|
\v 14 ۔کیونکہ وہ ہماری سرِشت کو جانتا ہَے۔
|
|
اُسے یاد رہتا ہَے کہ ہم خاک ہَیں۔ \v 15 ۔اِنسان کے ایّام گھاس کی مانند ہَیں۔
|
|
وہ میدان کے پھُول کی طرح کِھلتا ہَے۔ \v 16 ۔جُونہی ہَوا اُس پر چلتی ہَے وہ غائب ہو جاتا ہَے
|
|
اَور اُس کا مقام اُس سے پھِر واقِف نہیں ہوتا۔ |