک امیر آدمی کے خدا کی بادشاہی میں داخل ہونےسے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-28-07.jpg)
جب شاگردوں نے جناب یسوع المسیح کی یہ باتیں سنی تووہ دنگ رہ گئے اورپوچھا، “تو پھر کون نجات پا سکتا ہے؟”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-28-08.jpg)
جناب یسوع المسیح نے شاگردوں کی طرف دیکھا اور کہا، “لوگوں کے لئے‎ ‎یہ ناممکن ہے، لیکن خدا کے لئے سب کچھ ممکن ہے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-28-09.jpg)
پطرس نے کہا،“ہم نےتو سب کچھ چھوڑ کر آپ کی پیروی کی ہے۔ ہماراکیا اجر ہو گا؟”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-28-10.jpg)
جناب ِ یسوع المسیح نے جواب دیا،“میری خاطر ہر ایک جس نے بھی گھروں، بھائیوں، بہنوں، باپ، ماں، بچوں، یا جائیدادکو چھوڑ دیا ہے، وہ 100 گنا زیادہ واپس وصول کرے گا اور ہمیشہ کی زندگی بھی حاصل کرے گا۔ لیکن بہت سےجو اول ہیں آخر ہو جائيں گے، اورجو آخر ہیں اول ہو جائیں گے۔”
_متی 19: 16-30؛ مرقس 10: 17-31؛ لوقا 18: 18-30 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

39
content/29.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,39 @@
# 29۔ بےرحم نوکر کی کہانی
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-29-01.jpg)
ایک دن، پطرس نے جناب یسوع المسیح سے پوچھا، “استاد،اگر میرا بھائی میرے خلاف گناہ کرے تو میَں اُسےکتنی دفعہ معاف کر وں؟ کیا سات بار تک؟” جناب یسوع المسیح نے کہا، “سات بارنہیں، بلکہ سات دفعہ کے ستر بار تک!” اِس بات سے،جناب یسوع المسیح کی مراد تھی کہ ہمیں ہمیشہ معاف کر دینا چاہیے۔ پھر جناب یسوع المسیح نے یہ کہانی سنائی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-29-02.jpg)
جناب یسوع المسیح نے کہا کہ“خدا کی بادشاہت اِس طرح سے ہے کہ ایک بادشاہ اپنے نوکروں کے ساتھ حساب کتاب کرنا چاہتا تھا۔ ْاس کے خادموں میں سے ایک پر بہت بڑا قرض تھا کہ 200000 سال کی اجرت کی مالیت کے برابر۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-29-03.jpg)
‘’چونکہ نوکر قرض ادا نہیں کر سکتا تھا، بادشاہ نے کہا،’اِس شخص اور اِس کے خاندان کو ‏غلامی میں بیچ دیا جائے تاکہ اِس کے قرض کی رقم ادا ہو سکے۔’"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-29-04.jpg)
“نوکربادشاہ کے سامنے گھٹنوں کے بل ہو گیا اور کہنے لگا، ‘مجھ پر مہربانی کریں ،میَں اپنے قرض کی پوری رقم آپ کو ادا کردوں گا۔’ بادشاہ کو نوکر پر ترس آیا، تو اُس نے اُسکا سارا قرض معاف کر دیا اور اُسے جانے دیا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-29-05.jpg)
لیکن جب وہ نوکر بادشاہ کے حضور سے باہر نکلا، تو اُسے اپنا ایک ساتھی نوکر ملاجس نے اُس کا قرض دینا تھا، کوئی چار ماہ کی اجرت کی مالیت کے برابر۔ اْس نوکر نے اپنے ساتھی کو پکڑ لیااور اْسے کہا،“میری رقم جو تجھ پر قرض ہے مجھے ادا کر!”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-29-06.jpg)
اُس کا ہم خدمت گھٹنوں کے بل ہو گیا اور کہنے لگا،‘مجھ پر مہربانی کریں، میَں اپنے قرض کی پوری رقم آپ کو ادا کردوں گا۔’ لیکن معاف کرنے کی بجائے،اِس نوکر نے اپنے ساتھی نوکر کو جیل میں ڈال دیا کہ جب تک قرض ادا نہ کر دے وہیں رہے۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-29-07.jpg)
“کچھ دوسرے نوکروں نے یہ سب کچھ ہوتے دیکھا اور بہت پریشان ہوئے۔ وہ بادشاہ کے پاس گئے اور اُسے سب کچھ بتایا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-29-08.jpg)
“بادشاہ نے نوکر کو بلایا اورکہا،‘او خبیث نوکر‎! تُو نے میری منت کی اِس لیے میَں نے تیرا قرض معاف کر دیا۔ تجھے بھی ایسا ہی کرنا چاہیے تھا۔’ بادشاہ اِس قدر برہم ہواکہ اْس نے اُس خبیث نوکر کو جیل میں پھینکوا دیا کہ جب تک وہ اپنا سارا قرض ادا نہ کر دے وہیں رہے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-29-09.jpg)
پھر جناب یسوع المسیح نے کہا، " اگر تم اپنے دل سے اپنے بھائی کو معاف نہ کرو گے تو میرا آسمانی باپ یہی تم میں سے ہر ایک کے ساتھ کرے گا۔"
_متی 18: 21-35 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

39
content/30.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,39 @@
# 30۔ جناب یسوع المسیح پانچ ہزار افراد کو کھانا کھلاتے ہیں
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-30-01.jpg)
جناب یسوع المسیح نے اپنے رسولوں کو تبلیغ اور لوگوں کو سکھانے کے لئے بہت سے مختلف دیہاتوں میں بھیجا۔ جب وہ واپس لوٹے جہاں جناب یسوع المسیح تھے ،تو انہوں نے اُنہیں بتایا کہ انہوں نے کیا کیا ۔ پھر جناب یسوع المسیح نے اُنہیں آرام کرنے کے لئےجھیل کے پار ایک پُرسکون مقام پر جانے کی دعوت دی۔ تو، وہ ایک کشتی میں سوار ہوکر جھیل کے دوسری طرف چلے گئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-30-02.jpg)
لیکن وہاں بہت سے لوگ تھے جنہوں نے جناب یسوع المسیح اور شاگردوںکو کشتی میں سوار ہوکرجاتے دیکھاتھا۔ یہ لوگ جھیل کےکنارے کنارے ساحل پر بھاگےتاکہ اُن سے پہلےجھیل کے دوسری طرف پہنچ جائیں۔ پس جب جناب یسوع المسیح اور اُن کے شاگرد وہاں پہنچے، تو لوگوں کا ایک ہجوم پہلے سے ہی وہاں اُن کا انتظار کر رہا تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-30-03.jpg)
خواتین اور بچوں کے علاوہ اُس ہجوم میں 5،000 سے زائد آدمی تھے۔ جناب یسوع المسیح کو لوگوں پربہت ترس آیا۔ جناب یسوع المسیح کے لیےیہ لوگ اِس طرح تھےجیسے بھیڑیں بنا ایک چرواہے کے ہوتی ہیں۔ پس جنابِ یسوغ المسیح نے اُنہیں تعلیم دی اور جو اُن کے درمیان بیمار تھے اُن کو شفا دی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-30-04.jpg)
جب دن کافی گزر چکا، تو شاگردوں نے جناب یسوع المسیح کو بتایا،“اب دیر ہو چکی ہے اور یہاں قریب میں کوئی آبادی نہیں ہے۔ اِن لوگوں کو بھیج دیجیئے،تاکہ یہ جا کر کھانے کے لیے کچھ لے لیں۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-30-05.jpg)
لیکن جناب یسوع المسیح نے شاگردوں سے کہا،“تم ہی انہیں کچھ کھانے کو دو!” اُنہوں نے جواب دیا،“ہم یہ کس طرح کر سکتے ہیں؟ ہمارے پاس صرف پانچ روٹیاں اور دو چھوٹی سی مچھلیاں ہیں۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-30-06.jpg)
جناب یسوع المسیح نے اپنے شاگردوں سے کہاکہ لوگوں کو کہو کہ وہ پچاس پچاس کی ٹولیوں میں گھاس پر بیٹھ جائیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-30-07.jpg)
پھر جناب یسوع المسیح نے پانچ روٹیوں اور دو مچھلیوں کو لے کرآسمان کی طرف دیکھا، اوراُس کھانے کے لئے خدا کا شکرادا کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-30-08.jpg)
پھر جناب یسوع المسیح نے روٹیوں اورمچھلیوں کو توڑکر اُن کے ٹکڑےکیے۔ انہوں نے وہ ٹکڑےلوگوں کو دینے کے لیےاپنے شاگردوں کو دیئے۔ شاگردوہ کھانا لوگوں میں بانٹتے رہے، اور وہ ختم نہ ہوا! تمام لوگوں نے جی بھر کے کھایا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-30-09.jpg)
اُس کے بعدشاگردوں نے بچا ہوا کھانا جمع کیا اور بچے ہوئے روٹی اور مچھلی کے ٹکڑوں سے بارہ ٹوکریاں بھر گئیں! وہ سارا کھانااُن پانچ روٹیوں اوردومچھلیوں سے آیا تھا۔
_متی 14: 13-21؛ مرقس 6: 31-44؛ لوقا 9: 10-17؛ یوحنا 6: 5-15 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

35
content/31.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,35 @@
# 31۔ جناب یسوع المسیح پانی پر چلتے ہیں
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-31-01.jpg)
پھر جناب یسوع المسیح نے اپنے شاگردوں سے کہاکہ کشتی میں سوار ہو کرجھیل کے دوسرے کنارے کی طرف چلے جائیں، جبکہ وہ خود بھیڑ کو رخصت کرنے کے لئے رک گئے۔ جناب یسوع المسیح کے لوگوں کو بھیج دینے کے بعد، وہ ایک پہاڑ پر دعا کرنے کے لیے چڑھ گئے۔ جناب یسوع المسیح وہاں پر بالکل اکیلے تھے، اور وہ رات کو دیر تک دعا کرتے رہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-31-02.jpg)
دریں اثنا، شاگرد کشتی کو چلا رہے تھے، آدھی رات گزر جانے کے بعد بھی وہ صرف جھیل کے وسط ہی میں پہنچ سکےتھے۔ اُنہیں چپّو چلانے میں بہت مشکل ہو رہی تھی کیونکہ ہوا اُن کی مخالف سمت میں چل رہی تھی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-31-03.jpg)
پھر جناب یسوع المسیح دعاختم کرکے شاگردوں کے پاس گئے۔ وہ جھیل پار کر کے کشتی کی طرف پانی کے اوپر چلتے ہوے آئے!
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-31-04.jpg)
شاگردوں نے جب جناب یسوع المسیح کو دیکھا تو انتہائی خوفزدہ ہوئے، کیونکہ وہ یہ سمجھے کہ وہ ایک بھوت کو دیکھ رہے تھے۔ جناب یسوع المسیح جانتے تھے کہ وہ خوفذدہ ہیں، اس لیے اُنہوں نے اُنہیں پکار کر کہا،“ڈرو مت، یہ میَں ہوں!”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-31-05.jpg)
پھر پطرس نے جناب یسوع المسیح سے کہا، “اگر یہ آپ ہی ہیں تو مجھے حکم دیں کہ میَں پانی کے اوپرچل کر آپ کے پاس آ‎ؤں۔” جناب یسوع المسیح نے پطرس سے کہا،“آجاؤ!”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-31-06.jpg)
لہٰذا، پطرس کشتی سے باہر نکلا اور پانی کی سطح کے اوپر جناب یسوع المسیح کی طرف چلنا شروع کر دیا۔ تھوڑا سا چلنے کے بعد،اُس نے اپنی آنکھیں جناب یسوع المسیح پر سے ہٹا لیں اور لہروں کو دیکھنے اور تیز ہوا کومحسوس کرنے لگا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-31-07.jpg)
پھر پطرس خوفذدہ ہو گیا اور پانی میں ڈوبنے لگا۔ وہ چلّایا،“مالک، مجھے بچا لے!” جناب یسوع المسیح نے فوراً ہاتھ بڑھا کر اُسے پکڑ لیا۔ پھر انہوں نے پطرس سے کہا، “او کم اعتقاد شخص، تُو نے شک کیوں کیا؟”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-31-08.jpg)
جب پطرس اور جناب یسوع المسیح کشتی میں سوار ہوئے تو تیز ہوا فوراً تھم گئی اور پانی پْرسکون ہو گیا۔ شاگرد ہکا بکا رہ گئے۔ انہوں نے یہ کہتے ہوے اُن کو سجدہ کیا کہ،“یقیناً، آپ خدا کے بیٹے ہیں۔”
_متی 14: 22-33؛ مرقس 6: 45-52؛ یوحنا 6: 16-21 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

67
content/32.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,67 @@
# 32۔ جناب یسوع المسیح ایک آسیب زدہ شخص اور ایک بیمار عورت کو شفا دیتے ہیں
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-32-01.jpg)
ایک دن، جناب یسوع المسیح اور اُن کے شاگردایک کشتی میں سوار ہو کرجھیل کے اُس پار گئے جہاں گراسینی ‎لوگ بستے تھے‎۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-32-02.jpg)
جب وہ جھیل کے دوسرے کنارے تک پہنچےتو ایک شخص دوڑتا ہوا جناب یسوع المسیح کے پاس آیا اُس میں‎ بدروحیں تھیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-32-03.jpg)
یہ شخص اِس قدر طاقتور تھا کہ کوئی بھی اُس پر قابو نہیں پا سکتا تھا۔ لوگوں نے اُسکے ہاتھ پاؤںکو زنجیروں سے بھی باندھا، لیکن وہ اُن کو توڑدیا کرتاتھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-32-04.jpg)
وہ شخص قبرِستان میں قبروں کے درمیان رہتا تھا۔ یہ شخص دن رات چیختا چلاتا رہتا تھا۔ وہ نہ تو کپڑے پہنتا تھا بلکہ پتھروں سے اپنا بدن بھی بار بار زخمی کرتا تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-32-05.jpg)
وہ شخص جب جناب یسوع المسیح کے پاس آیا تو اُنکے سامنے اپنے گھٹنوں کے بل گرا۔ جناب یسوع المسیح نے بدروح سے کہا،“اِس آدمی میں سے باہر آ جا!”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-32-06.jpg)
وہ آدمی جس میں بدروح تھی اونچی آواز سے چلّایا،“تُو مجھ سے کیا چاہتاہے، یسوع، خدائے عظیم کے بیٹے؟ برائے مہربانی مجھے اذیت نہ دینا!” پھر جناب یسوع المسیح نے بدروح سے پوچھا، “تیرا نام کیا ہے؟” اُس نے کہا،" میرا نام لشکر ہے، کیونکہ ہم بہت سے ہیں۔" (رومی فوج کے ہزاروں سپاہیوں کےگروہ کو ایک “لشکر”کہا جاتا تھا۔)
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-32-07.jpg)
بدروحوں نے جناب یسوع المسیح کی منت کی،“برائے مہربانی ہمیں اِس علاقے سے باہر نہ بھیجیں!” ایک قریبی پہاڑی پر سؤروں کا ایک ریوڑ چر رہا تھا۔ پس، بدروحوں نے جناب یسوع المسیح کی منت کی،“برائے مہربانی ہمیں ان سؤروں میں بھیج دیں! جناب یسوع المسیح نے کہا،”جاؤ!"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-32-08.jpg)
بدروحیں اُس آدمی میں سے نکل آئیں اور سؤروں میں داخل ہو گئیں۔ سؤروں کا ریوڑ پہاڑی پر سے گر کر نیچے جھیل میں جا کر ڈوب گیا۔ ریوڑ میں سوّروں کی تعداد تقریباً 2000 تھی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-32-09.jpg)
جب اُن لوگوں نے جو سوّروں کی دیکھ بھال کر رہے تھے دیکھا کہ کیا ہواہے،تو اُنہوں نے شہرمیں جا کر ہر ایک کو جناب یسوع المسیح کی کرامات کا ماجرہ سنایا۔ شہر سے لوگوں نے آ کر اُس شخص کو دیکھا جس میں بدروحیں تھیں۔ وہ شخص کپڑے پہنے ہوئے، پرسکون طریقہ سے اور ایک عام انسان کی طرح پورے ہوش وحواس میں بیٹھا تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-32-10.jpg)
لوگ بہت خوفذدہ ہوئےاور جناب یسوع المسیح کو وہاں سے چلے جانے کے لیے کہا۔ تو جناب یسوع المسیح کشتی میں سوار ہو کرجانے کے لیے تیار ہُوئے۔ وہ شخص جس میں بدروحیں تھیں جناب یسوع المسیح کی منت کرنے لگا کہ اُسے اپنے ساتھ لے جائیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-32-11.jpg)
لیکن جناب یسوع المسیح نے اُس سے کہا،" نہیں، میَں چاہتا ہوںکہ تم اپنے گھر جاؤ اوراپنے دوست احباب اور رشتہ داروں کو وہ سب کچھ بتاؤ جو خدانے تمہارے لیے کیا ہےکہ اُس نے کس طرح تم پر رحم کیا ہے۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-32-12.jpg)
پس وہ شخص گیا اور ہر اک کوبتایا کہ جناب یسوع المسیح نے اُس کے لیے کیا کیِا۔ ہر ایک جس نے اُس کی کہانی سنی وہ حیرت اورتعجب سے بھرگیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-32-13.jpg)
جناب یسوع المسیح جھیل کے دوسری طرف لوٹ آئے۔ وہ وہاں پہنچے تواُن کےگرد ایک ہجوم اکٹھا ہو گیا اور لوگوں نے چاروں طرف سے جنابِ یسوع المسیح کو گھیر رکھا تھا۔ اُس ہجوم میں ایک عورت تھی جو کہ بارہ برس سے خون کی بیماری میں مبتلا تھی۔ اس نے طبیبوں کو اپنا سارا پیسہ لٹا دیا تھاکہ وہ اُسے شفا دیں، لیکن وہ اوَر بھی زیادہ بیمار ہو گئی تھی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-32-14.jpg)
اُس نے سن رکھا تھاکہ جناب یسوع المسیح نے بہت سے بیمار لوگوں کو شفا دی ہےتو اُس نے سوچا،“مجھے یقین ہے کہ اگر میَں صرف اُن کی پوشاک کو چُھوہی لوں، تو میَں شفا پا جاؤں گی!” وہ جناب یسوع المسیح کے پیچھے آئی اور اُن کے کپڑوں کو چُھو لیا۔ جیسے ہی اُس نے اُن کو چُھوّا تو اُس کا خون بہنا بند ہو گیا!
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-32-15.jpg)
فوراً جناب یسوع المسیح کو احساس ہُوا کہ اُن میں سے شفا کی قوت نکلی ہے۔ تو اُنہوں نے پیچھے مڑکر پوچھا، “مجھے کس نے چُھوا ہے؟” اُن کے شاگردوں نے جواب دیا،“اتنے لوگ آپ کے اردگرد جمع ہیں اور آپ سے ٹکراتے ہیں۔ آپ نےیہ کیوں پوچھا کہ،”مجھے کس نے چھوا ہے؟"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-32-16.jpg)
وہ عورت جناب یسوع المسیح کے سامنے اپنے گھٹنوں کے بل گر پڑی اور خوف سے کانپنے لگی۔ پھر اُس نے اُنہیں بتایا کہ اُس نے کیا کیا اور یہ کہ اُس نے شفا پائی ۔ جناب یسوع المسیح نے اُس سے کہا،“تیرے ایمان نے تجھے شفا دی ہے۔ سلامتی سے چلی جا۔”
_متی 8: 28-34؛ 9: 20-22؛ مرقس 5: 1-20؛ 5: 24B-34؛ لوقا 8: 26-39؛ 8: 42B-48 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

39
content/33.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,39 @@
# 33۔ ایک کسان کی کہانی
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-33-01.jpg)
ایک دن، جناب یسوع المسیح ایک جھیل کے ساحل کے قریب لوگوں کی ایک بہت بڑی بھیڑکو تعلیم دے رہے تھے۔ لوگوں کی تعداد اِس قدر زیادہ تھی کہ جناب یسوع المسیح جھیل کے کنارے ایک کشتی میں سوار ہوکر بیٹھ گئے تاکہ لوگوں سے بات کرنے کے لیے جگہ کافی ہو۔ انہوں نے کشتی میں بیٹھ کر لوگوں کو تعلیم دی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-33-02.jpg)
پس جناب یسوع المسیح نے اُنہیں یہ کہانی سنائی۔ “ایک کسان بیج بونے کے لئے نکلا۔ جب وہ بیج کھیت میں ڈالنے کے لئے جا رہا تھا، تو کچھ بیج کھیت کے کنارے پگڈنڈی پر گرے، اور پرندوں نے آ کر اُن تمام بیجوں کو کھا لیا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-33-03.jpg)
“کچھ بیج پتھریلی زمین پر گر ے، جہاں مٹی بہت کم تھی۔ پتھریلی زمین میں بیج فوری طور پر پھوٹ پڑے، لیکن اُن کی جڑیں زمین کے اندر گہرائی میں نہ جاسکتی تھیں۔ حب سورج نکلا اور سورج کی شدت بڑھی ، تو پودے مرجھا ئے اور مر گئے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-33-04.jpg)
“کچھ بیج کانٹےدار جھاڑیوں میں جا گرے۔ وہ بیج بڑھنے لگے، لیکن کانٹوں نے انہیں دبا دیا۔ وہ پودے جو ان بیجوں سے اُگے جو کانٹے دار زمین میں گرے تھے اُن میں کوئی دانہ نہیں لگا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-33-05.jpg)
“کچھ اَور بیج اچھی زمین میں گر ے۔ یہ بیج بڑھے اوردوسرے بیجوں کے برعکس کوئی 30 گنا، کوئی 60 گنا اور کوئی 100 گنا پھل لائے۔ جس کے کان ہوں، وہ ضرور سننے!”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-33-06.jpg)
اِس کہانی نے شاگردوں کو الجھن میں ڈال دیا۔ تو جناب یسوع المسیح نےیوں وضاحت کی، “بیج خدا کا کلام ہے۔ راہ کا کناراپگڈنڈی وہ‎‎شخص ہےجو خدا کا کلام سنتا ہے، مگر اُسے سمجھ نہیں سکتا، اور شیطان اُس سے وہ کلام چھین لیتا ہے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-33-07.jpg)
“پتھریلی زمین وہ شخص ہےجو خدا کا کلام سنتا ہےاور اُسے خوشی سے قبول کرتا ہے ۔ لیکن جب اُس پر مشکل وقت یا مصیبت آتی ہے، تو وہ کلام کو رد کر دیتا ہے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-33-08.jpg)
“کانٹے دار زمین وہ شخص ہےجو خدا کا کلام سنتا ہے، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ، زندگی کی فکروں، دولت، اور زندگی کے لطف خدا سے اُس کی محبت کا گلا گھونٹ دیتے ہیں۔ نتیجے کے طور پر،جو کچھ اُس نے سنا اور سیکھا ہوتا ہے اُس سے کوئی پھل پیدا نہیں ہوتا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-33-09.jpg)
“لیکن اچھی زمین وہ ‎شخص ہےجو خدا کا کلام سنتا ہے، یقین کرتا ہے، اور پھل پیدا کرتا ہے۔”
_متی 13: 1-8، 18-23؛ مرقس 4: 1-8، 13-20؛ لوقا 8: 4-15 سے لی گئی بائبل کی کہانی_

43
content/34.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,43 @@
# 34۔ جناب یسوع المسیح مزید کہانیاں سنا کر تعلیم دیتے ہیں
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-34-01.jpg)
جناب یسوع المسیح نے خدا کی بادشاہت کے بارے میں بہت سی اَور کہانیاں بھی سنائیں۔ مثال کے طور پر، انہوں نے کہا کہ، “خدا کی بادشاہی ایک رائی کے بیج کی مانند ہےجو کسی نے اپنے کھیت میں لگایا۔ تم جانتے ہو کہ رائی کا بیج سب سے چھوٹا بیج ہے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-34-02.jpg)
لیکن جب رائی کا بیج اگتا ہے تو تمام کھیت کے پودوں میں سب سے بڑا ہوجاتا ہے، اتنا بڑا کہ پرندے آ کر اُس کی شاخوںمیں آرام کرتے ہیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-34-03.jpg)
جناب یسوع المسیح نے ایک اوَر کہانی سنائی کہ، “خدا کی بادشاہی اُس خمیر کی مانند ہے جو ایک عورت آٹےمیں ملا کر گوندھتی ہے اور پھر وہ سارے آٹے میں پھیل جاتا ہے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-34-04.jpg)
“خدا کی بادشاہی کسی کھیت میں کسی کے چھپائے ہوئے خزانے کی مانند بھی ہے۔ کسی شخص کو وہ خزانہ مل گیا اور وہ اُس نے دوبارہ کھیت میں چھپا دیا۔ وہ اس قدر خوشی سے بھر گیا کہ اُس نے اپنا سب کچھ بیچ ڈالا اور اُس پیسے سے جا کر اُس کھیت کو خرید لیا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-34-05.jpg)
“خدا کی بادشاہی ایک نایاب اور بیش قیمت موتی کی مانند بھی ہے۔ جب وہ موتی ایک موتیوں کے سوداگر کو ملا تو اُس نے اپنا سب کچھ بیچ کر اُن سارے پیسوں سے اُسے خرید لیا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-34-06.jpg)
تب جناب یسوع المسیح نے ایک کہانی اُن لوگوں کو سنائی جو اپنے اعمال صالحہ پر اعتماد کرتے تھے اور دوسرے لوگوں کو حقیر سمجھتے تھے۔ انہوں نے کہا،“دو آدمی ہیکل میں دعا کرنےکے لیے گئے۔ اُن میں سے ایک تو محصول لینے والا گنہگار اور دوسرا ایک مذہبی رہنما تھا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-34-07.jpg)
“مذہبی رہنما نےاِس طرح سے دعا کی،‘خداوند تیرا شکر ہو کہ میَں دوسرو‎ں کی طرح ایک گنہگارنہیں ہوں-جیسا کہ ڈاکو، ظالم، زناکار،اور نہ ہی اِس محصول لینےوالے کی مانند ہوں۔’”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-34-08.jpg)
“‘میَں ہفتے میں دو بار روزہ رکھتا ہوں اور اپنی تمام آمدنی اور مال کا دس فیصدتجھے دیتا ہوں’”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-34-09.jpg)
“لیکن محصول لینے والا مذہبی شخص سے بہت دورکھڑا رہا اور یہاں تک کہ آسمان کی طرف نگاہ بھی نہ کی۔ اِس کے بجائے، وہ اپنی مٹھی سے اپنی چھاتی پیٹتا اور دعا کرتا رہا،‘اے خدا، برائے مہربانی مجھ پر رحم فرما کیونکہ میَں گنہگار ہوں’”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-34-10.jpg)
پھر جناب یسوع المسیح نے کہا، “میَں تم سے سچ کہتا ہوں، خدا نے محصول لینے والے کی دعا سنی اور اُسے راستباز قرار دیا۔ لیکن اُس نے مذہبی رہنما کی دعا کو پسند نہیں کیا۔ خدا ہر عاجز کو سرفراز کرے گا، اور ہر مغرور کا سر نیچا کرے گا۔”
_متی 13: 31-33، 44-46؛ مرقس 4: 30-32؛ لوقا 13: 18-21؛ 18: 9-14سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

55
content/35.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,55 @@
# 35۔ ایک رحمدل باپ کی کہانی
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-35-01.jpg)
ایک دن، جناب یسوع المسیح بہت سے محصول لینے والوں اور دیگر گنہگاروں کوجو اُنہیں سننے آئے تھے تعلیم دے رہے تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-35-02.jpg)
وہاں پر کچھ مذہبی راہنما بھی تھے جنہوں نے جناب یسوع المسیح کو دیکھا کہ وہ ان گنہگاروں سے دوستوں کی طرح پیش آرہے ہیں، اور انہوں نے ایک دوسرے سے اُن کے بارے میں تنقید کرنا شروع کر دی۔ پس جناب یسوع المسیح نے انہیں یہ کہانی سنائی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-35-03.jpg)
“ایک آدمی کے دو بیٹے تھے۔ چھوٹے بیٹے نے اپنے باپ سے کہا، اَے باپ، مجھے ابھی اپنی میراث چاہیے!۔ لہٰذا باپ نے اپنی جائیداد کو اپنے دونوں بیٹوں میں تقسیم کر دیا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-35-04.jpg)
“جلد ہی چھوٹے بیٹے نے جو کچھ اُس کا تھا سمیٹا اور دوردارز کسی ملک میں چلا گیا اور اپنی ساری رقم گناہ آلودہ زندگی میں اُاڑ دی۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-35-05.jpg)
“اُس کے بعد، اُس جگہ جہاں چھوٹا بیٹا تھا قحط پڑا، اور اُس کے پاس کھانا کھانے کے لیے بھی پیسے نہیں تھے۔ پس اُسے سُؤر چرانے کا کام ہی مل سکا جو وہ کرنے لگا۔ وہ اِس قدر خستہ حال اور بھوکا تھا کہ وہ سُؤروں کی خوراک کھانا چاہتا تھا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-35-06.jpg)
“بالآخر، چھوٹے بیٹے نے اپنے آپ سے کہا،”میَں کیا کر رہا ہوں؟ میرے باپ کے تمام نوکروں کے پاس کھانے کو افراط سے ہے اور میَں یہاں بھوک سے مر رہا ہوں۔ میَں واپس اپنے باپ کے پاس لوٹ جاؤں گا اور اُس سے کہوں گا کہ مجھے اپنے نوکروں کی طرح ایک نوکر بنا لے۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-35-07.jpg)
“پس چھوٹے بیٹے نے واپس اپنے باپ کے گھر کی راہ لی۔ جب وہ ابھی کچھ دور ہی تھا، اُس کے باپ نے اُسے دیکھا اور اُسے اپنے بیٹے پر ترس آیا۔ وہ اپنے بیٹے کی طرف بھاگا اورجا کر اُسے گلے لگایا اور چوما۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-35-08.jpg)
“تب بیٹے نے کہا، ‘اَے باپ، میَں نے خدا اور تیرے خلاف گناہ کیاہے۔ میَں آپ کا بیٹا ہونے کے لائق نہیں ہوں۔’”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-35-09.jpg)
“مگر اس کے باپ نے اپنے نوکروں میں سے ایک کو کہا، ‘جلدی جاؤ اور بہترین لباس لاکر میرے بیٹے کو پہناؤ! اُس کی انگلی میں انگوٹھی ڈالو اور اُس کے پیروں میں جوتے پہناؤ۔ پھر بہترین بچھڑا ذبح کرو تاکہ ہم دعوت کریں اور جشن منائیں، کیونکہ میرا بیٹا مر گیا تھا مگر اب زندہ ہو گیا ہے! یہ کھو گیا تھا، مگر اب مل گیا ہے!’”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-35-10.jpg)
“پس لوگ اس بات کی خوشی منانے لگے۔ کچھ دیر بعد، بڑا بیٹا کھیتوں میں کام کرنے کے بعد گھر آیا۔ اُس نے ناچنے گانے کی آواز سنی اور جاننا چاہا کہ یہ سب کچھ کیوں ہو رہا ہے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-35-11.jpg)
“جب بڑے بیٹے کو پتا چلا کہ وہ اُس کے بھائی کی وجہ سے خوشی منا رہے ہیں جو واپس آگیا ہے تو وہ بہت ناراض ہوا اور گھر کے اندرداخل نہ ہُوا۔ اُس کاباپ باہر آیا اور اُسکی منت کرنے لگا کہ اندر آ کر خوشی منائے ، لیکن اُس نےاندر آنے سے انکار کر دیا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-35-12.jpg)
بڑے بیٹے نے اپنے باپ سے کہا،’میَں نے اِن تمام برسوں میں آپ کے لئے ایمانداری سے کام کیا! میَں نے کبھی آپ کی نافرمانی نہیں کی اورپھر بھی آپ نے مجھے ایک چھوٹی سی بکری تک نہیں دی کہ میَں اپنے دوستوں کے ساتھ خوشی منا سکتا۔ لیکن جب یہ آپ کا بیٹا آپ کا سارا مال اپنی گناہ آلود زندگی میں ُلٹا کر گھر آیا ہے تو آپ نے ایک بہترین بچھڑا اِس کے لئے ذبح کیا!"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-35-13.jpg)
“باپ نے جواب دیا،‘میرے بیٹے، تم ہر وقت میرے ساتھ ہو، اور میری ہر ایک چیز تمہاری ہے۔ لیکن ہمارا خوشی منانا مناسب تھا کیونکہ تمہارا بھائی مر گیا تھا مگراب زندہ ہے۔ وہ کھو گیا تھا، مگراب ملا ہے!’”
_لوقا32-11:15 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

31
content/36.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,31 @@
# 36۔ تبدیلی
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-36-01.jpg)
ایک دن، جناب یسوع المسیح نے اپنےتین شاگردوں، پطرس، یعقوب اور یوحنا کو ساتھ لیا۔ (یوحنا نامی شاگرد وہ شخص نہیں تھا جس نے جناب یسوع المسیح کوبپتسمہ دیا۔) اور دعا کرنے کے لئے اکیلے ایک اونچے پہاڑ پر چڑھ گئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-36-02.jpg)
جب جناب یسوع المسیح دعا کر رہے تھے، تو اُن کا چہرہ سورج کی مانند روشن ہو گیا اور اُنکے کپڑے روشنی کی طرح سفید ہوگئے، ایسے سفید کہ زمین پر اُس کے مقابلے میں سفید کوئی نہیں بنا سکتا تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-36-03.jpg)
تب حضرت موسیٰ اور حضرت ایلیاہ ظاہر ہوئے۔ یہ لوگ زمین پر اُن سے سینکڑوں سال پہلے رہ چکے تھے۔ انہوں نے جناب یسوع المسیح سے اُنکی موت کے بارے میں گفتگو کی، جو کہ جلد ہی یروشلم میں ہونے والی تھی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-36-04.jpg)
جب حضرت موسیٰ اورحضرت ایلیاہ جناب یسوع المسیح کے ساتھ بات کر رہے تھےتو پطرس نے جناب یسوع المسیح سے کہا،“ہمارا یہاں آنا بہت اچھا ثابت ہوا ہے۔ ہمیں یہاں تین ڈیرے بنانے چاہیں،ایک آپ کے لئے ایک حضرت موسیٰ کے لئے اور ایک حضرت ایلیاہ کے لئے۔” پطرس یہ نہ جانتا تھا کہ وہ کیا کہہ رہا ہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-36-05.jpg)
پطرس ابھی بول ہی رہا تھا کہ ایک روشن بادل نے نیچے آ کر اُنہیں گھیر لیا اور بادل میں سے ایک آواز آئی جس نے کہا،“یہ میرا بیٹا ہے جسےمیَں پیارکرتا ہوں۔ میَں اِس سے خوش ہوں۔ اِس کی بات سنو۔” تینو ں شاگرد خوفذدہ ہو کر زمین پر گر پڑے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-36-06.jpg)
پھر جناب یسوع المسیح نے اُن کو چُھوکر کہا، “ڈرو مت۔ اُٹھو۔” جب انہوں نے ارد گرد دیکھا، تو صرف ایک جناب یسوع المسیح ہی وہاں موجود تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-36-07.jpg)
جناب یسوع المسیح اور وہ تینوں شاگرد واپس پہاڑ سے نیچےاُتر آئے۔ پھر جناب یسوع المسیح نے اُن سےکہا، “جو کچھ یہاں ہُوا اِس کے بارے میں کسی سے نہ کہنا۔ میَں جلد ہی مر جاؤں گا اور پھردوبارہ زندہ ہو جاؤں گا۔ اُس کے بعد، تم چاہو تو لوگوں کو بتا سکتے ہو۔”
_متی 17: 1-9؛ مرقس 9: 2-8؛ لوقا 9: 28-36 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

47
content/37.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,47 @@
# 37۔ جناب یسوع المسیح مردوں میں سے لعزرکوزندہ کرتے ہیں
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-37-01.jpg)
ایک دن، جناب یسوع المسیح کولعزر کےبیمار ہونے کا پیغام موصول ہوا۔ لعزر اور اُس کی دو بہنیں، مریم اور مرتھا، جناب یسوع المسیح کے قریبی دوست تھے۔ جناب یسوع المسیح نے یہ خبر سنی تو کہا کہ “اِس بیماری کا اختتام موت نہیں ہوگا، بلکہ یہ خدا کے جلال کے لئے ہے۔” جناب یسوع المسیح کواپنے دوستوں سے محبت تھی، لیکن اُنہوں نے دو دن تک جہاں وہ تھے وہیں رہ کر انتظار کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-37-02.jpg)
دو دن گزر جانے کے بعد، جناب یسوع المسیح نے اپنے شاگردوں سے کہا، “آؤ یہودیہ کو واپس لوٹ چلیں ۔” اُنکے شاگردوں نے جواباً کہا“لیکن اُستاد،تھوڑی ہی دیر پہلے وہاں وہ لوگ آپ کو قتل کرنا چاہتے تھے!” جناب یسوع المسیح نے کہا، “ہمارا دوست لعزر سو گیا ہے، اوریہ ضروری ہے کہ میَں اُسے جگا‎ؤں”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-37-03.jpg)
جناب یسوع المسیح کے شاگردوں نے جواب دیا ،“اُستاد، اگر لعزر سو رہا ہے تووہ جاگ جائے گا۔” پھر جناب یسوع المسیح نے انہیں صاف صاف بتایا کہ، “لعزر مر گیا ہے۔ میَں خوش ہوں کہ میَں وہاں نہیں تھا، تاکہ تم مجھ پر ایمان لاؤ۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-37-04.jpg)
جناب یسوع المسیح جب لعزر کے شہر میں پہنچے تو، لعزرکو مرے ہوئے چار دن ہو چکے تھے۔ مرتھا جناب یسوع المسیح سے ملنے باہر گئی اورکہا،“اِےمالک، اگر آپ یہاں ہوتے، تو میرا بھائی نہ مرتا۔” لیکن میَں یہ ایمان رکھتی ہوں کہ جو کچھ بھی آپ خدا سے مانگیں وہ آپ کو دے گا۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-37-05.jpg)
جناب یسوع المسیح نے جواب دیا،“قیامت اور زندگی میَں ہوں۔ جو کوئی بھی مجھ پر ایمان لائے،اگرچہ وہ مربھی جائےتو بھی وہ زندہ رہے گا ۔ ہر کوئی جو مجھ پر ایمان رکھتا ہے کبھی نہیں مرے گا۔کیا آپ اس پر یقین کرتی ہیں؟” مرتھا نے جواب دیا، “جی ہاں، مالک! میَں ایمان رکھتی ہوں کہ آپ ہی موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا)، خدا کے بیٹے ہیں۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-37-06.jpg)
پھر مریم آپہنچی۔ وہ جناب یسوع المسیح کے قدموں میں گر کر بولی، “مالک، صرف آپ اگریہاں ہوتے تو میرا بھائی نہ مرتا۔” جناب یسوع المسیح نے اُن سے پوچھا، “تم نے لعزرکو کہاں رکھا ہے؟” اُنہوں نے اُن سے کہا،“وہ قبر میں ہے، آئیں اور دیکھ لیں۔” پھر جناب یسوع المسیح روئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-37-07.jpg)
قبرایک غارمیں تھی اور اُسے ایک پتھر سے بند کردیا گیا تھا۔ جناب یسوع المسیح جب قبر پر پہنچے تو انہوں نےکہا، “پتھرکو ہٹا دو۔” لیکن مرتھا بولی،" اُسے مرے ہوئے چار دن ہو گئے ہیں۔ اب تو بد بو آرہی ہو گی۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-37-08.jpg)
جناب یسوع المسیح نے جواب دیا،" کیا میَں نے تم سے نہ کہا تھا کہ اگر مجھ پرایمان لاؤ توخدا کا جلال دیکھو گی؟ " تواُنہوں نے وہ پتھر لڑھکا کر ہٹا دیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-37-09.jpg)
پھر جناب یسوع المسیح نے آسمان کی طرف دیکھ کر کہا،" اَے باپ، میری بات سننے کا شکریہ ۔ میَں جانتا ہوں کہ آپ ہمیشہ میری سنتے ہیں، لیکن میَں اِن تمام لوگوں کی خاطر جو یہاں کھڑے ہیں،یہ کہتا ہوں، تاکہ یہ یقین کریں کہ آپ نے مجھے بھیجا ہے۔" پھر جناب یسوع المسیح نے بلند آواز سے کہا “لعزر، باہر آجا!”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-37-10.jpg)
اور لعزر باہر آگیا! وہ کفن میں لپٹاہوا تھا۔ جناب یسوع المسیح نے اُن سے کہا،“کفن اتارنے میں اُس کی مدد کرو !” اِس معجزہ کی وجہ سے بہت سے یہودی جناب یسوع المسیح پر ایمان لےآئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-37-11.jpg)
لیکن یہودیوں کے مذہبی رہنما حسد کر تے تھے اور وہ اکھٹے ہو کر منصوبہ بنانے لگے کہ کس طرح وہ جناب یسوع المسیح اور لعزر کوقتل کریں۔
_یوحنا 11: 1-46 سے لی گئ بائبل کی ایک کہانی_

63
content/38.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,63 @@
# 38۔ جناب یسوع المسیح کے ساتھ دغابازی
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-38-01.jpg)
یہودی ہر سال عیدِ فسح منایا کرتے تھے۔ یہ اس بات کا جشن تھا کہ کس طرح خدا نے ا ُن کے آباواجداد کوکئی صدیاں پہلے مصر کی غلامی سے بچایا تھا۔ جناب یسوع المسیح کے اعلانیہ عوامی تبلیع اور درس و تدریس شروع کرنے سے تقریباًتین سال بعد،جناب یسوع المسیح نے اپنے شاگردوں کو بتایا کہ وہ عیدِ فسح اُن کے ساتھ یروشلیم میں منانا چاہتے ہیں، اور یہ کہ وہاں اُن کو قتل کر دیا جائے گا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-38-02.jpg)
جناب یسوع المسیح کے شاگردوں میں ایک یہوداہ نامی آدمی تھا۔ یہوداہ رسولوں کے پیسوں کی تھیلی کا ذمہ دار تھا لیکن اُسے پیسے سے پیار تھا اور اکثر تھیلی میں سے پیسے چُرا لیا کرتا تھا۔ جناب یسوع المسیح اور اُن کے شاگردوں کے یروشلم پہنچے کے بعد، یہوداہ یہودی رہنماؤں کے پاس گیا اور کچھ رقم کے بدلے میں اُن سے جناب یسوع المسیح کو دھوکہ دینے کی پیشکش کی۔ وہ یہ جانتا تھاکہ یہودی رہنما جناب یسوع المسیح کے موعودامسیح ہونے کا انکار کرتے ہیں اور یہ کہ وہ اُنہیں قتل کرنےکی سازش کر رہے ہیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-38-03.jpg)
امام ِاعظم کی قیادت میں یہودی رہنماؤں نے یہوداہ کو تیس چاندی کے سکے اداکئے کہ وہ جناب یسوع المسیح کو دھوکہ دے۔ یہ بالکل ویسے ہی ہُوا جیسا کہ انبیاء نے پیشن گوئی کی تھی۔ یہوداہ راضی ہو گیا اور رقم لے کر چلا گیا۔ وہ ایسے موقع کی تلاش میں رہا کہ جناب یسوع المسیح کی گرفتاری میں اُن کی مدد کر سکے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-38-04.jpg)
یروشلم میں، جناب یسوع المسیح نے عیدِفسح اپنے شاگردوں کے ساتھ منائی۔ فسح کے کھانے کے دوران، جناب یسوع المسیح نے روٹی لے کر اُسے توڑا۔ اُنہوں نے کہا کہ،“یہ لو اور اِس کو کھاؤ۔ یہ میرا بدن ہے، جو تمہارے لئے دیا جاتا ہے۔ مجھے یاد کرنے کے لئے یہی کیا کرو۔” اِس طرح جناب یسوع المسیح نے کہا کہ اُن کا بدن اُن لوگوں کی قربانی کے لئے دیا جائے گا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-38-05.jpg)
پھر جناب یسوع المسیح نے ایک پیالہ اٹھایا اورکہا،“اِسے پیئو۔ یہ میرےنئے عہد کا خون ہے جو کہ گناہوں کی معافی کے لئے بہایا جاتا ہے۔ جب بھی تم اِسے پیو تو مجھے یاد کیا کرو۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-38-06.jpg)
پھر جناب یسوع المسیح نے شاگردوں سے کہا،“تم میں سے ایک میرے ساتھ غداری کرے گا۔” شاگردبےحد حیران ہوے اور پوچھنے لگےکہ کون ہے جو اِیسا کام کر سکتا ہے۔ جناب یسوع المسیح نے کہا، “غدار وہی شخص ہےجسےمیَں یہ روٹی کا ٹکڑا دوں گا۔” پھر اُنہوں نے یہوداہ کو روٹی دی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-38-07.jpg)
یہوداہ کے روٹی لینے کے بعد، شیطان اُسکے اندر آ گیا۔ یہوداہ اُنہیں چھوڑ کر یہودی رہنماوں کے پاس گیا کہ جناب یسوع المسیح کی گرفتاری میں اُن کی مددکرے۔ یہ رات کا وقت تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-38-08.jpg)
کھانے کے بعد، جناب یسوع المسیح اور اُن کے شاگرد زیتون کے پہاڑ پر چلے گئے۔ جناب یسوع المسیح نے کہا،“آج رات تم سب مجھے چھوڑ دو گے۔ یہ، لکھا ہے، ‘میَں چرواہے کو مار ڈالوں گا اور تمام بھیڑیں تتر بتر ہو جائیں گی۔’”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-38-09.jpg)
پطرس نے جواب دیا، “اگرچہ باقی کے سب دوسرے آپ کو چھوڑ دیں لیکن میَں آپ کو نہیں چھوڑوںگا!” پھر جناب یسوع المسیح نے پطرس سےکہا، “شیطان تمھیں قبضے میں لینا چاہتا ہے، لیکن پطرس، میَں نےتمہارے لئے دعا کی ہے، کہ تمہارا ایمان نہ ڈگمگائے۔ اس کے باوجود، آج رات مرغ کے بانگ دینے سے پہلے،تم تین مرتبہ اِس بات کا انکار کرو گے کہ مجھے جانتےہو۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-38-10.jpg)
پطرس نے پھرجناب یسوع المسیح سے کہا، “اگر مجھے مرنابھی پڑے تو بھی میَں آپ کا کبھی انکار نہیں کروں گا!” دوسرے شاگردوں نے بھی یہی بات کہی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-38-11.jpg)
پھر جناب یسوع المسیح اپنے شاگردوں کے ساتھ گتسمنی نامی ایک جگہ چلے گئے۔ جناب یسوع المسیح نے اپنے شاگردوں سے کہا کہ دعا کریں کہ وہ آزمائش میں نہ پڑجائیں۔ پھر جناب یسوع المسیح خود اکیلےدعا کرنے کے لیے چلے گئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-38-12.jpg)
جناب یسوع المسیح نے تین بار دعا کی،“اےمیرے باپ، اگر ممکن ہو تو، مجھے یہ اذیت کا پیالہ پینےسے باز رکھ۔ لیکن اگر لوگوں کے گناہوں کی معافی کے لئے کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے تو پھر تیری مرضی پوری ہو ۔” جناب یسوع المسیح بہت پریشان تھے اور اُن کا پسینہ خون کی بوندوں کی مانند تھا۔ خدا نے اُنہیں حوصلہ دینے کے لیے ایک فرشتہ بھیجا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-38-13.jpg)
ہر دفعہ دعا کرنے کے بعد، جناب یسوع المسیح اپنے شاگردوں کے پاس لوٹے، مگر وہ سو رہے ہوتے۔ تیسری بار لوٹنے پر جناب یسوع المسیح نے کہا،“جاگو! میرا پکڑوانےوالا یہاں آ پہنچا ہے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-38-14.jpg)
یہوداہ یہودی رہنماؤں، فوجیوں، اور ایک بڑی بھیڑ کے ساتھ آیا۔ وہ تلواریں اور لاٹھیاں لیے ہوے تھے۔ یہودا ہ جناب یسوع المسیح کے پاس آیا اور کہا، “سلام ہو، اُستاد،” اور اُنہیں چوما۔ اِس طرح اُس نے نشان دہی کی کہ یہودی رہنماؤں کو پتہ چلے کہ کس کو گرفتار کرنا ہے۔ پھر جناب یسوع المسیح نے یہوداہ سے کہا،“کیا تُو مجھے ایک بوسالے کر دغا دیتا ہے؟”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-38-15.jpg)
جونہی سپاہیوں نے جناب یسوع المسیح کو گرفتار کیا تو پطرس نے اپنی تلوار نکال کر سردار کاہن کے نوکر کا کان اُڑا دیا۔ جناب یسوع المسیح نے کہا،“تلوارکومیان میں واپس رکھ ! میَں اپنے باپ سے فرشتوں کی ایک فوج اپنےدفاع کے لئے بلوا سکتا ہو‎ں۔ لیکن مجھے اپنے باپ کی اطاعت کرنا ضروری ہے۔” پھر جناب یسوع المسیح نے اُس آدمی کے کان کو ٹھیک کر دیا۔ جب جناب یسوع المسیح کو گرفتار کر لیا گیا ،تو تمام شاگرد بھاگ گئے۔
_متی 26: 14-56؛ مرقس 14: 10-50؛ لوقا 22: 1-53؛ یوحنا 12: 6؛ 18: 1- 11 سے لی گئ بائبل کی ایک کہانی_

51
content/39.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,51 @@
# 39۔ جناب یسوع المسیح پر مقدمہ چلایا جاتا ہے
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-39-01.jpg)
یہ آدھی رات کا وقت تھا۔ سپاہی جناب یسوع المسیح کوسردار کاہن کے گھر لے گئے تاکہ وہ اُن سے پوچھ گیچھ کر سکیں۔ پطرس نے اُن سے فاصلہ رکھتے ہوۓ اُن کا پیچھا کیا۔ جب جناب یسوع المسیح کو گھر کے اندر لےگے، تو پطرس باہر ہی رہا اور آگ تاپنے لگا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-39-02.jpg)
گھر کے اندر، یہودی رہنماؤں نے جناب یسوع المسیح پر مقدمہ چلایا۔ وہ بہت سے جھوٹے گواہ لے آئےجنہوں نے اُن کے بارے میں جھوٹ بولا ۔ تاہم، اُن کے بیانات ایک دوسرے سے متفق نہیں تھے، تو یہودی رہنما یہ ثابت نہ کر سکے کہ اُنہوں نے کوئی بھی جرم کیا ہے۔ جناب یسوع المسیح نے کچھ بھی نہ کہا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-39-03.jpg)
آخر کار، سردار کاہن نے جناب یسوع المسیح کی جانب براہ راست نظر کر کے کہا، “ہمیں بتا کیا تو ہی زندہ خدا کا بیٹا مسیح ہے؟”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-39-04.jpg)
جناب یسوع المسیح نے کہا، “میَں ہوں، اور تم مجھے خدا کے ساتھ بیٹھے اور آسمان سے آتے دیکھو گے۔ امام اعظم نے غصے میں اپنے کپڑے پھاڑ ڈالے اور دوسرے مذہبی رہنماؤں پر چلّایا کہ،”ہمیں مزید گواہوں کی ضرورت نہیں ہے! تم نے اِسے یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ وہ خدا کا بیٹا ہے۔ آپ لوگوں کا کیا فیصلہ ہے؟ "
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-39-05.jpg)
تمام یہودی رہنماؤں نے امام اعظم کو جواب دیا ، “یہ موت کا مستحق ہے!” پھر اُنہوں نےجناب یسوع المسیح کی آنکھوں پر پٹی باندھی، اُن پر تھوکا، اُنہیں مارا، اور اُنکا مذاق اڑایا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-39-06.jpg)
پطرس جب اُس گھر کے باہر انتظار کر رہا تھا تو ایک نوکرانی نے اُسے دیکھ کر کہا، “تم بھی تو یسوع کے ساتھ تھے!” پطرس نے انکار کر دیا۔ بعد میں، ایک اَور لڑکی نے یہی بات کہی، اور پطرس نے پھر انکار کر دیا۔ آخرکار، لوگوں نے کہا،“ہم یہ جانتے ہیں کہ تم یسوع کے ساتھ تھے کیونکہ تم دونوں گلیل ہی سے ہو۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-39-07.jpg)
پھرپطرس نے قسم کھا کر کہا،" اگرمیَں اِس آدمی کو جانتا ہوں تو خدا مجھ پر لعنت کرے!" فوری طور پر، ایک مرغ نے بانگ دی، اور جناب یسوع المسیح نے مڑ کر پطرس کی طرف دیکھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-39-08.jpg)
پطرس وہاں سے چلا گیا اور پھوٹ پھوٹ کر رویا۔ دریں اثنا، یہوداہ، جس نے دھوکہ دیا تھا، دیکھا کہ یہودی رہنماؤں نے جناب یسوع المسیح کےمرنے کی سازش کی ہے۔ یہوداہ غم زدہ ہو کر وہاں سے چلا گیا اوراُس نےخودکشی کرلی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-39-09.jpg)
اگلے دن صبح سویرے، یہودی رہنما جناب یسوع المسیح کو رومی گورنر پیلاطس کے پاس لے آئے۔ انہیں یہ امید تھی کہ پیلاطس جناب یسوع المسیح کو مجرم قرار دے کر سزائےموت سنا دے گا ۔ پیلاطس نے جناب یسوع المسیح سے پوچھا،“کیا تو یہودیوں کا بادشاہ ہے؟”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-39-10.jpg)
جناب یسوع المسیح نے جواب دیا،“آپ نےیہ خود کہا ہے، لیکن میری بادشاہی زمینی بادشاہی نہیں ہے۔ اگر ہوتی، تو میرے نوکر میرے لئے لڑتے۔ میَں زمین پرخدا کی سچائی بتانے کے لئے آیا ہوں۔ ہر کوئی جو سچائی سے محبت کرتا ہے میری بات سنتاہے۔ پیلاطس نے پوچھا،”سچائی کیا ہے؟"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-39-11.jpg)
جناب یسوع المسیح کے ساتھ بات کرنے کے بعد، پیلاطس باہر ہجوم کے پاس چلا گیا اوراُن سے کہنے لگا، “مجھے اِس شخص میں کوئی جرم دکھائی نہیں دیتا۔” لیکن یہودی رہنما اور ہجوم چلّایا، “اِسے مصلوب کیا جائے!” پیلاطس نے جواب دیا، “یہ مجرم نہیں ہے۔” لیکن اُنہوں نے اوَر بھی زیا دہ شور مچایا۔ پھر پیلاطس نے تیسری مرتبہ کہا، “اس نے کوئی مجرم نہیں کیا!”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-39-12.jpg)
پیلاطس اِس بات سے ڈر گیا کہ ہجوم فساد نہ برپا کر دے، تو وہ اِس بات پر راضی ہو گیا کہ اپنے سپاہیوں سے جناب یسوع المسیح کو مصلوب کروا دے۔ رُومی سپاہیوں نے جناب یسوع المسیح کو کوڑےمارکر اُنہیں ایک شاہی چوغا اور کانٹوں سے بنا ہوا تاج پہنا دیا۔ پھر اُنہوں نے یہ کہتے ہوئے ُاس کا مذاق اڑایا، “دیکھو، یہودیوں کے بادشاہ کو!”
_متی 26: 57-27: 26؛ مرقس 14: 53-15: 15؛ لوقا 22: 54-23: 25؛ یوحنا 18: 12-19: 16سے لی گئ بائبل کی ایک کہانی_

39
content/40.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,39 @@
# 40۔ جناب یسوع المسیح کو مصلوب کیا جاتا ہے
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-40-01.jpg)
فوجی سپاہی جناب یسوع المسیح کا مذاق اڑانے کے بعداُنہیں مصلوب کرنے کے لیے لے گے۔ اُنہوں نے جناب یسوع المسیح کو وہ صلیب اٹھوائی جس پر اُنہیں مصلوب کیا جانا تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-40-02.jpg)
سپاہی جناب یسوع المسیح کو اُس جگہ لے کر آئے جو“کھوپڑی”کے نام سے جانی جاتی تھی اور اُن کے ہاتھوں اور پیروں کو کیلوں سےصلیب پر جڑ دیا۔ لیکن جناب یسوع المسیح نے کہا،“اَے باپ، انہیں معاف کر دے کیونکہ یہ نہیں جانتے کہ کیا کر رہے ہیں۔” پیلاطس نے یہ حکم دیا کہ جناب یسوع المسیح کی صلیب پر، اُن کے سر کے اوپر، یہ لکھ کر لگایا جائے،“یہودیوں کابادشاہ۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-40-03.jpg)
سپاہیوں نے جناب یسوع المسیح کے لباس پرقرعہ ڈالا۔ اُنکے ایسا کرنے سے،اُنہوں نے اُس پیشن گوئی کو پورا کیا جِس میں کہاگیا تھا کہ،“وہ میرے کپڑے آپس میں تقسیم کر تے ہیں، اور میرے لباس پر قرعہ ڈالتےہیں۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-40-04.jpg)
جناب یسوع المسیح کو دو ڈاکوؤں کے درمیان مصلوب کیا گیا تھا۔‎ اُن میں سے ایک نے آپ کا مذاق اڑایا، لیکن دوسرے نے کہا،“کیا تجھے خدا کا خوف نہیں ہے؟ ہم تو مجرم ہیں، لیکن یہ شخص تو بے قصور ہے۔” پھر اُس نے جناب یسوع المسیح سے کہا،“برائے مہربانی مجھے اپنی بادشاہی میں یاد ر کھنا۔” آپ نے اُسےجواب دیا،" تُو آج ہی جنت میں میرے ساتھ ہو گا۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-40-05.jpg)
یہودی رہنماؤں اوربھیڑ میں دوسرے لوگوں نے جناب یسوع المسیح کا مذاق اڑایا۔ اُنہوں نے کہا،“اگر تُو خدا کا بیٹا ہے، تو صلیب پر سے اتر آ اور اپنے آپ کو بچا لے! پھر ہم تجھ پر ایمان لےآئیں گے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-40-06.jpg)
پھر اُس پورےعلاقےمیں آسمان مکمل طور پر سیاہ ہو گیا، حالانکہ یہ دوپہرکا وقت تھا۔ یہ تاریکی بارہ بجے سے لے کر سہ پہر تین بجے تک رہی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-40-07.jpg)
پھر جناب یسوع المسیح نے چلّاّ کر کہا،" ختم ہو گیا ہے! اَے باپ، میَں اپنی روح تیرےہاتھوں میں دیتا ہوں۔" پھر اُنہوں نے اپنا سر جھکا کراپنی جان دے دی۔ جب وہ مر گئے تو وہاں ایک زلزلہ آیا اورہیکل میں وہ بڑا پردہ جو خدا کی موجودگی کو لوگوں سے الگ رکھتا ہےاوپر سے نیچے تک، بیچ میں سے پھٹ گیا ۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-40-08.jpg)
اپنی موت کے ذریعے، جناب یسوع المسیح نے لوگوں کے خدا کے پاس آنے کا ایک راستہ کھول دیا۔ وہ سپاہی جوجناب یسوع المسیح کی نگرانی کررہا تھا اُن تمام باتوں کا گواہ ہے جو اُن کے ساتھ ہوئیں،اور وہ کہنے لگا،“یقیناً، یہ آدمی بے قصور تھا۔” وہ خدا کا بیٹا تھا۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-40-09.jpg)
پھر یوسف اور نیکُدِیُمس نے پیلاطس سے جناب یسوع المسیح کی لاش حاصل کرنے کی اجازت مانگی،یہ وہ دو یہودی رہنما تھےجو جناب یسوع المسیح کو مسیح موعودتسلیم کرتے تھے۔ اُنہوں نے اُن کی لاش کو کپڑے میں لپیٹ کر چٹان میں بنائی گئی ایک قبر میں رکھ دیا۔ پھر اُنہوں نے ایک بڑا پتھر قبر کا منہ بند کرنے کے لیے اُسکے سامنے لڑھکادیا۔
_متی 27: 27-61؛ مرقس 15: 16-47؛ لوقا 23: 26-56؛ یوحنا 19: 17-42 سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

35
content/41.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,35 @@
# 41۔ خدا جناب یسوع المسیح کو مردوں میں سے زندہ کرتا ہے
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-41-01.jpg)
سپاہیوں کے جناب یسوع المسیح کو مصلوب کرنے کے بعد، یہودی رہنماؤں نے پیلاطس سے کہا، “اِس جھوٹے، یسوع، نے یہ کہا تھا کہ وہ تین دن کے بعد مردوں میں سے جی اٹھے گا۔ کسی نہ کسی کوقبر کا پہرا ضرور دینا ہو گا تاکہ اِس بات کی تسلی کی جا سکے کہ اُسکے شاگرد میت کو چرانہ لے جائیں اور پھر اُس کے مردوں میں سے جی اٹھنے کا چرچا کرنے لگیں۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-41-02.jpg)
پیلاطس نے کہا، “کچھ سپاہیوں کو لےجاؤ اور جہاں تک ہو سکے قبرکی حفاظت اور نگرانی کرو۔” چنانچہ اُنہوں نے قبر کے منہ پر رکھے پتھر پر مہرلگا دی اور اِس یقین دھانی کے لیے کہ کوئی بھی اُنکی میت کو چُرا نہ سکے، وہاں سپاہی کھڑے کر دیئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-41-03.jpg)
جناب یسوع المسیح کےدفنانے کے بعد کا دن سبت کا دن تھا، اور یہودیوں کو اُس دن کسی بھی قبر کے پاس جانے کی اجازت نہیں تھی۔ سبت کےاگلے دن صبح سویرے کئی عورتوں نےجناب یسوع المسیح کی قبر پر جانے کی تیاری کی تاکہ اُن کی میت پربہت سے مصالحے لگا سکیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-41-04.jpg)
اچانک،وہاں ایک بڑا زلزلہ آیا۔ ایک فرشتہ جو کہ آسمان سے چمکتی بجلی کی مانند روشن تھا آسمان سے وہاں ظاہر ہوا۔ وہ اُس پتھر کو جو قبر کے منہ پررکھا تھا لڑھکاکراُس پربیٹھ گیا۔ قبر کی نگرانی کرنے والے سپاہی ڈر گئے اور مردہ آدمیوں کی طرح زمین پر گر پڑے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-41-05.jpg)
جب خواتین قبر پر پہنچیں،تو فرشتے نے اُن سے کہا، " ڈرو مت۔ جناب یسوع المسیح یہاں نہیں ہيں۔ وہ مردوں میں سے جی اٹھےہیں، ویسے ہی جیسے اُنہوں نے کہا تھا کہ وہ جی اُٹھیں گے!قبر کے اندر دیکھو۔" خواتین نے قبر میں چھانک کر دیکھا جہاں جناب یسوع المسیح کی لاش رکھی گئی تھی ۔ اُنکی لاش وہاں نہیں تھی!
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-41-06.jpg)
پھر فرشتےنے خواتین کو بتایا، “جاؤ اور شاگردوں کو بتاو، ‘جناب یسوع المسیح مردوں میں سے جی اُٹھے ہيں’ اور وہ تم سے پہلے گلیل کو جائیں گے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-41-07.jpg)
خواتین خوف اور انتہائ خوشی سے بھرپور تھیں۔ وہ شاگردوں کو خوشخبری دینے کے لئے بھاگ پڑئیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-41-08.jpg)
ابھی خواتین شاگردوں کو خوشخبری دینے کے لئے راستےہی میں تھیں کہ ،جناب یسوع المسیح اُن پر ظاہر ہُوئے،اور اُنہوں نے اُنہیں سجدہ کیا ۔ جناب یسوع المسیح نے کہا،“ڈرو مت۔ جاؤ اورمیرے شاگردوں کو بتاؤ کہ وہ گلیل کو جائیں۔ وہ مجھے وہاں دیکھیں گے۔”
_متی کے27: 62-28: 15؛ مارک 16: 1-11؛ لوقا 24: 1-12؛ یوحنا 20: 1-18سے لی گئ بائبل کی ایک کہانی_

47
content/42.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,47 @@
# 42۔ جناب یسوع المسیح کی آسمان پر واپسی
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-42-01.jpg)
جس روز جناب یسوع المسیح مردوں میں سے جی اُٹھے ، اُن کے شاگردوں میں سے دو شاگرد ایک قریبی شہر کو جا رہے تھے۔ چلتے چلتے، وہ آپس میں اِس بارے میں باتیں کررہے تھے کہ جناب یسوع المسیح کے ساتھ کیا ہُوا تھا۔ اُنہیں یہ اُمید تھی کہ وہ مسیح موعود ہو گا، لیکن اُنہیں قتل کر دیا گیا۔ اب خواتین یہ کہتی ہیں کہ وہ دوبارہ زندہ ہو گئے ہیں۔ انہیں سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ کس بات کا یقین کریں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-42-02.jpg)
جناب یسوع المسیح نے اُن کے پاس پہنچ کر اُن کے ساتھ چلنا شروع کر دیا، لیکن وہ دونوں اُنہیں نہ پہچان سکے۔ اُنہوں نے اُن سے دریافت کیا کہ وہ کس بارے میں بات چیت کر رہے تھے، تو اُنہوں نے وہ تمام حیران کن باتیں جناب یسوع المسیح کے بارے میں بتائیں جو پچھلے کچھ دِنوں میں ہوئیں تھیں۔ وہ یہ سمجھے کہ وہ ایک اجنبی مسافر سےبات کر رہے تھے،جسےیہ پتہ نہ تھا کہ یروشلیم میں کیا ہُواہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-42-03.jpg)
پھر جناب یسوع المسیح نے اُنہیں سمجھایا کہ خدا کا کلام مسیح کے بارے میں کیا کہتا ہے۔ اُنہوں نے اُن کو یاد دلایا کہ انبیاء کہتے ہیں کہ مسیح اذیتیں اٹھائے گا اورقتل کردیا جائے گا،لیکن تیسرے روزدوبارہ جی اٹھے گا۔ جب وہ دونوں آدمی اُس شہر پہنچے جہاں وہ جا رہے تھےاور تقریباً شام ہو چکی تھی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-42-04.jpg)
اُن دونوں مردوں نے جناب یسوع المسیح کو اپنے ساتھ رہنے کی دعوت دی، اور وہ ٹھہر گئے۔ جب وہ شام کا کھانا کھانے کو بیٹھے، تو جناب یسوع المسیح نے روٹی اٹھائی، خدا کا شکر ادا کیا اور پھر اُسے توڑا۔ اچانک، وہ اُنہیں پہچان گئےکہ وہ جناب یسوع المسیح تھے ۔ لیکن اُسی وقت، وہ اُن کی نظروں سے اوجھل ہو گئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-42-05.jpg)
وہ دونوں آدمی ایک دوسرے سے کہنے لگے، “کہ وہ جناب یسوع المسیح تھے! جب وہ ہمیں خدا کا کلام سمجھا رہے تھے تو ہمارے دل جوش سے بھر گئے تھے!” وہ فوراً یروشلیم کو لوٹ گے۔ جب وہ واپس پہنجے، تو اُنہوں نے شاگردوں کو بتایا،“جناب یسوع المسیح زندہ ہیں اور ہم نے اُنہیں دیکھا ہے!”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-42-06.jpg)
وہ باتیں کر ہی رہے تھےکہ جناب یسوع المسیح اچانک اُن کے درمیان کمرے میں آن کھڑے ہُوے اور کہا، “تمہاری سلامتی ہو!” شاگردوں ےاُنہیں ایک بھوت سمجھا لیکن جناب یسوع المسیح نے کہا،" تم کیوں خوف ذدہ ہو اور شک کیوں کرتے ہو؟ میرے ہاتھوں اور پاؤں کو دیکھو۔ بھوتوں کے جسم نہیں ہُوا کرتے، جیسے میرا ہے۔" یہ ثابت کرنے کےلیے کہ وہ کو ئی بھوت نہیں تھے تو اُنہوں نے اُن سے کچھ کھانے کو مانگا۔ اُنہوں نے اُنہیں بُھنی ہوئی مچھلی کا ایک ٹکڑا دیا اور اُنہوں نے اُسے کھا لیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-42-07.jpg)
جناب یسوع المسیح نے کہا،“میَں نے تم سے کہا تھا کہ خدا کے کلام میں میرے بارے میں لکھی ہوئی ہر بات پوری ہونا لازم ہے۔” پھر اُس نے اُن کے ذہنوں‎ ‎کو کھولا‎ ‎تاکہ وہ خدا کے کلام کو سمجھ سکیں۔ اُس نے کہا، “یہ بہت پہلے لکھا تھا کہ مسیح اذیتیں اٹھائے گا، مارا جائے گا، اور پھرمردو‎ں میں سے تیسرے دن جی اُٹھے گا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-42-08.jpg)
“کلام میں یہ بھی لکھا تھا کہ میرے شاگرد اِس بات کی منادی کریں گے کہ اپنے گناہوں کی بخشش(معافی) پانے کیلیے ہر شخص توبہ کرے۔ اِس کی شروعات وہ یروشلم سے کریں گے، اور پھر ہر جگہ تمام قوموں میں جائیں گے۔ تم ان باتوں کے گواہ ہو۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-42-09.jpg)
اگلے چالیس دنوں میں، جناب یسوع المسیح اپنے شاگردوں کو کئی بار دکھائی دیئے۔ ایک بار تو وہ ایک ہی وقت میں ایک ساتھ پانچ سو(500)سے زائد افراد کو دکھائی دیئے! اُنہوں نے بہت سے طریقوں سے اپنے شاگردوں پر ثابت کیا کہ وہ زندہ ہیں، اور اُنہوں نے اُنہیں خدا کی بادشاہی کے بارے میں سکھایا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-42-10.jpg)
جناب یسوع المسیح نے اپنے شاگردوں سے کہا، “آسمان اور زمین کا کل اختیار مجھے دیا گیا ہے۔ لہٰذا، جاؤ اور تمام لوگوں کو شاگرد بناؤ اور اُنہیں باپ، بیٹے، اور پاک روح کے نام پر بپتسمہ دو، اور اُنہیں وہ تمام باتیں جن پر عمل کرنے کا میَں نے تمہیں حکم دیا ہے سکھاؤ۔ یاد رکھو ،میَں ہمیشہ تمہارے ساتھ ہوں گا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-42-11.jpg)
مردوں میں سے جی اٹھنے کے چالیس دن بعد جناب یسوع المسیح نے اپنے شاگردوں سے کہا،“جب تک کہ میرا باپ تمہیں قوت نہ دے اور پاک روح تم پر نازل نہ کرے،یروشلم ہی میں رہو۔” پھر جناب یسوع المسیح آسمان پر چلے گئے، اور ایک بادل نے اُن کو اُن کی نظروں سے چھپا دیا۔ جناب یسوع المسیح ہر چیز پرحکومت کرنے کے لئے خدا کی دہنی طرف جا بیٹھے۔
_متی کے 28 باب کی 16 سے 20 ؛ مارک کے 16 باب کی 12 سے 20؛ لوک کے24 باب کی 13 سے 53؛ یوحنا کے 20 باب کی 19 سے 23؛ اعمال کے 1 باب کی 1 سے 11 آیات سے لی گئ بائبل کی ایک کہانی_

55
content/43.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,55 @@
# 43۔ کلیسیا کی ابتدا
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-43-01.jpg)
جناب یسوع المسیح کی آسمان پر واپسی کے بعد،اُن کے شاگرد یروشلم میں ٹھہرے رہےجیسا کہ آپ نے اُنہیں حکم دیا تھا ۔ مومن وہاں مسلسل دعا کے لئے جمع ہوتے رہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-43-02.jpg)
ہر سال عیدِ فسح کے پچاس دن بعد، یہودی ایک بہت اہم دن مناتے جسےپنتکست کہا جاتا تھا۔ پنتکست وہ وقت تھا جب یہودی فصل کی کٹائی کی خوشی منایا کرتے تھے۔ پنتکست منانے کیلیے یہودی تمام دنیا بھر سےیروشلیم میں اکٹھے ہُوا کرتے تھے۔ اِس سال پنتکست کےوقت جناب یسوع المسیح کےواپس آسمان پر چلے جانے کے تقریبا ایک ہفتے کے بعد آیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-43-03.jpg)
جب کہ تمام مومن اکٹھے تھے،اچانک وہ گھر جہاں وہ موجود تھے آندھی و طوفان کی سی آواز سے بھر گیا۔ پھر آگ کے شعلوں جیسی چیزیں تمام مومنوں کے سروں کے اوپر نمودار ہوئیں۔ وہ سب پاک روح سے بھر گئے اور وہ غیر زبانوں میں بولنا شروع ہوگئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-43-04.jpg)
جب یروشلم میں لوگوں نے وہ شور سنا تولوگوں کا ایک ہجوم یہ دیکھنے کیلیے آیا کہ کیا ہو رہا ہے۔ جب لوگوں نے مومنوں کو خداوند کے شاندار کارناموں کا پرچار کرتے سنا تو وہ دنگ رہ گےکیونکہ وہ اُنہیں اپنی اپنی مادری زبانوں میں سن رہے تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-43-05.jpg)
کچھ لوگوں نے شاگردوں پر نشے میں ہونے کاالزام لگایا۔ لیکن پطرس نے کھڑے ہو کرکہا،" میری بات سنو! یہ لوگ نشے میں نہیں ہیں! یہ حضرت یوئیل نبی کی پیشن گوئی کی تکمیل ہےجس میں خدا نے کہا، ‘آخری دنوں میں، میَں اپنی روح ان پر نازل کروں گا۔’ "
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-43-06.jpg)
اَے اسرائیلیؤ، جناب یسوع المسیح ایک ایسے آدمی تھے جنہوں نے خدا کی قدرت کے بل بوتے بہت سے عظیم نشان اور عجائبات کیے، جیسا کہ تم دیکھ ہی چکے ہو اور جانتے بھی ہو۔ لیکن تم نے اُنہیں مصلوب کیا! "
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-43-07.jpg)
“اگرچہ جناب یسوع المسیح مر گئےلیکن خدانے اُنہیں مردوں میں سے زندہ کیا۔ یہ اُس پیشن گوئی کی تکمیل ہے جو کہتی ہے، ‘آپ اپنے مقدس کو قبر میں سڑنے نہ دیں گے۔’ ہم اِس حقیقت کے گواہ ہیں کہ خدانے جناب یسوع المسیح کو دوبارہ زندہ کر کے اٹھایا ہے۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-43-08.jpg)
“جناب یسوع المسیح اب خدا باپ کے داہنے ہاتھ کی طرف سر بلند کیے گئے ہیں۔ اور جناب یسوع المسیح نے پاک روح کو بھیجا ہے ویسے ہی جیسا کہ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ کریں گے۔ پاک ورح ہی کے باعث وہ تمام چیزیں ہو رہی ہیں جواب آپ دیکھ اور سن رہے ہیں۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-43-09.jpg)
“تم نے اِس آدمی جناب یسوع المسیح ،کو مصلوب کیا۔ لیکن یہ حقیقتا ًجان لو کہ خدا خود جناب یسوع المسیح کے مسیحا اور خداوند(مالک) بننے کی وجہ ہے!”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-43-10.jpg)
وہ لوگ جو پطرس کو سن رہے تھے، اُنکے دلوں پر پطرس کی باتوں کا گہرا اثر ہوا۔ تو اُنہوں نے پطرس اور رسولوں سے پوچھا، “بھا‏ئیو، ہمیں کیا کرنا چاہیے؟”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-43-11.jpg)
پطرس نے اُن کو جواب دیا، “تم میں سے ہر شخص توبہ کرے اور جناب یسوع المسیح مسیح کے نام کا بپتسمہ لے تاکہ خدا تمہارے گناہوں کو معاف کر دے۔ پھروہ تمہیں بھی پاک روح کا تحفہ دے گا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-43-12.jpg)
تقریباً‎ تین ہزار(3000) افراد پطرس کے کہنے پر ایمان لائے اور جناب یسوع المسیح کے شاگرد بن گئے۔ اُن کو بپتسمہ دیا گیا اور وہ یروشلیم کی کلیسیا کا حصہ بن گئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-43-13.jpg)
یہ شاگرد رسولوں سے مسلسل تعلیم پاتے، ایک دوسرے کے ساتھ رہتے، اکٹھے کھانا کھاتے اور مل کر دعا کرتے رہے۔ وہ ایک ساتھ مل کر خدا کی حمدوثناء سے لطف اندوز ہوتے اور اُنکی ہر ایک چیز مشترکہ تھی۔ اُن کے بارے میں ہر کوئی اچھا سوچتا تھا۔ دن بہ دن، زیادہ سے زیادہ لوگ ایمان لاتے گئے۔
_اعمال کی کتاب کے 2 باب سے لی گئ با‏ئبل کی ایک کہانی_

39
content/44.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,39 @@
# 44۔ پطرس اور یوحنا ایک بھکاری کو شفا دیتے ہیں
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-44-01.jpg)
ایک دن، پطرس اور یوحنا ہیکل کو جا رہے تھے۔ وہ‎ ‎جونہی ہیکل کے گیٹ کے قریب پہنچے، تو اُنہوں نے ایک اپاہج شخص کو دیکھا جو بھیک مانگ رہا تھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-44-02.jpg)
پطرس نے لنگڑے آدمی کی طرف دیکھا اور کہا، “میرے پاس تمہیں دینے کے لئے کوئی پیسہ نہیں ہے۔ لیکن جو میرے پاس ہے وہ تمہیں ضرور دوں گا۔ جناب یسوع المسیح کے نام میں اٹھ اور چل!”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-44-03.jpg)
فوراً، خدا نے اپاہج آدمی کو شفا دی، اور وہ چلنے پھرنے اور اچھلنےکودنے لگا، اور خدا کی تعریف کرنے لگا۔ وہ لوگ جو ہیکل کے صحن میں موجود تھے ہکا بکا رہ گئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-44-04.jpg)
لوگوں کی ایک بھیڑ فوراً اُس آدمی کو دیکھنے کے لیے آ‎ئی جس نے شفا پائی تھی۔ پطرس نے اُن سے کہا، “تم کیوں اِس قدر حیران ہو کہ اِس آدمی نے شفا پائی ہے؟” ہم نے اپنی طاقت یا نیکی کے بل بوتے اِس کو شفا نہیں دی۔ بلکہ، یہ جناب یسوع المسیح کی طاقت ہے اور وہ ایمان ہے جو جناب یسوع المسیح دیتے ہیں جس سے اِس آدمی کو شفا ملی ہے۔"
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-44-05.jpg)
“تم وہ لوگ ہو جنہوں نے رُومی گورنر کو کہا تھاکہ وہ جناب یسوع المسیح کو قتل کرے۔ تم نے زندگی کے مصنف کو قتل کر دیا، لیکن خدا نے اُسے مردوں میں سے زندہ کیا۔ اگرچہ تم خود اپنے افعال نہ سمجھ سکتے تھے کہ کیا کر رہے ہو، خدا نے تمہارے اعمال کا استعمال کرتے ہوئے اُن پیشن گوئیوں کو پورا کیا کہ مسیح اذیتیں اٹھائے گا اورمارا جائے گا۔ تو اب، توبہ کرو اور خدا کی طرف رجوع کرو تاکہ تمہارے گناہ دھل جائيں۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-44-06.jpg)
ہیکل کے رہنما پطرس اور یوحنا کی باتوں سے بہت پریشان تھے۔ اُنہوں نے اُن کو گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا۔ لیکن بہت سے لوگ پطرس کے پیغام پر ایمان لے آئے اور جناب یسوع المسیح پر ایمان رکھنے والے آدمیوں کی تعداد تقریباً پانچ ہزار (5000)تک بڑھ گئی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-44-07.jpg)
اگلے دن، یہودی رہنماؤں نے پطرس اور یوحنا کو سردار کاہن اور دوسرے مذہبی رہنماؤں کے سامنے پیش کیا۔ اُنہوں نے پطرس اور یوحنا سے پوچھا، “تم نے کس طاقت کے ذریعے اِس اپاہج شخص کو شفا دی ہے؟ ‎”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-44-08.jpg)
پطرس نے اُنہیں جواب دیا، “یہ شخص جناب یسوع المسیح جو کہ موعودا مسیح (وعدہ کیا ہوا مسیحا) ہیں اُن کی طاقت سے شفا پا کر آپ کے سامنے کھڑا ہے۔ آپ نے تو اُن کو مصلوب کیا، لیکن خدا نے اُنہیں دوبارہ زندہ کر کے اٹھا دیا! آپ نے تو اُنہیں مسترد کر دیا، لیکن جناب یسوع المسیح کی طاقت کے سوا نجات پانے کے لیے کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے!”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-44-09.jpg)
وہ رہنما حیران و پریشان تھے کہ کس دلیری سے پطرس اور یوحنا بول رہے تھے، کیونکہ وہ دیکھ سکتے تھے کہ یہ معمولی آدمی ہیں جو کہ اَن پڑھ ہیں۔ لیکن پھر اُنہیں یہ یاد آیا کہ یہ آدمی جناب یسوع المسیح کے ساتھ رہے تھے۔ پطرس اور یوحنا کو دھمکانے کے بعد، انہوں نے انہیں جانے دیا۔
_اعمال کی کتاب کا 3 باب اور اسکی 1سے 4 اور 22 آیات سے لی گئ بائبل کی ایک کہانی_

55
content/45.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,55 @@
# 45۔ فلپ اور ایتھوپیا کا سرکاری افسر
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-45-01.jpg)
ابتدائی کلیسیا کے رہنماؤں میں سے ایک ستفنس نامی شخص تھا۔ اس کی شہرت اچھی اور وہ پاک روح اور حکمت سے بھرپور تھا۔ ستفنس نے بہت سے معجزات کا مظاہرہ کیا اور لوگوں کو اذ راہِ ترغیب سمجھایا کہ جناب یسوع المسیح پر ایمان لائیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-45-02.jpg)
ایک روز جب ستفنس جناب یسوع المسیح کے بارے میں تعلیم دے رہا تھا، کچھ یہودی جو کہ جناب یسوع المسیح پر ایمان نہیں رکھتے تھے اُس سے بحث کرنے لگے۔ وہ غصے میں آ گئے اور مذہبی رہنماؤں کو ستفنس کے بارے میں جھوٹ کہنے لگے۔ اُنہوں نے کہا کہ “ہم نے اِسے حضرت موسیٰ اور خدا کے بارے میں کفر کہتے سنا ہے!”۔ مذہبی رہنماؤں نے ستفنس کو گرفتار کر لیا اور اُسے سردار کاہن اور دیگر یہودی رہنماؤں کےپاس لے آئے جہاں مزید جھوٹے گواہوں نے اُس کے بارے میں اوَر جھوٹ بولا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-45-03.jpg)
امام ِاعظم (سردار کاہن) نے ستفنس سے پوچھا “کیا یہ باتیں سچ ہیں؟” ستفنس نے جواباً ُانہیں خدا کے بڑے بڑے کارنامے جو اُس نےحضرت ابرہام کے وقت سے لے کر جناب یسوع المسیح کے وقت تک کیے تھے یاد دلائے، اور یہ کہ کس طرح خدا کے بندوں نے مسلسل اُسکی نافرمانی کی۔ پھر اُس نے کہا، “تم ضدی اور باغی لوگ ہمیشہ پاک روح کو رد کرتے ہو، بالکل اُسی طرح جیسے تمہارے باپ دادا نے ہمیشہ خدا کو رد کیا اور اسکے نبیوں کو قتل کیا۔ لیکن تم نے تو اُن سےبھی بڑھ کر بُرا کیا ہے! تم نے تو موعودا مسیح (وعدہ کیا ہوامسیحا) کو مار ڈالا!”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-45-04.jpg)
جب مذہبی رہنماؤں نے یہ سنا، تو وہ اِس قدر غصے میں آ گئے کہ اُنہوں نے اپنے کان بند کر لئے اور زور زور سے چلاّئے۔ وہ ستفنس کو گھسیٹ کر شہر سے باہر لے گئے اور اُس کو قتل کرنے کے لئے اس پر پتھراؤ کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-45-05.jpg)
جب ستفنس مرنے کے قریب تھا تو اُس نے چلاّ کرکہا، “جناب یسوع المسیح میری روح کو قبول کريں۔” پھر وہ اپنے گھٹنوں کے بل گر پڑا اور پھر چلاّ کر بولا، “مالک، اِن کا یہ گناہ اِن کے خلاف مت شمار کرنا۔” پھر وہ مر گیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-45-06.jpg)
ساؤل نامی ایک نوجوان ستفنس کے ہلاک کرنے والوں کیساتھ متفق تھا اورجب اُنہوں نے اُس پر پتھراؤ کیا تو وہ اُنکے کپڑوں کی حفاظت کر رہا تھا۔ اُس دن، یروشلم میں بہت سے لوگوں نے جناب یسوع المسیح کے ماننے والوں کو اذیتیں دینا شروع کر دیں، اِس سبب سے مومن دوسرے علاقوں کو فرار ہو گئے۔ لیکن اِس کے باوجود، وہ جہاں بھی گئے جناب یسوع المسیح کے بارے میں تبلیغ کرتے رہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-45-07.jpg)
جناب یسوع المسیح کا ایک شاگرد جس کا نام فلپس تھا ان اہل ایمان میں سے ایک تھا جو یروشلم سے ظلم و ستم کے دوران فرار ہو گئے تھے۔ اس نے سامریہ جا کر جناب یسوع المسیح کے بارے میں تبلیغ کی اور بہت سے لوگ بچ گئے۔ پھرایک دن خدا کے ایک فرشتہ نے فلپس کو ریگستان میں ایک مخصوص سڑک پر جانے کے لئے کہا۔ سڑک پر جاتے ہوئےفلپس نے ایتھوپیا کے ایک اہم عہدیدار کو رتھ میں سوار دیکھا۔ پاک روح نے فلپس کو جا کر اُس شخص سے بات کرنے کو کہا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-45-08.jpg)
جب فلپس رتھ کے قریب پہنچا تو اُسے یہ سنائی دیا کہ ایک حبشی شخص حضرت یسعیاہ نبی کا صحیفہ پڑھ رہا تھا۔ اُس شخص نے پڑھا، “وہ اُسے ایک بھیڑ کے بچے کی طرح ذبح کرنے کے لیے لے گئے، اور جس طرح ایک بھیڑ کا بچہ خاموش ہوتا ہے، وہ ایک لفظ بھی نہیں بولا۔ اُنہوں نے اُس کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک کیا اور اُس کی بے حرمتی کی۔ انہوں نے اس سے اُس کی زندگی چھین لی۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-45-09.jpg)
فلپس نے حبشی آدمی سے پوچھا “آپ جو پڑھ رہے ہیں کیا وہ آپ کی سمجھ میں آ رہا ہے؟” ایتھوپیا کے آدمی نے جواب دیا، “نہیں. میَں یہ نہیں سمجھ سکتا جب تک کہ کوئی مجھے سمجھائے نہ۔ برائے مہربانی آؤ اور میرے پاس بیٹھو۔ کیا یسعیاہ نبی نے یہ اپنے بارے میں لکھا ہے یا کسی اَور کے بارے میں؟”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-45-10.jpg)
فلپس نے حبشی آدمی کو سمجھایا کہ حضرت یسعیاہ جناب یسوع المسیح کے بارے میں لکھ رہےتھے۔ فلپس نے اُسے جناب یسوع المسیح کی خوشخبری بتانے کے لئے پاک کلام کے دوسرے صحیفوں کا بھی استعمال کیا۔‎
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-45-11.jpg)
فلپس اور ایتھوپیا کا آدمی سفر کرتے کرتے پانی کے پاس آ پہنچے۔ حبشی آدمی نے کہا، “دیکھو،یہاں کچھ پانی ہے! کیا میَں بپتسمہ لے سکتا ہوں؟” اور اس نے گاڑی بان کو رتھ روکنے کے لئے کہا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-45-12.jpg)
تو وہ اتر کر نیچے پانی میں چلے گئے، اور فلپس نے حبشی آدمی کو بپتسمہ دیا۔ بعد میں جب وہ پانی سے نکل کر اوپر آئے تو اچانک پاک روح فلپس کو کسی دوسری جگہ لے گئي جہاں اُس نے لوگوں کو جناب یسوع المسیح کے بارے میں بتانا جاری رکھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-45-13.jpg)
ایتھوپیا کے آدمی نے اپنے گھر کی جانب سفر جاری رکھا ، وہ خوش تھا کہ وہ جناب یسوع المسیح کو جان گیا تھا۔
_اعمال 8:6- 5:8؛ 8:26-40سے لی گئی بائبل کی ایک کہانی_

43
content/46.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,43 @@
# 46۔ پولُس مسیحی ہو گیا
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-46-01.jpg)
ساؤل وہ نوجوان تھا جو ستفنس کو ہلاک کرنے والے آدمیوں کے کپڑوں کی رکھوالی کر رہا تھا۔ وہ جناب یسوع المسیح پرایمان نہیں رکھتا تھا اوراِسی لیے وہ اہل ایمان کو اذیتیں پہنچاتا تھا۔ اُس نے یروشلم میں ہر اک گھر کی تلاشی لے کر مردوں اور عورتوں دونوں کو گرفتار کیا تاکہ اُن کو جیل میں ڈالے۔ سردار کاہن نے سا‎ؤل کو اجازت دی کہ وہ دمشق جا کر مسیحیوں کو گرفتار کرکے یروشلم واپس لے آ‎ئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-46-02.jpg)
جب ساؤل دمشق کے سفر پر تھا، آسمان سے ایک انتہا‏ئی چمکدار روشنی اُس کے ارد گرد چمکی، اور وہ زمین پر گر پڑا۔ ساؤل نے کسی کو کہتے سنا “ساؤل، ساؤل! تو مجھے کیوں اذییتں دیتا ہے؟” توساؤل نے پوچھا، “آپ کون ہیں، مالک؟” جناب یسوع المسیح نے اُسے جواب دیا، “میَں یسوع ہوں۔ تو مجھے اذیتیں دیتا ہے!”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-46-03.jpg)
جب ساؤل اٹھا تو، اُسے کچھ دیکھا‏‏‏ئی نہ دیا ۔ اُسکے دوستوں کو اُسکی رہنما‏ئی کر کے اُسے دمشق لے جانا پڑا۔ تین دن تک سا‎ؤل نے کچھ بھی کھایا نہ پیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-46-04.jpg)
دمشق میں ایک خنیناہ نامی شاگرد رہتا تھا۔ خدا نے اُس سے کہا " اُس گھر میں جہاں ساؤل ٹھہرا ہواہے جاؤ۔ اُس پر اپنے ہاتھ رکھو تاکہ وہ پھر سے دیکھ سکے۔" لیکن خنیناہ نے کہا،" مالک ، میَں نے سنا ہے کہ یہ شخص ایمانداروں کو کس طرح اذییتں دیتا ہے۔" خدا نے اُسے جواب دیا، “جاؤ! میَں نے اُسے چنا ہے کہ وہ یہودیوں کو اور دوسرے لوگوں کے گروہوں میں میرے نام کی منادی کرے۔ وہ میرے نام کی خاطر بہت دکھ اٹھائے گا۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-46-05.jpg)
پس حننیاہ ساؤل کے پاس گیااور اُس پر اپنے ہاتھ رکھے اور کہا ، “جناب یسوع المسیح جو تجھے یہاں آتے راستے میں دکھائی دیئے تھے، اُنہوں نے مجھے یہاں تیرے پاس بھیجا ہے تاکہ تو دوبارہ سے دیکھ سکے اور پاک روح سے بھر جا‎ئے ۔” ساؤل فوراًپھر سے دیکھنے کے قابل ہو گیاا، اور حننیاہ نے اُس کو بپتسمہ دیا۔ پھر ساؤل نے کچھ کھانا کھایا اور اُس کی طاقت بحال ہوئی ۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-46-06.jpg)
فوراً، ساؤل نے دمشق کے یہودیوں میں یہ کہتے ہوئے تبلیغ شروع کر دی کہ “جناب یسوع المسیح خدا کا بیٹا ہے!” یہودی حیران ہو گئے کہ وہ شخص جس نے ایمانداروں کو تباہ کرنے کی کوشش کی تھی اب خود جناب یسوع المسیح پر ایمان رکھتا ہے! ساؤل نے یہودیوں کیساتھ مذاکرات(بحث و مباحثہ)کیا اور اِس بات کا ثبوت پیش کیا کہ جناب یسوع المسیح ہی موعودا مسیح (وعدہ کیا ہوامسیحا) ہیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-46-07.jpg)
بہت دنوں کے بعد یہودیوں نے ساؤل کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ اُنہوں نے لوگوں کو شہر کے دروازے پر اُسکے انتظار میں‎ ‎بھیجا‎ ‎تاکہ اُسے قتل کریں۔ لیکن ساؤل نے منصوبے کے بارے میں سن لیا، اور اُس کے دوستوں نے فرار ہونے میں اُس کی مدد کی۔ ایک رات کو اُنہوں نے اُسے ایک ٹوکری میں ڈال کر شہر کی دیوار کے اوپر سے نیچے اتار دیا۔ دمشق سے فرار ہونے کے بعد، ساؤل نے جناب یسوع المسیح کے بارے میں تبلیغ کرنا جاری رکھا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-46-08.jpg)
ساؤل شاگردوں سے ملنے کے لیے یروشلم گیا، لیکن وہ اُس سے ڈرتے تھے۔ پھر برنباس نامی ایک ایماندار ساؤل کو رسولوں کے پاس لے گیا اور اُنہیں بتایا کہ کس دلیری سے ساؤل نے دمشق میں تبلیغ کی ۔ اُس کے بعد، شاگردوں نے ساؤل کو قبول کر لیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-46-09.jpg)
کچھ ایماندار یروشلم میں ہونے والے ظلم و ستم سے فرار ہو کر دور انطاکیہ کے شہر کو چلے گئے اور جناب یسوع المسیح کی تبلیغ کی۔ انطاکیہ کے لوگوں میں سے اکثر یہودی نہ تھے، لیکن پہلی بار، اُن میں سے بہت سے لوگ اہل ایمان بن گئے۔ برنباس اور ساؤل اُن نئے مومنوں کو جناب یسوع المسیح کے بارے میں اَور بھی زیادہ تعلیم دینے اور کلیسیا کو مضبوط بنانے کے لیے وہاں گئے۔ یہ انطاکیہ میں ہوا کہ جناب یسوع المسیح پر ایمان رکھنے والے سب سے پہلے یہاں “مسیحی” کہلائے گئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-46-10.jpg)
ایک روز جب کہ مسیحی انطاکیہ میں دعا اور روزہ میں مصروف تھے کہ پاک روح نے اُن سے کہا، “برنباس اور ساؤل کو اُس کام جس کےلئے میَں نےاُنہیں چنا ہے میرے لئے الگ کر دو۔” پس انطاکیہ کی کلیسیا نے برنباس اور ساؤل کے لئے دعا کی اور اُن پر اپنے ہاتھ رکھے۔ پھر اُنہوں نے اُنہیں (برنباس اور ساؤل) کو جناب یسوع المسیح کی خوشخبری کی منادی کے لئے کئی دوسری جگہوں میں بھیجا۔ برنباس اور ساؤل نے مختلف لوگوں کے گروہوں کی درس وتدیس کی، اور بہت سے لوگ جناب یسوع المسیح پر ایمان لے آئے ۔
_اعمال 3:8 ; 9:1-31; 11:19-26; 3:13-1 سے لی گئی[1] بائبل کی ایک کہانی_

59
content/47.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,59 @@
# 47۔ فلپی میں پولس اور سیلاس
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-47-01.jpg)
ساؤل ‎نے جب روم کی ساری سلطنت میں سفر کیا، تو اُس نے اپنا رُومی نام، “پولس” استعمال کرنا شروع کر دیا۔ ایک دن، پولس اور اس کا دوست سیلاس جناب یسوع المسیح کی خوشخبری کی منادی کرنے کے لئے فلپی کے شہر گئے۔ وہ اُس جگہ گئے جو شہر کے باہر دریا کے کنارے تھی جہاں لوگ دعا کے لئے جمع ہوتے تھے۔ وہاں وہ ایک لدیہ نامی عورت سے ملے جو تجارت کرتی تھی۔ وہ خدا سے محبت اور اُسکی عبادت کرتی تھی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-47-02.jpg)
خدا نے لدیہ کا دل کھول دیا کہ وہ جناب یسوع المسیح کے بارے میں پیغام کا یقین کرے، اور اُس نے اور اُس کے خاندان نے بپتسمہ لیا۔ اُس نے پولس اور سیلاس کو دعوت دی کہ اُسکے گھر میں رہیں، تو وہ اُسکے اور اُسکے خاندان کے ساتھ رہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-47-03.jpg)
پولس اور سیلاس نے اکثر لوگوں سے دعا کی جگہ (عبادت خانے) میں ملاقات کی۔ وہاں ہر روزجاتے ہوئے راستے میں ایک غلام لڑکی جس میں ایک شیطان تھاوہ اُنکا پیچھا کیا کرتی تھی۔ اُس شیطان کے ذریعے وہ لوگوں کے مستقبل کی پیش گوئیاں کیا کرتی، اور وہ ایک نجومی کے طور پراپنے مالک کے لئے بہت سا پیسہ کماتی تھی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-47-04.jpg)
جوں جوں یہ چلتے رہے، وہ غلام لڑکی چلاتی رہی، “یہ لوگ سب سے بڑے خدا کے بندے ہیں۔ وہ آپ کو نجات پانے کا راستہ بتا رہے ہیں!” اُس نے یہ اتنی مرتبہ کیا کہ پولس غضبناک ہو گیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-47-05.jpg)
آخر کار ایک دن جب غلام لڑکی (لونڈی) نے چلانا شروع کیا تو پولس نے اُس کی طرف متوجہ ہو کر بد روح جو اُس میں تھی سے کہا کہ، “جناب یسوع المسیح کے نام میں، اس میں سے نکل جا۔” فورا ًبدروح اُس میں سے نکل گئی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-47-06.jpg)
لونڈی کے مالک بہت غصے میں آ گئے! اُنہیں اِس بات کا احساس ہوا کہ بدروح کے بغیر، وہ لونڈی لوگوں کو مستقبل نہیں بتا سکے گی۔ اِس کا مطلب یہ ہوا کہ اب لوگ اُس کے مالکوں کو ہر گز ر‎قم ادا نہ کریں گے کہ وہ انہیں بتا سکے کہ اُن کے ساتھ کیا ہونے والا ہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-47-07.jpg)
لونڈی کے مالکان پولس اور سیلاس کو رومی حکام کے پاس لے گئے، جنہوں نے اُنہیں مار پیٹ کر جیل میں پھینک دیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-47-08.jpg)
انہوں نے پولس اور سیلاس کو جیل کے سب سے محفوظ حصے میں ڈال دیا اور یہاں تک کیا کہ ان کے پیروں کو تالے لگا دیئے۔ پھر بھی آدھی رات کے وقت وہ خدا کی حمد و ثناء کے گیت گا رہے تھے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-47-09.jpg)
اچانک، وہاں ایک شدید زلزلہ آیا! تمام جیل کے دروازے کھلے گئے، اور تمام قیدیوں کی زنجیریں کھل گئیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-47-10.jpg)
جیلر نیند سے جاگ اٹھا، اور جب اُس نے دیکھا کہ جیل کے دروازے کھُلے ہیں تو وہ بے حد خوف زدہ ہو گیا! اُس نے سوچا کہ تمام قیدی فرار ہو چکے ہوں گے تو اُس نے اپنے آپ کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ (وہ یہ جانتا تھا کہ اگر قیدی فرار ہو گئے تو رُومی حکام اُس کی جان لے لیں گے۔) لیکن پولس نے اُسے دیکھ لیا اور چلّایا، “رکّو! اپنے آپ کو زرر نہیں دینا. ہم سب یہاں موجود ہیں۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-47-11.jpg)
جیلر کانپتا ہوا پولس اور سیلاس کے پاس آیا اور پوچھنے لگا، “مجھے نجات پانے کے لئے کیا کرنا چاہئے؟” پولس نے جواب دیا “جناب یسوع المسیح پر ایمان لے آ، جو کہ خالق و مالک ہے، تو تُواور تیرا سارا خاندان بچا لیا جائے گا۔” پھر جیلر پولس اور سیلاس کو اپنے گھر لے گیا اور ان کے زخموں کو دھویا۔ پولس نے اُس کے گھر میں ہر شخص کو جناب یسوع المسیح کی خوشخبری کا پرچار کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-47-12.jpg)
جیلر اور اس کا سارا خاندان جناب یسوع المسیح پر ایمان لے آئےاور بپتسمہ لیا۔ پھر جیلر نے پولس اور سیلاس کو کھانا کھلایا اور وہ ایک ساتھ خوشی منانے لگے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-47-13.jpg)
اگلے دن شہر کے رہنماؤں نے پولس اور سیلاس کو جیل سے رہا کیا اور انہیں فلپی چھوڑنے کو کہا۔ پولس اور سیلاس نے لدیہ اور کچھ دوسرے دوستوں سے ملنے کے بعد شہر چھوڑ دیا۔ مسیح کی خوشخبری پھیلتی رہی، اور کلیسیا بڑھتی رہی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-47-14.jpg)
پولس اور دیگر مسیحی رہنماؤں نے لوگوں کو تبلیغ اور جناب یسوع المسیح کی خوشخبری کی تعلیم دینے کے لئے بہت سے شہروں کا سفر کیا۔ اُنہوں نے کلیسیاوں میں مومنوں کی حوصلہ افزائی اور تعلیم کے لئے بہت سے خطوط بھی لکھے۔ اُن خطوط میں سے کچھ بائبل کی کتابیں بن گئیں۔
_اعمال کی کتاب کے 16 باب کی 11 سے 40 سے لی گئ با‏ئبل کی ایک کہانی_

59
content/48.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,59 @@
# 48۔ جناب یسوع المسیح ہی وعدے کیے ہوئے مسیح (مسیحا) ہیں
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-48-01.jpg)
جب خدانے دنیا کو پیدا کیا توہر چیز کامل تھی۔کوئی گناہ نہیں تھا۔ حضرت آدم اور بی بی حوّا ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے، اور وہ خداسے محبت کرتے تھے۔ نہ تو کوئی بیماری تھی اور نہ ہی موت۔ خدایہی چاہتا تھا کہ دنیا اِسی طرح ہو۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-48-02.jpg)
شیطان بی بی حوّا کو دھوکہ دینے کی غرض سے باغ میں سانپ کے ذریعے بات چیت کرتا تھا۔ پھر بی بی حوّا اور حضرت آدم نے خداکے خلاف گناہ کیا۔ کیونکہ انہوں نے گناہ کیا توزمین پر ہر شخص بیمار ہوتا ہے اور سب کو موت آ جاتی ہے۔‎
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-48-03.jpg)
حضرت آدم اور بی بی حوّا کے گناہ کے باعث کچھ اَور بھی خوفناک ہوا۔ وہ خداکے دشمن بن گئے۔ نتیجے کے طور پر، اُس کے بعد سے ہر شخص ایک گناہ کی فطرت کے ساتھ پیدا ہوتا ہے اور خداکا دشمن ہے۔ خدااور لوگوں کے درمیان تعلقات گناہ کی وجہ سے ٹوٹ گئے۔ لیکن خدانے اِس رشتے کو بحال کرنے کے لئے ایک منصوبہ بنایا ۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-48-04.jpg)
خدانے یہ وعدہ کیا تھا کہ بی بی حوّا کی اولاد میں سے ایک شیطان کا سر کچلے گا، اور شیطان اس کی ایڑی پر زخم لگائے گا۔ اِس کا مطلب یہ ہوا کہ شیطان مسیح کو قتل کرے گا، لیکن خدااُنہیں دوبارہ زندہ کرکے اٹھائے گا، اور پھر موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) ہمیشہ کے لیے شیطان کی طاقت کو کچل دیں گے۔ کئی سال بعد، خدانے جناب یسوع المسیح کے موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) ہونے کا انکشاف کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-48-05.jpg)
جب خدانے سیلاب سے ساری زمین کو تباہ کر دیاتھا تو اُس نے اُن لوگوں کو بچانے کے لئے جو اُس پر ایمان لے آئےتھے ایک کشتی مہیا کی تھی۔اُسی طرح سے، ہر کوئی اپنے گناہوں کی وجہ سے تباہ کر دیئے جانے کا مستحق ہے، لیکن خدانے جناب یسوع المسیح کو اِس وجہ سے دنیا میں بھیجا کہ جوکوئی بھی اُن پر ایمان لائے بچایا جا‎ئے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-48-06.jpg)
سینکڑوں سالوں سے، کاہن مسلسل لوگوں کو اُن کے گناہوں کی سزا کے مستحق عذاب دکھانے کے لئے خداکو قربانیاں پیش کرتے رہے۔ لیکن وہ قربانیاں اُن کے گناہوں کو مٹا نہ سکتی تھیں۔ جناب یسوع المسیح عظیم کاہن ہیں۔ دوسرے کاہنوں کے برعکس، اُنہوں نے دنیا کے تمام لوگوں کا گناہ اٹھانے کے لیے قربانی کے طور پر خود اپنے آپ کو پیش کیا۔ جناب یسوع المسیح واحد کامل اعلیٰ کاہن تھے کیونکہ اُنہوں نے ہر ایک گناہ جو کسی سے کبھی بھی سرزدہوا ہو، تمام کی سزا بھگتی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-48-07.jpg)
خدانےحضرت ابرہام سے کہا “زمین کے تمام لوگوں کے گروہ تیرے ذریعے برکت پا‎یں گے۔” جناب یسوع المسیح حضرت ابرہام کی نسل سے تھے۔ تمام لوگوں کےگروہ اُن کے وسیلہ سے برکت پاتے ہیں کیونکہ ہر کو‏ئی جو جناب یسوع المسیح پر ایمان رکھتا ہے اپنے گناہوں سے بچایا جاتا ہے، اورحضرت ابرہام کا روحانی جانشین بن جاتا ہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-48-08.jpg)
جب خدا نے حضرت ابراہام کو اپنے بیٹےحضرت اصحاق کی قربانی پیش کرنے کو کہا، خدا نے اُن کے بیٹے حضرت اضحاق کی بجائے ایک برّہ مہیا کیا۔ ہم سب اپنے تمام گناہوں کی خاطر موت کے مستحق ہیں! لیکن خدا نے ہماری جگہ پر مرنے کے لئے ایک قربانی کے طور پر، جناب یسوع المسیح، خدا کے برّے کو مہیا کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-48-09.jpg)
جب خدا نے مصر پر آخری عذاب بھیجا، تو اُس نے ہر اسرائیلی خاندان سے کہا کہ وہ ایک بے عیب برّے کو مار کر اُس کا خون اپنے دروازے کے اوپر اور چوکھٹوں پر دائیں اوربائیں طرف لگایں۔ جب خدا نے خون کو دیکھا تو وہ اُن کے گھروں سے گزر گیا اور اُن کے پہلوٹھوں کو قتل نہیں کیا۔ یہ واقعہ فسح کہلایا جاتا ہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-48-10.jpg)
جناب یسوع المسیح ہمارے فسح کا برّہ ہيں۔ وہ کامل اور بے گناہ تھے اور عید فسح منانے کے وقت ہلاک کیےگئے تھے۔ جب کوئی بھی جناب یسوع المسیح پر ایمان لے آتا ہے، تو جناب یسوع المسیح کا خون اُس شخص کے گناہ کا کفارہ ادا کرتا ہے، اور خدا کی سزا اُس شخص پرسے ٹل جاتی ہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-48-11.jpg)
خدانے اپنے منتخب کردہ لوگ بنی اسرائیل کے ساتھ عہد باندھا تھا۔ لیکن اب خدانے ایک نیا عہد باندھا ہے جو ہر ایک کے لئے ہے۔ اِس نئے عہد کی وجہ سے کوئی شخص کسی بھی فرقے سے ہو، جناب یسوع المسیح پر ایمان لانے سے،خداکے لوگوں کا حصہ بن سکتا ہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-48-12.jpg)
حضرت موسیٰ ایک عظیم پیغمبر تھے جِنہوں نے خداکے کلام کی منادی کی۔ لیکن جناب یسوع المسیح تمام پیغمبروں میں سے عظیم ہیں۔ وہ خدا ہے، اِس لیے اُس نے جو کچھ کیا اور کہا وہ سب اعمال اور الفاظ خدا کے ہیں۔ اِسی لیے جناب یسوع المسیح کو کلام اللّلہ (خدا کا کلام) کہا جاتا ہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-48-13.jpg)
خدانے بادشاہ حضرت دا‎ؤد سے یہ وعدہ کیا تھا کہ اُن کی نسل میں سے کو‎ئی ایک ہمیشہ خداکے لوگوں پر حکمرانی کرے گا۔ چونکہ جناب یسوع المسیح خدا کا بیٹا اور موعودا مسیح (وعدہ کیا ہوامسیحا) ہیں، وہی حضرت داؤد کی نسل میں سے اُنکی خاص اولاد ہیں جو ہمیشہ کے لئے حکمرانی کر سکتے ہیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-48-14.jpg)
حضرت داؤد اسرائیل کے بادشاہ تھے لیکن جناب یسوع المسیح پوری کائنات کے بادشاہ ہیں! وہ دوبارہ آئیں گے اور اپنی سلطنت (بادشاہی) میں انصاف اور امن سے ہمیشہ کے لئے راج کریں گے۔‎
_پیدایش 1-3، 6، 14، 22؛ خروج 12، 20؛ 2 سیموئیل 7؛ عبرانی 3: 1-6، 4: 14-5: 10، 7: 1-8: 13، 9: 11-10: 18؛ مکاشفہ 21[1] بائبل کی ایک کہانی_

75
content/49.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,75 @@
# 49۔ خدا کا نیا عہد نامہ
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-49-01.jpg)
ایک فرشتے نے مریم نامی ایک کنواری کویہ بتایا کہ وہ خدا کے بیٹے کو جنم دے گی۔ تو جب وہ ابھی ایک کنواری ہی تھی تو، اُس نے ایک بیٹے کو جنم دیا اوراُس کا نام یسوع رکھا۔ لہٰذا، جناب یسوع المسیح خدا اور انسان دونوں ہی ہیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-49-02.jpg)
جناب یسوع المسیح نے بہت سے معجزات کیے جو یہ ثابت کرتے ہیں کہ وہ خدا ہے۔ وہ پانی پر چلے، طوفان کو پُر سکون کیا، بہت سے بیمار لوگوں کو شفا دی، بدروحوں کو نکال دیا، مردوں کو زندہ کیا، اور پانچ روٹیوں اور دو چھوٹی سی مچھلییوں میں اِس ‏قدراضافہ کیا کہ پانچ ہزار (5000)سے زائد افراد کے کھانے کے لئے کافی ہوئیں۔‎
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-49-03.jpg)
جناب یسوع المسیح ایک عظیم استاد بھی تھے، اوراُن کے کلام میں اختیار تھا کیونکہ وہ خدا کے بیٹے ہيں۔ اُنہوں نے یہ سکھایا کہ دوسروں سے ویسی ہی محبت کرو جیسی محبت تم اپنے آپ سے کرتے ہو۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-49-04.jpg)
اُنہوں نے یہ بھی سکھایا کہ تمہیں خدا سے محبت کسی بھی اوَر چیز سے زیادہ کرنے کی ضرورت ہے، اپنی دولت سے بھی زیادہ۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-49-05.jpg)
جناب یسوع المسیح نے کہا کہ خدا کی بادشاہی دنیا میں کسی بھی اَور چیز سے زیادہ قیمتی ہے۔ہر کسی کے لئے سب سے زیادہ اہم بات خدا کی بادشاہی سےتعلق رکھنا ہے۔ خدا کی بادشاہی میں داخل ہونے کے لئے، آپ کو اپنے گناہوں سے نجات پانا لازم ہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-49-06.jpg)
جناب یسوع المسیح نے یہ سکھایا کہ کچھ لوگ اُنہیں قبول کریں گے تاکہ بچ جائیں، لیکن دوسرے اِیسا نہیں کریں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اچھی مٹی کی طرح ہیں۔ وہ جناب یسوع المسیح کی خوشخبری حاصل کرتے ہیں اور (خدا کے قہر سے)بچ جائیں گے۔ دوسرے لوگ راستے کی سخت مٹی کی طرح ہيں، جہاں خدا کے کلام کا بیج داخل نہیں ہو سکتا، نہ ہی فصل اُگ سکتی اور نہ ہی کٹائی ہو سکتی ہے۔ جو لوگ جناب یسوع المسیح کے پیغام کو رد کرتے ہیں وہ اُن کی بادشاہی میں داخل نہیں ہونگے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-49-07.jpg)
جناب یسوع المسیح نے سکھایا کہ خداگنہگاروں سے بہت محبت کرتا ہے۔ وہ اُن کو معاف کرنا چاہتا ہے اور اُنہیں اپنی اولاد بنانا چاہتا ہے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-49-08.jpg)
جناب یسوع المسیح نے ہمیں یہ بھی بتایا کہ خدا گناہ سے نفرت کرتا ہے۔ جب حضرت آدم اور بی بی حوا نے گناہ کیا، توانکے گناہ نے اُن کی تمام اولاد کو متاثر کیا۔ نتیجے کے طور پر، دنیا کا ہرشخص گناہگار ہے اور خدا سے جدا ہے۔ لہٰذا، ہر کوئی خدا کا دشمن بن گیا ہے۔‎
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-49-09.jpg)
لیکن خدا نے دنیا میں ہر شخص سے اِس قدر محبت کی کہ اس نے اپنا بیٹا دیا کہ جو کو‏ئی بھی جناب یسوع المسیح پر ایمان لاتا ہے اپنے گناہوں کے لئے سزا نہ پائے گابلکہ ہمیشہ خدا کے ساتھ رہے گا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-49-10.jpg)
آپ اپنے گناہ کی وجہ سے مجرم ٹھہرائےگئے ہیں اور واجب السزا (سزا کے قابل) ہیں۔ خدا کو تم سے ناراض ہونا چاہئے، لیکن اُس نے تمہاری بجائے جناب یسوع المسیح پر اپنا غصہ انڈیل دیا۔ جب جناب یسوع المسیح صلیب پر مرے تو اُنہوں نے تمہاری سزا قبول کی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-49-11.jpg)
جناب یسوع المسیح نے کبھی گناہ نہیں کیا، لیکن اُنہوں نے ایک کامل قربانی کے طور پر سزا اور مرنا قبول کیا تاکہ تمہارے گناہ اور باقی تمام دنیا کے گناہوں کا کفارہ ہو۔ کیونکہ جناب یسوع المسیح نے اپنے آپ کو قربان کیا، خدا کسی بھی گناہ کو معاف کر سکتا ہے، یہاں تک کہ انتہائی بھیانک گناہوں کو بھی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-49-12.jpg)
نیک کام تمہیں نہیں بچا سکتے۔ تم خدا کیساتھ رشتہ باندھنے میں کچھ بھی نہیں کر سکتے۔ صرف جناب یسوع المسیح تمہارے گناہوں کو دھو سکتے ہیں۔ تمہارے لیے یہ ایمان لانا ضروری ہے کہ جناب یسوع المسیح خدا کے بیٹے ہیں اور تمہاری خاطراُنہوں نے صلیب پر اپنی جان دی اور خدا نے دوبارہ اُنہیں زندہ کیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-49-13.jpg)
خدا ہر اُس شخص کو بچائےگا جو جناب یسوع المسیح پر ایمان لائے اور اُنہیں اپنے مالک کے طور پر مان لے۔ لیکن وہ کسی کو بھی جو اُن پر ایمان نہیں لاتے نہیں بچائےگا۔ تم امیر ہو یا غریب، مرد ہو یا عورت، بوڑھے یا جوان ہو، یا کہیں بھی رہتے ہو، اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ خدا آپ سے محبت کرتا ہے اورچاہتا ہے کہ آپ جناب یسوع المسیح پر ایمان لے آ‏ئیں، تاکہ وہ آپ کے ساتھ قریبی رشتہ استوار کرسکے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-49-14.jpg)
جناب یسوع المسیح آپ کو دعوت دیتے ہیں کہ آپ اُن پر ایمان لا‏ئیں اور بپتسمہ لیں۔ کیا آپ یقین کرتے ہیں کہ جناب یسوع المسیح موعودا مسیح (وعدہ کیا ہوامسیحا) ہیں اور خدا کے اکلوتے بیٹے ہیں؟ کیا آپ اپنے گنہگار ہونے کا یقین کرتے ہیں اور یہ کہ آپ خدا کی سزا کے مستحق ہیں؟ کیا آپ یقین رکھتے ہیں کہ جناب یسوع المسیح نے آپ کے گناہوں کو دور کرنے کے لیے صلیب پر اپنی جان دی؟
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-49-15.jpg)
اگر آپ جناب یسوع المسیح پر ایمان لاتے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ اُنہوں نے آپ کے لئے کیا کیا ہے، تو آپ مسیحی ہیں! خدانے آپ کو شیطان کے اندھیروں سے نکال کر خداکے نور کی بادشاہی میں داخل کر دیا ہے۔ خدانے آپ کے پرانے گنہگار طریقے دور کر کے آپ کو‏ نئے راستباز طریقے دیئے ہیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-49-16.jpg)
اگر آپ مسیحی ہیں تو، خدانے جناب یسوع المسیح کی وجہ سے آپ کے گناہ معاف کر دیئے ہیں۔ اب خداآپ کو ایک دشمن کی بجائے ایک قریبی دوست سمجھتا ہے‎۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-49-17.jpg)
اگر آپ خداکے دوست اور جناب یسوع المسیح کے غلام ہیں، تو آپ وہ تمام باتیں جو جناب یسوع المسیح آپ کو سکھانا چاہتے ہیں اُنہیں ماننا چاہیں گے۔ اگرچہ آپ مسیحی ہیں، پھر بھی آپ گناہ کرنے کے لالچ میں آ جائیں گے۔ لیکن خدا وفادار ہے اور کہتا ہے کہ اگر آپ اپنے گناہوں کا اقرار کریں تو، وہ آپ کو معاف کر دے گا۔ وہ آپ کو گناہ سے مقابلہ کرنے کی طاقت عطا کرے گا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-49-18.jpg)
خداآپ کو دعا کرنے کے لیے کہتا ہے، اس کے کلام کو پڑھنے، دوسرے مسیحیوں کے ساتھ اُس کی عبادت کرنے، اوردوسروں کو بتانے کے لیے، کہ اُس نے آپ کے لیے کیا کیا ہے، کہتا ہے۔ یہ تمام چیزیں اِس بات میں آپ کی مدد کرتی ہیں کہ آپ کا اُس کے ساتھ گہرا رشتہ قائم ہو‎۔
_رومیوں 3: 21-26، 5: 1-11؛ یوحنا 3:16؛ مرقس 16:16؛ کلسیوں 1: 13-14؛ 2 کرنتھیوں 5: 17-21؛ 1 یوحنا 1: 5-10 بائبل میں سے ایک کہانی_

71
content/50.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,71 @@
# 50۔ جناب یسوع المسیح کی واپسی ہوتی ہے
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-50-01.jpg)
تقریباً 2000 سال سے تمام دنیا میں زیادہ سے زیادہ لوگ جناب یسوع المسیح کی خوشخبری سُنتے آ رہے ہیں۔ کلیسیا بڑھتی جا رہی ہے۔ جناب یسوع المسیح نے دنیا کے آخر میں واپس آنے کا وعدہ کیا تھا۔ اگرچہ وہ ابھی تک واپس نہیں آئے ہيں مگر پھر بھی وہ اپنا وعدہ پورا کریں گے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-50-02.jpg)
اِس اثناء میں جب کہ ہم جناب یسوع المسیح کی واپسی کا انتظار کرتے ہیں تو خدا یہ چاہتا ہے کہ ہم اِیسی زندگی گزاريں جو کہ مقدس ہو اور اُس کے احترام کے لئے ہو۔ وہ یہ بھی چاہتا ہے کہ ہم اُس کی بادشاہی کے بارے میں دوسروں کو بتایں۔ جب جناب یسوع المسیح زمین پر تھے تو اُنہوں نے یوں کہا “میرے شاگرد ساری دنیا میں ہر جگہ لوگوں میں خدا کی بادشاہی کی خوشخبری کی تبلیغ کریں گے، اورپھر آخرت آئے گی۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-50-03.jpg)
لوگوں کے بہت سے گروہوں نے ابھی بھی جناب یسوع المسیح کے بارے میں نہیں سُنا۔ اُن کے جنت کو لوٹ جانے سے پہلے، جناب یسوع المسیح نے اپنے ماننے والوں سے کہا کہ وہ اُس کی خوشخبری کی منادی اُن لوگوں میں کریں جنہوں نے کبھی نہیں سُنا۔ اُس نے کہا کہ “جاؤ اور تمام لوگوں کے گروہوں کو شاگرد بناو! اور فصل کٹا‏ئی کے لئے تیار ہے!”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-50-04.jpg)
جناب یسوع المسیح نے یہ بھی کہا، “ایک نوکر اپنے مالک سے بڑھ کر نہیں ہو سکتا۔ اِس دنیا کے حکام نے جیسے مجھ سے نفرت کی ہے بالکل اسی طرح وہ میری وجہ سے تم پر تشدد کریں گے اور تم کو قتل کریں گے۔ اگرچہ اِس دنیا میں تم مصیبتیں اٹھا‎ؤ گے، حوصلہ رکھو کیونکہ میَں نے شیطان کو شکست دی ہےجو اِس دنیا پر راج کرتا ہے۔ آخر تک میرے ساتھ وفاداری نبھاؤ، تو خداتمہیں بچائے گا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-50-05.jpg)
جناب یسوع المسیح نے اپنے شاگردو‎ں کو دنیا کی آخرت اور لوگوں کا حشر سمجھانے کیلیے ایک کہانی سنائی۔ اس نے کہا کہ “ایک شخص نے اپنے کھیت میں اچھا بیج بویا، جب وہ سو رہا تھا، تو اُس کا دشمن آیا اور گیہوں کے ساتھ ساتھ خود رو بوٹیوں کے بیج لگا کر چلا گیا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-50-06.jpg)
جب پودے اُگے تو نوکروں نے اپنے مالک سے کہا،“اِے مالک، آپ نے تو اِس زمین میں اچھا بیج بویا تھا۔ تو یہ خود رو بوٹیاں کیونکر نکل آ‏ئیں؟” اُن کے مالک نے جواب دیا، “یہ ضرور کسی دشمن نے لگائی ہیں۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-50-07.jpg)
نوکروں نے مالک سے پوچھا، “کیا ہم خود روبوٹیاں اُکھاڑ دیں؟” مالک نے کہا، “نہیں۔ اگر تم اِیسا کرو گے تو، تم کچھ گندم بھی اُکھاڑ ڈالو گے۔ فصل کی کٹائی تک انتظار کرو اور پھر خود روبوٹیاں جمع کر کے جلانے کے لیے ڈھیر لگا دینا، لیکن میری گندم کو میرے گودام میں لے آنا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-50-08.jpg)
شاگردوں کو کہانی کا مطلب سمجھ میں نہ آیا، تو اُنہوں نے جناب یسوع المسیح سے اُنہیں سمجھانے کو کہا۔ جناب یسوع المسیح نے کہا، “وہ آدمی جو اچھا بیج لگاتا ہے، وہ مسیح کی نمائندگی کرتا ہے۔ کھیت دنیا کی نمائندگی کرتا ہے۔ اچھا بیج خدا کی بادشاہی کے عوام کی نمائندگی کرتے ہیں۔”
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-50-09.jpg)
خود روبوٹیاں اُن لوگوں کی نمائندگی کرتی ہیں جن کا تعلق شیطان (ابلیس) سے ہے۔ وہ دشمن جِس نے یہ خود رو بوٹیاں لگائی شیطان کی نمائندگی کرتا ہے۔ فصل کی کٹائی دنیا کی آخرت کی نمائندگی کرتی ہے، اور کٹائی کرنے والے خداکے فرشتوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-50-10.jpg)
جب دنیا کی آخرت ہو گی، تو فرشتے اُن تمام لوگوں کو جو شیطان سے تعلق رکھتے ہیں، جمع کر کے اُس غضبناک آگ میں جھونک دیں گے، جہاں وہ انتہائی مصیبت میں روتے چلاتے اور دانت پیستے رہیں گے۔ تب راستباز لوگ اپنے خدا باپ کی بادشاہی میں سورج کی طرح چمکیں گے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-50-11.jpg)
جناب یسوع المسیح نے یہ بھی کہا کہ وہ دنیا کی آخرت ہونے سے پہلے زمین پر واپس لوٹ آ‏‏ئیں گے۔ وہ اُسی طرح واپس آئیں گے جِس طرح گئے ہیں، یعنی ایک مجسم (مادی) جسم کے ساتھ، اوروہ بادلوں پر سوار ہو کر آئیں گے۔ جب جناب یسوع المسیح کی واپسی ہو گی تو ہر مسیحی جو مر گیا ہے، مردوں میں سے جی اٹھے گا اور آسمان پر اُنکے ساتھ ملاپ کرے گا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-50-12.jpg)
پھر وہ مسیحی لوگ جو کہ تب بھی زندہ ہونگے، آسمان پر اُٹھائے جائیں گے اور دوسرے مسیحی لوگ وہ جو مردوں میں سے جی اٹھے، اُنکے ساتھ مل جائیں گے۔ وہ سب وہاں جناب یسوع المسیح کے ساتھ ہونگے۔ پھر اُسکے بعد جناب یسوع المسیح اپنے لوگوں کیساتھ کامل امن و امان میں ہمیشہ کیلیے رہیں گے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-50-13.jpg)
جناب یسوع المسیح نے ہر اُس شخص کو جو اُن پر ایمان لا ئے ایک تاج دینے کا وعدہ کیا۔ وہ سب لوگ خداکیساتھ کامل امن و امان میں رہیں گے اور راج کریں گے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-50-14.jpg)
لیکن خداہر اُس شخص کی عدالت کرے گا جو جناب یسوع المسیح پر ایمان نہیں رکھتا۔ وہ اُنہیں جہنم میں ڈال دے گا جہاں وہ انتہائی مصیبت میں روتے چلاتے اور دانت پیستے رہیں گے۔ وہ آگ جو کبھی نہ بجھے اُن کو لگاتار جلائے گی، اور کیڑے اُنہیں کھانا کبھی نہ بند کریں گے۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-50-15.jpg)
جب جناب یسوع المسیح واپس آئیں گے تو وہ شیطان اور اُسکی بادشاہی کو مکمل طور پر تباہ کر دیں گے۔ وہ شیطان کو جہنم میں دھکیل دیں گے جہاں وہ ہمیشہ کیلیے جلے گا، ہمراہ ہر اِک کے جس نے بجائے خداکی پیروی کے شیطان کا پیچھا کرنے کو چُنا۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-50-16.jpg)
چونکہ حضرت آدم اور بی بی حوّا نے خداکی حکم عدولی کی اور گناہ کو دنیا میں لے آئے، خدانے اُس پر لعنت بھجی اور اُسے تباہ کرنے کا تہیہ کر لیا۔ لیکن ایک دن خداایک نئی جنت اور ایک نئی زمین بنائے گا جو کہ بے عیب ہو گی۔
![OBS Image](https://cdn.door43.org/obs/jpg/360px/obs-en-50-17.jpg)
متی 24:14، 28:18؛ یوحنا 15:20، 16:33؛ مکا‎شفہ 2:10؛ متی 30-13:24، 42-36؛ 1تھسلنیکیوں 4:13، 5:11؛ یعقوب 1:12؛ متی 22:13؛ مکاشفہ 20:10، 22:21-21:1 سے لی گئ بائبل کی ایک کہانی
_جناب یسوع المسیح اور اُنکے لوگ اس نئی زمین پر رہیں گے، اور وہ ہر اِک چیز پر جو وجود رکھتی ہے،ہمیشہ کےلئے راج کریں گے۔ وہ ہر ایک آنسو پونچھ دیں گے اور دکھ و تکلیف، غم، رونا، برائی، درد یا موت باقی نہ رہے گی۔ جناب یسوع المسیح اپنی سلطنت پر امن اور انصاف کے ساتھ حکومت کریں گے، اور وہ ہمیشہ اپنے لوگوں کے ساتھ رہیں گے۔_

10
content/back/intro.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,10 @@
### Get Involved!
We want to make this visual mini-Bible available in_every language of the world_ and you can help! This is not impossible—we think it can happen if the whole body of Christ works together to translate & distribute this resource.
### Share Freely
Give as many copies of this book away as you want, without restriction. All digital versions are free online, and because of the open license we are using, you can even republish Open Bible Stories commercially anywhere in the world without paying royalties! Find out more at [http://openbiblestories.com](http://openbiblestories.com).
### Extend!
Get Open Bible Stories as videos and mobile phone applications in other languages at [http://openbiblestories.com](http://openbiblestories.com). On the website, you can also get help translating Open Bible Stories into_your_ language.

41
content/front/intro.md Normal file
View File

@ -0,0 +1,41 @@
**unfoldingWord | Open Bible Stories**
**an unrestricted visual mini-Bible in any language**
[http://openbiblestories.com](http://openbiblestories.com)
Open Bible Stories, v. 4
Created by Distant Shores Media ([http://distantshores.org](http://distantshores.org)) and the Door43 world missions community ([http://door43.org](http://door43.org)).
**License:**
This is a human-readable summary of (and not a substitute for) the [license](http://creativecommons.org/licenses/by-sa/4.0/).
**You are free to:**
* **Share** — copy and redistribute the material in any medium or format
* **Adapt** — remix, transform, and build upon the material
for any purpose, even commercially.
The licensor cannot revoke these freedoms as long as you follow the license terms.
**Under the following conditions:**
* **Attribution** — You must attribute the work as follows: "Original work available at https://door43.org/." Attribution statements in derivative works should not in any way suggest that we endorse you or your use of this work.
* **ShareAlike** — If you remix, transform, or build upon the material, you must distribute your contributions under the same license as the original.
**No additional restrictions** — You may not apply legal terms or technological measures that legally restrict others from doing anything the license permits.
### Notices:
You do not have to comply with the license for elements of the material in the public domain or where your use is permitted by an applicable exception or limitation.
No warranties are given. The license may not give you all of the permissions necessary for your intended use. For example, other rights such as publicity, privacy, or moral rights may limit how you use the material.
Use of trademarks: unfoldingWord is a trademark of Distant Shores Media and may not be included on any derivative works created from this content. Unaltered content from http://unfoldingword.org must include the **unfoldingWord** logo when distributed to others. But if you alter the content in any way, you must remove the **unfoldingWord** logo before distributing your work.
Attribution of artwork: All images used in these stories are © Sweet Publishing ([www.sweetpublishing.com](http://www.sweetpublishing.com)) and are made available under a Creative Commons Attribution-Share Alike License ([http://creativecommons.org/licenses/by-sa/3.0](http://creativecommons.org/licenses/by-sa/3.0)).
To our brothers and sisters in Christ all over the world—the global church. It is our prayer that God would use this visual overview of His Word to bless, strengthen, and encourage you.

1
content/front/title.md Normal file
View File

@ -0,0 +1 @@
Open Bible Stories

45
manifest.yaml Normal file
View File

@ -0,0 +1,45 @@
dublin_core:
type: book
conformsto: rc0.2
format: text/markdown
identifier: obs
title: 'Open Bible Stories'
subject: 'Bible stories'
description: 'an unrestricted visual mini-Bible in any language'
language:
identifier: ur
title: اردو
direction: rtl
source:
-
identifier: obs
language: en
version: 3.2.1
rights: 'CC BY-SA 4.0'
creator: 'Distant Shores Media'
contributor:
- 'Rev. Nadeem Mukhtar'
- 'Rev. Sajid Imdad'
- 'Ms. Shiza Nazir'
relation: []
publisher: unfoldingWord
issued: '2015-11-25'
modified: '2015-11-25T00:00:00.000Z'
version: '4.1'
comment: ""
checking:
checking_entity:
- 'L2: Rev. Sajid Imdad'
- 'Ms. Shiza Nazir | L3: Rev. Imran Maqbool'
- 'Rev. Azeem Albert'
- 'Rev. Arif Sarraj'
- 'Rev. Dr. Peter Calvin'
checking_level: '3'
projects:
-
categories: []
identifier: obs
path: ./content
sort: 0
title: 'Open Bible Stories'
versification: ufw