ur_job_text_ulb/24/15.txt

1 line
656 B
Plaintext

\v 15 زِناکار کی آنکھ شام کو مُنتظر رہتی ہے۔ وہ کہتا ہے کوئی آنکھ مُجھے نہ دیکھے گی۔ اَوراپنےمُنہ پر نِقاب ڈال لیتا ہے۔ \v 16 اندھیرے میں وہ گھروں کو نقب لگاتا ہے۔ وہ دِن کے وقت اپنے آپ کو بند رکھتا ہے۔ اَور وہ روشنی کو نہیں جانتا۔ \v 17 اُس کے لئے گہری تارِیکی صُبح کی مانند ہے اور ان کی دوستی دہشت کی گہری تارِیکی سے ہے۔ کیونکہ اُس کے جاننے میں مَوت کے سائے کی دہشتیں ہَیں۔