\c 14 \v 1 ۔ ( میر مغّنی کے لئے۔ از داؤد) احمق اپنے دِل میں کہتا ہَے۔ کہ " خُدا ہَے ہی نہیں" وہ بگڑے ہُوئے ہَیں ۔اُنہوں نے قابِل نفرت کام کئے ہَیں۔ کوئی نہیں جو نیکی کرے۔